رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو ایک بار پھر جھٹکا لگا ہے۔ ایس پی لیڈر کی جانب سے عدالت میں دو مقدمات میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ ہفتہ کو عدالت نے کوالٹی بار سے متعلق کیس میں ضمانت مسترد کردی جبکہ عدالت نے گواہ کو دھمکیاں دینے کے ایک اور کیس میں ضمانت منظور کرلی۔
ضلع سرکاری وکیل سیما رانا نے بتایا کہ ایک کیس میں سیشن کورٹ میں ضمانت کی درخواست دی گئی۔ اس کا تعلق کوالٹی بار کے واقعے سے تھا۔ مدعی ریونیو انسپکٹر آنگن راج سنگھ کی طرف سے ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں اعظم خان بھی ملزم تھے۔ مجسٹریٹ کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد مقدمہ سیشن کورٹ میں دائر کیا گیا جس کی عدالت میں سماعت ہوئی اور ہفتہ کو ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کردی۔
دوسرا مقدمہ گواہ کو دھمکیاں دینے کا تھا۔ یہ الزامات ابرار نے 2022 میں لگائے تھے۔ وہ مقدمے کی سماعت کے دوران گواہی دینے آ رہے تھے۔ تب انہیں دھمکیاں دی گئیں۔ الزام یہ تھا کہ اعظم خان کے کہنے پر کئی لوگوں نے انہیں دھمکیاں دیں۔ اس معاملے میں بھی اعظم خان کی ضمانت کی درخواست مجسٹریٹ کورٹ نے مسترد کر دی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ مقدمہ سیشن کورٹ میں دائر کیا گیا اور عدالت نے ضمانت منظور کرلی ہے۔ ابرار کی جانب سے مقدمہ 2019 میں درج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: دشمن جائیداد کیس: اعظم خان کی اہلیہ تزین فاطمہ، بیٹے اور بہن کی عبوری ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع - AZAM KHAN FAMILY
کوالٹی بار کیس: یہ معاملہ سول لائنز علاقے کا ہے، جہاں کوالٹی بار ایک ریسٹورنٹ ہوا کرتا تھا۔ کوالٹی بار کے آپریٹر گگن اروڑہ کی شکایت پر 21 نومبر 2019 کو اس وقت کے ریونیو انسپکٹر آنگن راج سنگھ نے سول لائنز تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اعظم خان اس وقت وزیر تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ڈسٹرکٹ کوآپریٹو یونین کی زمین پر بنائے گئے کوالٹی بار کا 302 مربع میٹر حصہ اپنی اہلیہ کو 1200 روپے میں کرایہ پر دیا تھا اور بعد میں اپنے بیٹے عبداللہ اعظم کو بھی شریک کرایہ دار کے طور پر شامل کیا۔ اس معاملے میں پولیس نے ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو یونین کے صدر ظفر علی جعفری، اعظم خان، ان کی اہلیہ ڈاکٹر تزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس معاملے میں اعظم خان نے ایم پی/ایم ایل اے مجسٹریٹ کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، لیکن اسے مسترد کر دیا گیا۔ اس کے بعد اعظم خان نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سیشن کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