ETV Bharat / opinion

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں نئے تعلیمی سال کے لیے داخلوں کا جلد آغاز - MANUU ADMISSION 2025 26

ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد سے موسوم یونیورسٹی لاکھوں طلبہ کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرکے قابل بنا چکی ہے۔

MANUU نئے تعلیمی سال کا آغاز
MANUU نئے تعلیمی سال کا آغاز (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 4, 2025 at 10:37 PM IST

Updated : April 5, 2025 at 11:43 AM IST

10 Min Read

حیدرآباد، تلنگانہ

ڈاکٹر محمد مصطفےٰ علی سروری

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے تعلیمی سال 2025-26 کے لیے بہت جلد داخلوں کا اعلامیہ جاری ہونے والا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی 1998ء میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعہ قائم کی گئی تھی۔ گزشتہ 27 برسوں کے دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے موسوم یہ یونیورسٹی لاکھوں طلبہ کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرکے انہیں اپنی مدد آپ کرنے کے قابل بنا چکی ہے۔ پورے ملک میں جملہ 56 سینٹرل یونیورسٹیز کام کر رہی ہیں۔ لیکن ان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی واحد ایسی یونیورسٹی ہے جس کا ذریعۂ تعلیم اردو ہے۔

مانو ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں سب سے زیادہ اساتذہ کا اعزاز

اس یونیورسٹی کے تحت تین ماڈل اسکول (حیدرآباد، دربھنگہ اور نوح ہریانہ) میں کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کالج آف ٹیچر ایجوکیشن حیدرآباد کے علاوہ دربھنگہ، بھوپال، سری نگر، اورنگ آباد، بیدر، سنبھل، آسنسول، نوح، وارانسی ان شہروں میں کام کر رہے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے حوالے سے اس بات کا بھی اعزاز حاصل ہے کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ اساتذہ مانو کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت ہی کام کر رہے ہیں۔ اس ڈپارٹمنٹ میں ڈی ایل ایڈ، بی ایڈ، انٹیگریٹیڈ بی ایڈ کے علاوہ ایم ایڈ اور پی ایچ ڈی کے کورسز چلائے جارہے ہیں۔

ملک بھر میں پہلے رینک کا اعزاز (یو جی سی نیٹ)

ایک ایسے پس منظر میں جب حصول تعلیم کے بعد روزگار ایک چیلنج بن گیا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایسے سینکڑوں فارغین ہیں جو اپنا کورس مکمل کر کے سرکاری اسکولوں میں ملازمت کر رہے ہیں۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں چلائے جانے والے کورسز کے ڈیمانڈ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں دستیاب نشستوں سے کئی گنا زائد طلبہ داخلے کے لیے درخواستیں دیتے ہیں۔ جن میں سے نمایاں رینک حاصل کرنے والوں کو ہی داخلہ ملتا ہے۔ اسی شعبہ کی ایم ایڈ فورتھ سمسٹر کی طالبہ انعم ظفر نے فروری 2025ء میں جاری کردہ یو جی سی نیٹ (جونیئر ریسرچ فیلو) کے امتحان میں پہلا رینک حاصل کرتے ہوئے ملک بھر میں اپنا نام روشن کیا۔

19 ڈپارٹمنٹس میں 115 سے زیادہ مختلف سرٹیفکیٹ پروگرام

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس نے ملک بھر میں اردو میڈیم کے طلبہ کو سب سے زیادہ روزگار سے جوڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے علاوہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جملہ 19 دیگر ڈپارٹمنٹس بھی 8 الگ الگ اسکولس کے تحت کام کر رہے ہیں۔ جن میں 115 سے زیادہ مختلف پروفیشنل، ڈپلوما اور سرٹیفکیٹ پروگرام سے لے کر پی ایچ ڈی تک کی تعلیم دی جارہی ہے۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ایکٹ 1996 کے تحت یونیورسٹی کا ذریعۂ تعلیم اردو ہے۔ عربی، ہندی، انگریزی اور فارسی زبانوں کے علاوہ تمام مضامین کے سوالیہ پرچے اردو میں فراہم کیے جاتے ہیں اور طلبہ کو جوابات بھی اردو ہی میں لکھنا ہوتا ہے۔ یونیورسٹی میں داخلے کے لیے طالب علم کو اردو زبان پڑھا ہونا ضروری ہے۔

