باران: راجستھان کے باراں ضلع کے ناہر گڑھ تھانہ حلقے کے جل واڑا گاؤں میں ایک تالاب میں بیک وقت 70 بھینسوں کی موت کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ تمام بھینسیں جل واڑا گاؤں کے قریب ایک تالاب میں بیٹھی ہوئی تھیں، دوپہر ایک بجے کا وقت تھا اور اچانک ایک ساتھ ساری بھینسیں مر گئیں۔ قریب سے گزرنے والے ایک شخص نے گاؤں والوں کو بھینسوں کے مرنے کی اطلاع دی جس کے بعد گاؤں والے جائے وقوع پر جمع ہوگئے۔
گاؤں والوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار موقعے پر پہنچ کر جانچ شروع کی۔ اسی دوران گاؤں والوں نے معاوضے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج شروع کر دیا۔ جائے وقوع پر پہنچے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر دیوانشو شرما، پولیس سپرنٹنڈنٹ راج کمار چودھری، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجیش چودھری اور کشن گنج کے ایس ڈی ایم ابھے راج سنگھ گاؤں والوں سے بات کر کے پُرسکون کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک ساتھ 70 بھینسوں کی موت کی وجہ
موقعے پر پہنچے ناہر گڑھ تھانے کے ایس ایچ او دھرم پال یادو نے بتایا کہ یہ بھینسیں گاؤں والوں کی ہیں جنہیں پہلے کھیتوں میں چھوڑ دیا گیا تھا۔ دن میں گرمی بڑھنے پر یہ سبھی بھینسیں آکر تالاب میں بیٹھ گئی تھیں اور اچانک تقریباً سبھی 70 بھینسیں مر گئیں۔ یہ بجلی کے کرنٹ کی وجہ سے ہوا یا پانی زہر آلود ہونے کی وجہ سے، ابھی تک یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ جب یہ واقعہ ہوا تو اس وقت چنگاری نکلی تھی، جس کے بعد ایک فیز کی بجلی کی بجلی بھی چلی گئی تھی۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ بھینسوں کے منہ سے جھاگ نکل رہی ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ آلودہ پانی کا معاملہ بھی ہو سکتا ہے۔
گاؤں والے پوسٹ مارٹم کے لیے تیار نہیں
ایس ایچ او دھرم پال یادو نے کہا کہ موقع پر کوئی تار ٹوٹا اور گرا نہیں تھا۔ پانی کے قریب کوئی بجلی کا کھمبہ بھی نہیں ہے۔ پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ جل واڑہ کے گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انھیں تقریباً 70 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس لیے انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ گاؤں والوں کو معاوضہ فراہم کرے۔
ایس ایچ او نے کہا کہ بھینسوں کی اجتماعی اموات کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کرانا ضروری ہے۔ فی الحال گاؤں والے پوسٹ مارٹم کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اتفاق رائے ہونے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا اور اس معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔ مردہ بھینسوں کی لاشوں کو پانی سے نکال کر پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے راجستھان کے کیلواڑہ میں بھی تین دن پہلے 13 بھینسوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