سری نگر: ہندوستان کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان کشمیر کے ایک روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے سری نگر کے ریڈیسن ہوٹل میں ایپک وکٹری کرکٹ لیگ (ای وی سی ایل) کا آغاز کیا۔ یہ ایک فرنچائز پر مبنی ٹی ٹیوئنٹی ٹورنامنٹ ہے جس کا مقصد کرکٹ کشمیر میں کرکٹ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور انہیں کھیل کھیلنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔
ایپک وکٹری کرکٹ لیگ (ای وی سی ایل) کب شروع ہوگی؟
ای وی سی ایل ستمبر 2025 میں شروع کیا جائے گا، جس کے ٹرائلز 15 جون کو سری نگر میں شروع ہوں گے اور 31 جولائی تک 20 شہروں میں جاری رہیں گے۔ لیگ 17 سے 39 سال کی عمر کے کھلاڑیوں کو تلاش کرے گی اور اس میں بین الاقوامی کھلاڑیوں، گھریلو کھلاڑیوں اور مقامی کھلاڑیوں کا امتزاج پیش کیا جائے گا، جو ایک ایسا ماحول فراہم کرے گا جہاں ٹیلنٹ اور تجربہ اکٹھا ہو سکے۔
آئی پی ایل میں کمنٹری پینل میں واپسی پر پٹھان نے کیا کہا؟
جمعرات کو سری نگر کے ریڈیسن ہوٹل میں لیگ کے آغاز کے موقع پر پٹھان سے آئی پی ایل کمنٹری پینل سے ہٹائے جانے کے بارے میں سوال کیا گیا اور پوچھا گیا کہ وہ آئی پی ایل میں کب واپس آئیں گے؟ جس پر اس نے سادگی سے جواب دیا کہ جب اللہ چاہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ آئی پی ایل 2025 کے آغاز سے قبل پٹھان کو لیگ کے کمنٹری پینل سے ہٹا دیا گیا تھا جب کہ وہ 2024 کے سیزن میں کمنٹری پینل کا حصہ تھے۔ پینل سے ان کے اخراج کی کوئی سرکاری وجہ نہیں بتائی گئی، لیکن کئی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ پٹھان کو کمنٹری پینل سے اس لیے خارج کر دیا گیا کیونکہ انہوں نے ذاتی طور پر کچھ کھلاڑیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
پٹھان نے ای وی سی ایل کے بارے میں کیا کہا؟
ای وی سی ایل کے بارے میں بات کرتے ہوئے پٹھان نے کہا، 'ایسے لڑکے ہیں جنہیں کبھی پلیٹ فارم نہیں ملا، یہ لیگ ان کے لیے ہے۔ کشمیر، پنجاب اور اتر پردیش میں ان لوگوں کے لیے ٹرائل کیے جائیں گے جو طویل عرصے سے اپنے موقع کا انتظار کر رہے ہیں۔ لیگ کا فائنل سری نگر میں کھیلا جائے گا جب کہ 15 میچ جڑواں شہروں جموں اور سری نگر میں کھیلے جائیں گے۔ انگریزی، ہندی، کشمیری اور ڈوگری سمیت کثیر لسانی کوریج کے ساتھ او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر بھی میچز براہ راست نشر کیے جائیں گے۔
عرفان پٹھان مواقع کی اہمیت پر زور دیتے ہیں
پٹھان، جنہوں نے جموں و کشمیر ٹیم کے سرپرست کے طور پر اپنے دور میں کشمیری کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے، نے باقاعدہ مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، 'میں نے خود دیکھا ہے کہ کپواڑہ اور بارہمولہ کے لڑکوں میں جوش ہے، لیکن ان کو مواقع نہیں ملے۔
پٹھان نے سابق ہندوستانی کرکٹر راہول شرما کو ثابت قدمی کی ایک مثال کے طور پر بھی پیش کیا، جو مواقع کی کمی کے باوجود آٹھ سال تک محنت کرتے رہے، اور برسوں بعد انہیں لیجنڈز لیگ میں شامل کیا گیا، جہاں وہ فی الحال لیجنڈز سچن ٹنڈولکر اور یوراج سنگھ کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔
لیگ کے مالک وکاس ڈھاکہ نے ای وی سی ایل کو محض ایک ٹورنامنٹ سے زیادہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک بھر کے 200 سے زائد کھلاڑیوں کو لیجنڈز کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھیلنے کا موقع ملے گا۔