پانچ پالی ٹیکنیک اور تین آئی ٹی آئیز کی خدمات

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں داخلے دو زمروں میں دیے جاتے ہیں۔ پہلے زمرہ میں انٹرنس کی بنیاد پر اور دوسرے زمرے میں میرٹ کی بنیاد پر داخل ہوتا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2014ء میں اسکول آف ٹیکنالوجی کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول میں فی الحال ایک شعبہ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کام کر رہا ہے۔

اس اسکول کے تحت حیدرآباد، بنگلورو، دربھنگہ، کڑپہ اور کٹک میں جملہ 5 پالی ٹیکنیک چلائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ حیدرآباد، بنگلورو اور دربھنگہ میں تین آئی ٹی آئیز بھی کام کر رہے ہیں۔ اسکول آف ٹیکنالوجی کے تحت ہی سمانا کالج آف ڈیزائن اسٹڈیز کے تعاون سے حیدرآباد اور لکھنؤ کیمپس میں فیشن ٹیکنالوجی اور ڈیزائننگ کے سرٹیفکیٹ، ڈپلوما اور انڈر گریجویٹ پروگرام بھی گزشتہ تعلیمی سال سے شروع کیے گئے ہیں۔

ایم ٹیک، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کورس

مانو میں کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ 2016ء میں قائم کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی میں معیاری تعلیم کی فراہمی اور تحقیق کے میدان میں بہتری کو حاصل کرنا تھا۔ مانو کے کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈپارٹمنٹ میں فی الحال بی ٹیک کمپیوٹر سائنس، ایم ٹیک کمپیوٹر سائنس اور ایم سی اے کا دو سالہ پروگرام کامیابی کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔

کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں گزشتہ تعلیمی سال سے ایم ٹیک کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ (مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ) بھی جز وقتی پروگرام شروع کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس ڈپارٹمنٹ میں پی ایچ ڈی ان کمپیوٹر سائنس کی تحقیق بھی کروائی جاتی ہے۔

سچر کمیٹی کی سفارشات پر پالی ٹیکنیک کالج کی ابتداء

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اپنے دستور کے مطابق پیشہ ورانہ اور تکنیکی کورسوں کو فروغ دینے کے لیے پالی ٹیکنیک کا آغاز کیا۔ خاص طور پر سچر کمیٹی کی سفارشات کے مدنظر حکومت ہند کے تعاون سے ابتداء میں تین پالی ٹیکنیک کالج قائم کیے گئے۔ یو جی سی نے 2018ء میں مزید دو پالی ٹیکنیک قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ پالی ٹیکنیک کے تمام کورسز 3 سال کے دورانیہ پر مشتمل ہے۔ ان کورسز میں ڈپلوما ان سیول انجینئرنگ، ڈپلوما ان کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، ڈپلوما ان الیکٹرانک اینڈ کمیونیکیشن انجینئرنگ، ڈپلوما ان انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔

ایل ایل بی، ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کے پروگرام

پالی ٹیکنیک میں داخلے انٹرنس کی بنیادوں پر دیے جاتے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2022ء سے نلسار یونیورسٹی آف لاء کے تعاون سے لیگل اسٹڈیز میں دو سالہ ایم اے کے پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ جب کہ سال 2024-25 سے مانو کے لاء اسکول میں پانچ سالہ بی اے ایل ایل بی، تین سالہ ایل ایل بی، ایک سالہ ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کے پروگرام شروع کیے گئے۔

