پٹنہ: آنے والے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے متعدد پراجکٹس کےلئے اعلانات کئے گئے، جسے پورا کرنے کےلئے آج بہار کابینہ نے 10,483 کروڑ روپے کے اخراجات کو منظوری دی ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا ریاست اتنا بڑا خرچ برداشت کر پائے گی اور یہ رقم کس طرح حاصل کی جائے گی۔
منگل کو وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں اس اضافی اخراجات کی منظوری دی گئی جسے حکومت کو برداشت کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا ہے جس میں الاؤنسز اور پنشن میں اضافہ بھی شامل ہے۔
کابینہ کا فیصلہ اس وقت آیا جب مختلف اپوزیشن جماعتوں نے یہ سوال کرنا شروع کر دیا کہ غریب ریاست اخراجات کے بوجھ کو کس طرح سنبھالے گی۔ بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ریاستی حکومت نے جون کے مہینے سے مستفیدین کو براہ راست دی جانے والی ہر قسم کی پنشن کو بڑھا کر 1100 روپے کر دیا ہے۔ اس سے اخراجات بڑھیں گے اور کابینہ نے وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں اس کی منظوری دی۔"
الاؤنسز اور پنشن میں اضافہ سے ریاست کے تقریباً 1.36 کروڑ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ نتیش کمار نے بیوہ، معذوری، سماجی تحفظ اور بزرگوں سے متعلق مختلف اسکیموں کے تحت پنشن کو بڑھا کر 1100 روپے ماہانہ کرنے کا اعلان کیا، جس سے ریاست کے تقریباً 1.11 کروڑ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ پہلے، ان میں سے زیادہ تر کو 400 روپے ماہانہ ملتے تھے، جبکہ تقریباً 12 لاکھ افراد کو ماہانہ 500 روپے دیئے جاتے تھے۔
اسی طرح چیف منسٹر نے تین سطحی پنچایتی راج حکومت کے تحت منتخب عوامی نمائندوں کے ماہانہ الاؤنسز میں 1.5 گنا اضافہ کیا۔ نتیش نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ریاستی حکومت جلد ہی 94 لاکھ غریب خاندانوں کو 2 لاکھ روپے فراہم کرے گی تاکہ انہیں کچھ پیشہ شروع کرنے میں مدد ملے۔ اس پر جلد عمل درآمد ہونے کی امید ہے اور اس سے خزانے پر بہت زیادہ بوجھ پڑے گا۔
مینا نے مزید کہاکہ "ریاستی کابینہ نے 46 ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا اور منظوری دی، جس میں ریاست کی تمام 8,053 پنچایتوں میں 'شادی ہالز' کی تعمیر شامل ہے۔ ہر عمارت پر 50 لاکھ روپے لاگت آئے گی اور اس منصوبے پر کل خرچ تقریباً 4026 کروڑ روپے آئے گا۔"