سکما: چھتیس گڑھ کے سکما سے بڑی ماؤنوازوں سے متعلق بڑی خبر آئی ہے۔ یہاں 16 نکسلیوں نے ایک ساتھ خودسپردگی اختیار کرلی۔ ان میں 6 نکسلیوں پر 25 لاکھ روپے سے زیادہ کے نقد انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ خودسپردگی کرنے والے 16 نکسلائٹس میں سے 9 نکسلائیٹ چنتلنار پولیس اسٹیشن کے تحت کیرلاپنڈا گرام پنچایت سے آتے ہیں۔
سکما کے ایس پی کرم چوہان نے کہا کہ جن 16 نکسلیوں نے خودسپردگی کی ان میں ایک خاتون نکسلائٹ بھی شامل ہے۔ تمام 16 نکسلیوں نے سینئر پولیس افسران اور سی آر پی ایف افسران کے سامنے خودسپردگی اختیار کرلی۔ ان نکسلیوں نے ماؤنوازوں کے کھوکھلے نظریے اور غیر انسانی سوچ سے تنگ آکر ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ سکما کے ایس پی نے یہ بھی بتایا کہ ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں نے ماؤنوازوں کے ذریعہ قبائلیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی وجہ سے خودسپردگی کا فیصلہ کیا ہے۔
سکما کے ایس پی کرن چوان نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں میں 36 سالہ نکسلائٹ ریٹا عرف ڈوڈی سکھی بھی شامل ہے۔ جو ماؤنوازوں کی سینٹرل ریجنل کمیٹی کمپنی نمبر 2 کے رکن کے طور پر سرگرم تھا۔ اس کے علاوہ 18 سالہ نکسلائیٹ راہل پونم ماؤنوازوں کی پی ایل جی اے بٹالین نمبر 1 کا پارٹی رکن ہے۔ ان دونوں پر مجموعی طور پر 8-8 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے علاوہ 28 سالہ نکسلی لیکم لکھما پر تین لاکھ روپے کا انعام بھی اعلان کیا گیا تھا۔ دیگر تین نکسلیوں پر دو دو لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
ہتھیار ڈالنے والے ماؤنوازوں کی تفصیلات:
خاتون نکسلائٹ ریٹا عرف ڈوڈی سُکی، عمر 36 سال، سی آر سی ریجنل کمپنی نمبر 02 کی ممبر، 8 لاکھ روپے انعامی نکسلائٹ
نکسلائیٹ راہول پونم، عمر 18 سال، پی ایل جی اے بٹالین کا رکن، جس پر 8 لاکھ روپے کا انعام تھا
نکسلائیٹ لیکم لکمہ، عمر 28 سال، نکسلی جس پر 3 لاکھ روپے کا انعام تھا
نکسل سوڈی چولا، عمر 20 سال، 2 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان
نکسلی تیلم کوسا، عمر 19 سال، 2 لاکھ روپے کا انعام
نکسلی ڈوڈی ہرا، عمر 29 سال، نکسلی جس پر 2 لاکھ روپے کا انعام تھا
نکسلائیٹ ماڈوی مڈکا، عمر 18 سال
نکسلائیٹ راوا بھیما، عمر 45 سال
نکسل سوڈی دیوا، عمر 30 سال
نکسل سوڈی ہڈما، عمر 32 سال
نکسلائٹ ہیملا ہڈما، عمر 40 سال
نکسلی مدوا سنا، عمر 42 سال
نکسلی پدم دارا، عمر 31 سال
نکسل سوڈی بھیما، عمر 32 سال
نکسلائیٹ پونم چیتو، عمر 23 سال
نکسلائیٹ لیکم لکھمو، عمر 30 سال
تمام ہتھیار ڈالنے والے نکسلیوں کو فی کس 50,000 روپے کی امداد دی گئی اور حکومت کی پالیسی کے مطابق ان کی بازآبادکاری کی جائے گی۔ پچھلے سال ریاست کے بستر علاقے میں 792 نکسلیوں نے خودسپردگی کی۔ سکما سمیت سات اضلاع بستر خطہ کے تحت آتے ہیں۔ ہتھیار ڈالنے والے 16 نکسلیوں میں سے 9 نکسلائیٹس کیرلاپنڈا گرام پنچایت سے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کیرلاپنڈا گرام پنچایت نکسل فری ہو گئی ہے۔ جس کی وجہ سے ریاستی حکومت کی نئی اسکیم کے مطابق یہ گاؤں ایک کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے اہل ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیشہ : اہم ماؤنواز لیڈر ہڈما گرفتار، ہتھیار ضبط - MAOIST LEADER KUNJAM HIDMA ARRESTED
ریاستی حکومت کی ایلواد پنچایت یوجنا کے تحت گاؤں کو ترقیاتی کاموں کے لیے ایک کروڑ روپے کی ترغیبی رقم دی جائے گی۔ یہ اسکیم نئی چھتیس گڑھ نکسل سرنڈر/متاثرین ریلیف اور بازآبادکاری پالیسی 2025 کے تحت شروع کی گئی ہے۔ اس میں ان گرام پنچایتوں کے لیے ایک کروڑ روپے کے ترقیاتی کاموں کی منظوری کا انتظام کیا گیا ہے جو اپنے علاقے میں سرگرم نکسلائیٹس کے ہتھیار ڈالنے میں مدد کرتے ہیں اور انہیں ماؤ ازم سے پاک قرار دینے کے لیے ایک قرارداد پاس کرتے ہیں۔