آن کیمپس ریگولر کورسز کی تفصیلات

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے جب سال 2004ء میں اپنے آن کیمپس ریگولر کورسز کا باضابطہ آغاز کیا۔ تو اُس وقت شعبہ اردو، انگریزی، مطالعاتِ ترجمہ، ہندی، عربی اور فارسی میں ایم اے کی تعلیم دی جانے لگی۔ آج ان شعبوں میں یو جی سے لے کر پی ایچ ڈی تک تعلیم کا نظم ہے۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2005ء میں اسکول آف آرٹس اینڈ سوشیل سائنسز کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول کے تحت جملہ 8 ڈپارٹمنٹس کام کر رہے ہیں۔ جن میں ڈپارٹمنٹ آف ویمنس اسٹڈیز 2005ء میں شروع کیا گیا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن 2006ء میں، سوشیل ورک 2009ء میں، اسلامک اسٹڈیز 2012 ء میں، ڈپارٹمنٹ آف سوشیالوجی، ہسٹری اور اکنامکس 2014 میں، ڈپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس کا 2015ء میں آغاز کیا گیا۔

ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم

یونیورسٹی نے سال 2004ء میں اسکول آف کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ کا آغاز کیا تھا۔ جہاں پر ایم بی اے کا دو سالہ پروگرام روشناس کروایا گیا۔ سال 2011-12 میں ایم کام کا پروگرام شروع کیا گیا اور 2015-16ء میں بی کام کی تعلیم شروع کی گئی اور اسی برس سے پی ایچ ڈی کے پروگرام بھی شروع کیے گئے۔ یونیورسٹی نے اسکول آف ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم کا سال 2004ء میں ہی آغاز کیا۔ اس اسکول میں بی اے آنرس، ایم سی جے اور پی ایچ ڈی کا کورس پڑھایا جاتا ہے۔

بی ووک اور ایم ووک جیسے کورسز متعارف

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سائنسی تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر سال 2006ء میں اسکول آف سائنسز کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول کے تحت ایم ایس سی میتھس کے علاوہ بی ایس سی، بی ووک اور ایم ووک جیسے کورسز چلائے جارہے ہیں۔ اسکول آف سائنسز کے تحت ڈپارٹمنٹ آف میتھس کا 2011ء میں آغاز ہوا۔ جس کے تحت بی ایس سی، ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کے پروگرامس چلائے جارہے ہیں۔

نیا تعلیمی سال: داخلوں کا اگلے ہفتے اعلامیہ جاری ہونے کی امید

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے نئے تعلیمی سال میں داخلوں کا اگلے ہفتے باضابطہ طور پر اعلامیہ جاری کیے جانے کی توقع ہے۔ یونیورسٹی کے یو جی اور پی جی کورسز کے علاوہ پی ایچ ڈی کے کورسز میں داخلے کے خواہشمندوں کی کافی بڑی تعداد دیکھی جاتی ہے۔ ریسرچ کے اس پروگرام میں یونیورسٹی میں دستیاب نشستوں سے کہیں زیادہ طلبہ داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرتے ہیں۔

پی ایچ ڈی میں داخلوں کا طریقۂ کار

ہر سینٹرل یونیورسٹی کی طرح مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے ریگولر پروگرامس میں داخلے کے لیے گزشتہ سال تک بھی انٹرنس امتحان منعقد کیا جاتا رہا۔ یونیورسٹی انٹرنس امتحان کے علاوہ یو جی سی کے جے آر ایف اور نیٹ کامیاب طلبہ ہی پی ایچ ڈی کے کورسز میں داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے یونیورسٹی کے عنقریب جاری کیے جانے والے تفصیلی نوٹیفکیشن کو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.manuu.edu.in سے مدد لی جاسکتی ہے۔

(مضمون نگار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پبلک ریلیشنز آفیسر ہیں)

یہ بھی پڑھیں:

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں 'اردو شاعری میں تصوف' پر توسیعی خطبہ

