بدایوں، اترپردیش: اترپردیش کے بدایوں میں ایک 17 سالہ نوجوان لڑکی کو بلیک میل کرکے ایک سال تک جسمانی استحصال کیا گیا۔ لڑکی نے انکار کیا تو لڑکوں نے فحش ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جس کی مدد سے وہ اسے بلیک میل کر رہے تھے۔ اس پر نوجوان لڑکی نے سارا واقعہ گھر والوں کو بتایا۔ اہل خانہ نے 4 لڑکوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ پولیس نے 3 ملزمان کو گرفتار کر کے لڑکی کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا ہے۔
تقریباً ایک سال میں کئی بار ریپ کا شکار ہونے والی 17 سالہ نوجوان لڑکی نے یکم جون 2025 کو اس واقعے کی حقیقت اپنے گھر والوں کو بتائی، جس کے بعد پولیس اسٹیشن نے ویڈیو دیکھ کر منگل کو مقدمہ درج کیا۔
کھیت میں کی تھی عصمت دری
دراصل ایک سال قبل ایک نوجوان نے کھیت میں اس کی عصمت دری کی تھی۔ پھر اس کے تین دوستوں نے ایک ویڈیو بنائی۔ نوجوان اس ویڈیو کو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر اسے بلیک میل کر رہے تھے۔ وہ اس کا جسمانی استحصال کر رہے تھے۔ نوجوان لڑکی نے انکار کیا تو لڑکوں نے ویڈیو وائرل کر ڈالی۔
ویریش عرف ماجھلے، ارون، جانو اور دلدار کے خلاف کیس
اجتماعی عصمت دری اور بلیک میلنگ کی سنگین دفعات کے تحت عصمت دری کا مقدمہ درج کرنے کے بعد پولیس نے نوجوان لڑکی کو طبی معائنے کے لیے ضلع خواتین کے اسپتال بھیج دیا ہے۔ ایس پی سٹی وجیندر دویدی نے بتایا کہ ویریش عرف ماجھلے، ارون، جانو اور دلدار کے خلاف عصمت دری کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔
POCSO ایکٹ کے تحت کارروائی
چاروں ملزمان کے خلاف POCSO ایکٹ کے تحت بھی کارروائی کی گئی ہے۔ تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ساتھ ہی فرار ہونے والے نوجوان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس متاثرہ کے بالغ یا نابالغ ہونے کے تعلیمی سرٹیفکیٹس کی جانچ کی بنیاد پر کارروائی کرے گی۔