ETV Bharat / sports

پاک بھارت کشیدگی کے درمیان بی سی سی آئی کا بڑا فیصلہ، اس ٹورنامنٹ میں نہیں کھیلے گی ٹیم انڈیا - ASIA CUP 2025

پاک بھارت کشیدگی کے درمیان ہندوستانی کرکٹ ٹیم مینز ایشیا کپ 2025 اور ویمنز ایمرجنگ ٹیم ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرے گی۔

پاک بھارت کشیدگی کے درمیان بی سی سی آئی کا بڑا فیصلہ
پاک بھارت کشیدگی کے درمیان بی سی سی آئی کا بڑا فیصلہ (AFP)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : May 19, 2025 at 12:07 PM IST

3 Min Read

نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان، بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے تمام ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) ٹورنامنٹس سے غیر معینہ مدت تک باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی سی آئی مبینہ طور پر ایشیا کپ 2025 کے آئندہ ایڈیشن سے دستبردار ہونے پر غور کر رہا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے اے سی سی کو اگلے ماہ سری لنکا میں ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ اور ستمبر میں ہونے والے مینز ایشیا کپ سے دستبرداری کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اے سی سی کے موجودہ صدر پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی ہیں، جو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین بھی ہیں۔

بی سی سی آئی کے ایک ذرائع نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، "ہندوستانی ٹیم اے سی سی کے زیر اہتمام ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکتی، جس کی سربراہی ایک پاکستانی وزیر کر رہے ہیں۔ یہ قوم کا جذبہ ہے۔ ہم نے اے سی سی کو آئندہ ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے دستبرداری کے بارے میں زبانی طور پر آگاہ کر دیا ہے، اور ان کے ایونٹس میں ہماری مستقبل کی شرکت بھی روک دی گئی ہے۔ ہم حکومت ہند کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔"

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے سی سی کے لیے ہندوستانی ٹیم کے بغیر ایشیا کپ کی میزبانی کرنا ممکن نہیں ہوگا، اس لیے کہ ٹورنامنٹ کے زیادہ تر اسپانسرز ہندوستان سے ہیں۔ مزید یہ کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہائی وولٹیج میچ کے بغیر ٹورنامنٹ شائقین کو اتنا دلچسپ نہیں لگے گا۔

دفاعی چیمپئن بھارت مردوں کے ایشیا کپ 2025 کا میزبان ہے اور بی سی سی آئی کے موقف نے ٹورنامنٹ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اگر ایشیا کپ نہیں ہوتا ہے تو اے سی سی کو سونی پکچرز نیٹ ورکس انڈیا (ایس پی این آئی) کے ساتھ اپنے براڈکاسٹ معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کرنا ہوں گے، جس نے 2024 میں اگلے 8 سالوں کے لیے 170 ملین ڈالر کے حقوق خریدے تھے۔ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اے سی سی کے مکمل رکن ممالک بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان کو 15-15 فیصد ملتے ہیں، باقی براڈکاسٹ ریونیو میں سے 15-15 فیصد تقسیم ہوتے ہیں۔ اور ملحقہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان ایشیا کپ 2023 کا میزبان تھا لیکن ٹورنامنٹ کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل میں کیا گیا تھا۔ بی سی سی آئی نے سرحدی کشیدگی کے درمیان ٹیم انڈیا کو پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ بھارت نے اپنے تمام میچ سری لنکا میں کھیلے اور کولمبو میں منعقدہ فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان، بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے تمام ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) ٹورنامنٹس سے غیر معینہ مدت تک باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی سی آئی مبینہ طور پر ایشیا کپ 2025 کے آئندہ ایڈیشن سے دستبردار ہونے پر غور کر رہا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے اے سی سی کو اگلے ماہ سری لنکا میں ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ اور ستمبر میں ہونے والے مینز ایشیا کپ سے دستبرداری کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اے سی سی کے موجودہ صدر پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی ہیں، جو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین بھی ہیں۔

بی سی سی آئی کے ایک ذرائع نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، "ہندوستانی ٹیم اے سی سی کے زیر اہتمام ٹورنامنٹ میں نہیں کھیل سکتی، جس کی سربراہی ایک پاکستانی وزیر کر رہے ہیں۔ یہ قوم کا جذبہ ہے۔ ہم نے اے سی سی کو آئندہ ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے دستبرداری کے بارے میں زبانی طور پر آگاہ کر دیا ہے، اور ان کے ایونٹس میں ہماری مستقبل کی شرکت بھی روک دی گئی ہے۔ ہم حکومت ہند کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔"

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اے سی سی کے لیے ہندوستانی ٹیم کے بغیر ایشیا کپ کی میزبانی کرنا ممکن نہیں ہوگا، اس لیے کہ ٹورنامنٹ کے زیادہ تر اسپانسرز ہندوستان سے ہیں۔ مزید یہ کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہائی وولٹیج میچ کے بغیر ٹورنامنٹ شائقین کو اتنا دلچسپ نہیں لگے گا۔

دفاعی چیمپئن بھارت مردوں کے ایشیا کپ 2025 کا میزبان ہے اور بی سی سی آئی کے موقف نے ٹورنامنٹ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔

اگر ایشیا کپ نہیں ہوتا ہے تو اے سی سی کو سونی پکچرز نیٹ ورکس انڈیا (ایس پی این آئی) کے ساتھ اپنے براڈکاسٹ معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کرنا ہوں گے، جس نے 2024 میں اگلے 8 سالوں کے لیے 170 ملین ڈالر کے حقوق خریدے تھے۔ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اے سی سی کے مکمل رکن ممالک بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان کو 15-15 فیصد ملتے ہیں، باقی براڈکاسٹ ریونیو میں سے 15-15 فیصد تقسیم ہوتے ہیں۔ اور ملحقہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان ایشیا کپ 2023 کا میزبان تھا لیکن ٹورنامنٹ کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل میں کیا گیا تھا۔ بی سی سی آئی نے سرحدی کشیدگی کے درمیان ٹیم انڈیا کو پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ بھارت نے اپنے تمام میچ سری لنکا میں کھیلے اور کولمبو میں منعقدہ فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.