وزیر اعظم نریندر مودی نے مانو کیمپس میں نئی عمارات کا افتتاح انجام دیا

حیدرآباد، تلنگانہ

ڈاکٹر محمد مصطفےٰ علی سروری

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کی جانب سے تعلیمی سال 2025-26 کے لیے بہت جلد داخلوں کا اعلامیہ جاری ہونے والا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی 1998ء میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے ذریعہ قائم کی گئی تھی۔ گزشتہ 27 برسوں کے دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے موسوم یہ یونیورسٹی لاکھوں طلبہ کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرکے انہیں اپنی مدد آپ کرنے کے قابل بنا چکی ہے۔ پورے ملک میں جملہ 56 سینٹرل یونیورسٹیز کام کر رہی ہیں۔ لیکن ان میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی واحد ایسی یونیورسٹی ہے جس کا ذریعۂ تعلیم اردو ہے۔

مانو ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں سب سے زیادہ اساتذہ کا اعزاز

اس یونیورسٹی کے تحت تین ماڈل اسکول (حیدرآباد، دربھنگہ اور نوح ہریانہ) میں کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کالج آف ٹیچر ایجوکیشن حیدرآباد کے علاوہ دربھنگہ، بھوپال، سری نگر، اورنگ آباد، بیدر، سنبھل، آسنسول، نوح، وارانسی ان شہروں میں کام کر رہے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کو کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کے حوالے سے اس بات کا بھی اعزاز حاصل ہے کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ اساتذہ مانو کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت ہی کام کر رہے ہیں۔ اس ڈپارٹمنٹ میں ڈی ایل ایڈ، بی ایڈ، انٹیگریٹیڈ بی ایڈ کے علاوہ ایم ایڈ اور پی ایچ ڈی کے کورسز چلائے جارہے ہیں۔

ملک بھر میں پہلے رینک کا اعزاز (یو جی سی نیٹ)

ایک ایسے پس منظر میں جب حصول تعلیم کے بعد روزگار ایک چیلنج بن گیا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ایسے سینکڑوں فارغین ہیں جو اپنا کورس مکمل کر کے سرکاری اسکولوں میں ملازمت کر رہے ہیں۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں چلائے جانے والے کورسز کے ڈیمانڈ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں دستیاب نشستوں سے کئی گنا زائد طلبہ داخلے کے لیے درخواستیں دیتے ہیں۔ جن میں سے نمایاں رینک حاصل کرنے والوں کو ہی داخلہ ملتا ہے۔ اسی شعبہ کی ایم ایڈ فورتھ سمسٹر کی طالبہ انعم ظفر نے فروری 2025ء میں جاری کردہ یو جی سی نیٹ (جونیئر ریسرچ فیلو) کے امتحان میں پہلا رینک حاصل کرتے ہوئے ملک بھر میں اپنا نام روشن کیا۔

19 ڈپارٹمنٹس میں 115 سے زیادہ مختلف سرٹیفکیٹ پروگرام

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس نے ملک بھر میں اردو میڈیم کے طلبہ کو سب سے زیادہ روزگار سے جوڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے علاوہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں جملہ 19 دیگر ڈپارٹمنٹس بھی 8 الگ الگ اسکولس کے تحت کام کر رہے ہیں۔ جن میں 115 سے زیادہ مختلف پروفیشنل، ڈپلوما اور سرٹیفکیٹ پروگرام سے لے کر پی ایچ ڈی تک کی تعلیم دی جارہی ہے۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ایکٹ 1996 کے تحت یونیورسٹی کا ذریعۂ تعلیم اردو ہے۔ عربی، ہندی، انگریزی اور فارسی زبانوں کے علاوہ تمام مضامین کے سوالیہ پرچے اردو میں فراہم کیے جاتے ہیں اور طلبہ کو جوابات بھی اردو ہی میں لکھنا ہوتا ہے۔ یونیورسٹی میں داخلے کے لیے طالب علم کو اردو زبان پڑھا ہونا ضروری ہے۔

