نئی دہلی: پاکستان کے وزیر محسن نقوی کے ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بننے کے بعد اور پاک بھارت کشیدگی کے درمیان، بی سی سی آئی ایشیا کپ سے دستبردار ہونے جا رہا ہے۔ اسی طرح کی ایک رپورٹ پیر کی صبح میڈیا میں پھیلی لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری دیوجیت سائکیا نے سامنے آکر کہا کہ یہ رپورٹ مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔
ہندوستان اے سی سی کے زیر اہتمام تمام آنے والے ٹورنامنٹس سے دستبردار ہونے جا رہا ہے۔ جیسے ہی یہ خبر پھیلی، بی سی سی آئی نے اپنا موقف واضح کیا۔ بی سی سی آئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ متعلقہ معاملے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ بورڈ کا اب بنیادی ہدف آئی پی ایل کو اچھے نتائج کے ساتھ ختم کرنا ہے۔
بی سی سی آئی کے سکریٹری دیوجیت سائکیا نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا، 'صبح سے یہ رپورٹ آرہی ہے کہ بی سی سی آئی نے آئندہ ایشیا کپ اور ویمنز ایمرجنگ ٹیم ایشیا کپ سے اپنا نام واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ دونوں آئی سی سی ایونٹس ہیں لیکن ان تمام رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ بی سی سی آئی نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے، کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کو چھوڑ دیں۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری نے مزید کہا کہ 'اس وقت ہماری اصل توجہ آئی پی ایل اور آئندہ انگلینڈ سیریز پر ہے۔' مجموعی طور پر، ساکیہ نے واضح کیا کہ متعلقہ رپورٹ میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ بورڈ کے سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ اگر اس سلسلے میں بعد میں کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے تو اس سے بورڈ کو آگاہ کیا جائے گا۔
انڈین ایکسپریس نے پیر کی صبح اطلاع دی کہ بی سی سی آئی ایشین کرکٹ کونسل کے زیر انتظام تمام ٹورنامنٹس سے دستبرداری کے راستے پر ہے۔ بورڈ نے اے سی سی کو آئندہ ماہ سری لنکا میں ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کے اپنے فیصلے سے زبانی طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ امکان ہے کہ وہ ستمبر میں مینز ایشیا کپ میں بھی یہی قدم اٹھائیں گے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بی سی سی آئی کی جانب سے پاکستان کرکٹ کو قومی دھارے سے الگ کرنے کا ابتدائی قدم ہے۔ بورڈ نے بالآخر رپورٹ کی صداقت کو مسترد کر دیا۔