حیدرآباد : ماؤ نوازوں کو ایک ماہ کے اندر دو بڑے جھٹکے لگے جہاں گزشتہ ماہ 64 ماؤنوازوں نے خودسپردگی اختیار کی تھی تاہم اب 86 مزید نکسلائٹس نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ اس سے ماؤ نواز گروہ کو شدید دھچکا لگا ہے۔ تازہ طور پر 86 ماؤنوازوں نے ملٹی زون-1 کے آئی جی پی چندر شیکھر ریڈی کی موجودگی میں بھدرادری کتہ گوڑنم ڈسٹرکٹ پولیس ہیڈ کوارٹر میں خودسپردگی اختیار کرلی۔ آئی جی نے کہا کہ ایک ماہ کے دوران دو بار بڑی تعداد میں نکسلائٹس نے ہتھیار ڈال دیئے۔
ماؤنوازوں سے مرکزی دھارے میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے آئی جی پی چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ وہ اعلیٰ ماؤنواز لیڈروں کی ہراسانی اور جبری وصولی کو برداشت نہیں کرسکے۔ انہوں نے ماؤنوازوں کو ہتھیار ڈالنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے والوں میں 4 اے سی ایم سے متعلق رکھنے والے ماؤنواز بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ 81 ماؤنوازوں کا تعلق ضلع سے ہیں جبکہ دیگر پانچ ملگ کے رہنے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چھتیس گڑھ انکاؤنٹر میں 10 ماؤنواز مارے گئے - CHHATTISGARH ENCOUNTER
خودسپردگی کرنے والے ماؤنوازوں کو مالی امداد بھی دی گئی۔ آئی جی پی نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے والوں کےلئے حکومت کی جانب سے تمام تر مراعات کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کتہ گوڑم پولیس اور سی آر پی ایف کی پہل نے ماؤنوازوں کو ہتھیار ڈالنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ مجموعی طور پر 86 ماؤنوازوں نے ہتھیار ڈال دیئے۔ حکومت نے انہیں نقد رقم فراہم کی ہے جس کے وہ حقدار ہیں۔ سینئر پولیس حکام نے کہا کہ ’اگر دیگر ماؤنواز بھی تشدد کا راستہ چھوڑدیں تو ہم انہیں ضرور مدد فراہم کریں گے‘۔