پانچ پالی ٹیکنیک اور تین آئی ٹی آئیز کی خدمات

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں داخلے دو زمروں میں دیے جاتے ہیں۔ پہلے زمرہ میں انٹرنس کی بنیاد پر اور دوسرے زمرے میں میرٹ کی بنیاد پر داخل ہوتا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2014ء میں اسکول آف ٹیکنالوجی کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول میں فی الحال ایک شعبہ کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کام کر رہا ہے۔

اس اسکول کے تحت حیدرآباد، بنگلورو، دربھنگہ، کڑپہ اور کٹک میں جملہ 5 پالی ٹیکنیک چلائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ حیدرآباد، بنگلورو اور دربھنگہ میں تین آئی ٹی آئیز بھی کام کر رہے ہیں۔ اسکول آف ٹیکنالوجی کے تحت ہی سمانا کالج آف ڈیزائن اسٹڈیز کے تعاون سے حیدرآباد اور لکھنؤ کیمپس میں فیشن ٹیکنالوجی اور ڈیزائننگ کے سرٹیفکیٹ، ڈپلوما اور انڈر گریجویٹ پروگرام بھی گزشتہ تعلیمی سال سے شروع کیے گئے ہیں۔

ایم ٹیک، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کورس

مانو میں کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ 2016ء میں قائم کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی میں معیاری تعلیم کی فراہمی اور تحقیق کے میدان میں بہتری کو حاصل کرنا تھا۔ مانو کے کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈپارٹمنٹ میں فی الحال بی ٹیک کمپیوٹر سائنس، ایم ٹیک کمپیوٹر سائنس اور ایم سی اے کا دو سالہ پروگرام کامیابی کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔

کمپیوٹر سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں گزشتہ تعلیمی سال سے ایم ٹیک کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ (مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ) بھی جز وقتی پروگرام شروع کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس ڈپارٹمنٹ میں پی ایچ ڈی ان کمپیوٹر سائنس کی تحقیق بھی کروائی جاتی ہے۔

سچر کمیٹی کی سفارشات پر پالی ٹیکنیک کالج کی ابتداء

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اپنے دستور کے مطابق پیشہ ورانہ اور تکنیکی کورسوں کو فروغ دینے کے لیے پالی ٹیکنیک کا آغاز کیا۔ خاص طور پر سچر کمیٹی کی سفارشات کے مدنظر حکومت ہند کے تعاون سے ابتداء میں تین پالی ٹیکنیک کالج قائم کیے گئے۔ یو جی سی نے 2018ء میں مزید دو پالی ٹیکنیک قائم کرنے کی منظوری دے دی۔ پالی ٹیکنیک کے تمام کورسز 3 سال کے دورانیہ پر مشتمل ہے۔ ان کورسز میں ڈپلوما ان سیول انجینئرنگ، ڈپلوما ان کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، ڈپلوما ان الیکٹرانک اینڈ کمیونیکیشن انجینئرنگ، ڈپلوما ان انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔

ایل ایل بی، ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کے پروگرام

پالی ٹیکنیک میں داخلے انٹرنس کی بنیادوں پر دیے جاتے ہیں۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2022ء سے نلسار یونیورسٹی آف لاء کے تعاون سے لیگل اسٹڈیز میں دو سالہ ایم اے کے پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ جب کہ سال 2024-25 سے مانو کے لاء اسکول میں پانچ سالہ بی اے ایل ایل بی، تین سالہ ایل ایل بی، ایک سالہ ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کے پروگرام شروع کیے گئے۔

آن کیمپس ریگولر کورسز کی تفصیلات

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے جب سال 2004ء میں اپنے آن کیمپس ریگولر کورسز کا باضابطہ آغاز کیا۔ تو اُس وقت شعبہ اردو، انگریزی، مطالعاتِ ترجمہ، ہندی، عربی اور فارسی میں ایم اے کی تعلیم دی جانے لگی۔ آج ان شعبوں میں یو جی سے لے کر پی ایچ ڈی تک تعلیم کا نظم ہے۔

