بریلی فسادات میں پولیس کی بڑی کارروائی؛ مولانا توقیر رضا سمیت 8 افراد گرفتار، 11 مقدمات درج
پولیس نے کوتوالی میں 6، بارادری میں 2، کیلا میں 1، پریم نگر میں 1 اور بریلی کے کینٹ میں 1 کیس درج کیا ہے۔


Published : September 27, 2025 at 12:52 PM IST
|Updated : September 27, 2025 at 2:57 PM IST
لکھنؤ، اترپردیش: وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے "میں محمد سے پیار کرتا ہوں" (آئی لو محمد I Love Muhammed) کے نعرے پر اتر پردیش کے بریلی ضلع میں جمعہ کو ہونے والی پرتشدد جھڑپوں پر سخت موقف اپنایا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بریلی میں ایک مولانا بھول گئے کہ ریاست میں کون اقتدار میں ہے۔
ان کا خیال تھا کہ وہ اپنی مرضی سے امن و امان کی صورتحال کو بگاڑ سکتے ہیں، لیکن ہم نے واضح کیا کہ کوئی ناکہ بندی یا کرفیو نہیں ہوگا۔ ہم نے جو سبق سکھایا ہے وہ آنے والی نسلوں کو فساد بھڑکانے سے پہلے دو بار سوچنے پر مجبور کرے گا۔ ریاست میں فسادات یا کرفیو کی اب کوئی گنجائش نہیں ہے۔"
آئی لو محمد I Love Muhammed
بریلی کے مولانا توقیر رضا کی لا اینڈ آرڈر میں خلل ڈالنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے یوگی نے خبردار کیا کہ مستقبل میں ایسی کوشش کرنے والوں کو سات نسلوں تک سوچنے پر مجبور کیا جائے گا۔ یہ واقعہ بریلی کی ایک مسجد کے باہر پیش آیا، جہاں اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کے حامیوں نے "میں محمد سے محبت کرتا ہوں" کے نعرے کی حمایت میں ایک مظاہرے کا اہتمام کیا تھا۔
اب بریلی پولیس نے اس معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ انہوں نے مولانا توقیر رضا سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا سمیت مختلف تھانوں میں کل 11 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے تقریباً 39 افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
ریپڈ ایکشن فورس اور ریزرو فورس کی بارہ کمپنیاں تعینات
نماز جمعہ کے بعد ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے 10 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ حالات بگڑنے پر پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ بریلی کے ایس ایس پی انوراگ آریہ نے بتایا کہ فسادیوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ریپڈ ایکشن فورس (RAF) اور ریزرو فورس (RRF) کی بارہ کمپنیاں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔ آئی جی اجے ساہنی اور ضلع مجسٹریٹ نے حساس علاقوں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔
فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سازشیں
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 2017 سے پہلے اتر پردیش میں یہ عام تھا، لیکن 2017 کے بعد، ہم نے کرفیو کی اجازت بھی نہیں دی ہے۔ اتر پردیش کی ترقی کی کہانی یہاں سے شروع ہوتی ہے۔ یوگی کا بیان ریاست میں امن اور ترقی پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قوتیں ترقی دیکھ کر بے چین ہو رہی ہیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں۔

