ناگون (آسام): ڈِھنگ اسمبلی حلقہ سے اے آئی یو ڈی ایف کے رکن اسمبلی امین الاسلام کو 24 اپریل کو ملک مخالف تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ حالانکہ گذشتہ روز انہیں عدالت سے ضمانت مل گئی تھی لیکن حکومت نے ان پر قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) لگا دیا ہے اور پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ڈھنگ کے ایم ایل اے امین الاسلام نے 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے میں سیاحوں پر ہوئے دہشت گردانہ حملے پر مبینہ طور پر متنازع تبصرہ کیا تھا۔ آسام کی حکمران جماعت نے ان کے بیان کو وطن سے غداری سے تعبیر کیا تھا۔ امین الاسلام نے پہلگام حملے کے اگلے دن 23 اپریل کو ڈھنگ میں اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ تبصرے کیے تھے۔ بعد ازاں انہیں ناگون پولیس نے 24 اپریل کو گرفتار کر لیا تھا۔ الزام ہے کہ ایم ایل اے امین الاسلام نے اپنے بیان میں سوال اٹھایا تھا کہ ایسے حملوں سے کس کو فائدہ ہو رہا ہے۔
اس سے قبل بدھ کو امین الاسلام کے وکیل نے ناگون سینٹرل جیل میں بند ایم ایل اے کے لیے ضمانت عرضی داخل کی تھی۔ بعد ازاں ناگوں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے انہیں ضمانت دے دی۔ لیکن یہ راحت زیادہ دیر تک نہ چل سکی، کیونکہ ضمانت ملنے کے فوراً بعد انہیں این ایس سے کے تحت حراست میں لے لیا گیا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: آسام میں رکن اسمبلی سمیت متعدد افراد گرفتار، ملک مخالف تبصرہ کرنے کا الزام
ناگاؤں کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سوپنل ڈیکا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایم ایل اے امین الاسلام کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈیکا نے کہا کہ 'ایم ایل اے امین الاسلام کو این ایس اے کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ این ایس کے تحت گرفتار ملزمین کو ضمانت ملنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ فی الحال ایم ایل اے امین الاسلام سے این ایس اے کے تحت پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ناگون پولیس کا الزام ہے کہ امین الاسلام کے کچھ تبصروں سے کشیدگی بڑھنے کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اے آئی یو ڈی ایف رکن اسمبلی کو 24 اپریل کو ناگون صدر پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 152/196/197(1)/113(3)/352/353 کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت کے حکم کے مطابق پانچ دن تک ناگاؤں پولس کی تحویل میں رکھنے کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کا قصوروار پاکستان تو نشانے پر اپنے ہی ملک کے لوگ کیوں؟