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سال 2005ء میں اسکول آف آرٹس اینڈ سوشیل سائنسز کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول کے تحت جملہ 8 ڈپارٹمنٹس کام کر رہے ہیں۔ جن میں ڈپارٹمنٹ آف ویمنس اسٹڈیز 2005ء میں شروع کیا گیا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن 2006ء میں، سوشیل ورک 2009ء میں، اسلامک اسٹڈیز 2012 ء میں، ڈپارٹمنٹ آف سوشیالوجی، ہسٹری اور اکنامکس 2014 میں، ڈپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس کا 2015ء میں آغاز کیا گیا۔

ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم

یونیورسٹی نے سال 2004ء میں اسکول آف کامرس اینڈ بزنس مینجمنٹ کا آغاز کیا تھا۔ جہاں پر ایم بی اے کا دو سالہ پروگرام روشناس کروایا گیا۔ سال 2011-12 میں ایم کام کا پروگرام شروع کیا گیا اور 2015-16ء میں بی کام کی تعلیم شروع کی گئی اور اسی برس سے پی ایچ ڈی کے پروگرام بھی شروع کیے گئے۔ یونیورسٹی نے اسکول آف ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم کا سال 2004ء میں ہی آغاز کیا۔ اس اسکول میں بی اے آنرس، ایم سی جے اور پی ایچ ڈی کا کورس پڑھایا جاتا ہے۔

بی ووک اور ایم ووک جیسے کورسز متعارف

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سائنسی تعلیم کی اہمیت کے پیش نظر سال 2006ء میں اسکول آف سائنسز کا آغاز کیا گیا۔ اس اسکول کے تحت ایم ایس سی میتھس کے علاوہ بی ایس سی، بی ووک اور ایم ووک جیسے کورسز چلائے جارہے ہیں۔ اسکول آف سائنسز کے تحت ڈپارٹمنٹ آف میتھس کا 2011ء میں آغاز ہوا۔ جس کے تحت بی ایس سی، ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کے پروگرامس چلائے جارہے ہیں۔

نیا تعلیمی سال: داخلوں کا اگلے ہفتے اعلامیہ جاری ہونے کی امید

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے نئے تعلیمی سال میں داخلوں کا اگلے ہفتے باضابطہ طور پر اعلامیہ جاری کیے جانے کی توقع ہے۔ یونیورسٹی کے یو جی اور پی جی کورسز کے علاوہ پی ایچ ڈی کے کورسز میں داخلے کے خواہشمندوں کی کافی بڑی تعداد دیکھی جاتی ہے۔ ریسرچ کے اس پروگرام میں یونیورسٹی میں دستیاب نشستوں سے کہیں زیادہ طلبہ داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرتے ہیں۔

پی ایچ ڈی میں داخلوں کا طریقۂ کار

ہر سینٹرل یونیورسٹی کی طرح مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے ریگولر پروگرامس میں داخلے کے لیے گزشتہ سال تک بھی انٹرنس امتحان منعقد کیا جاتا رہا۔ یونیورسٹی انٹرنس امتحان کے علاوہ یو جی سی کے جے آر ایف اور نیٹ کامیاب طلبہ ہی پی ایچ ڈی کے کورسز میں داخلے کے لیے درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے یونیورسٹی کے عنقریب جاری کیے جانے والے تفصیلی نوٹیفکیشن کو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔ یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.manuu.edu.in سے مدد لی جاسکتی ہے۔

(مضمون نگار مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے پبلک ریلیشنز آفیسر ہیں)

یہ بھی پڑھیں:

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں 'اردو شاعری میں تصوف' پر توسیعی خطبہ

وزیر اعظم نریندر مودی نے مانو کیمپس میں نئی عمارات کا افتتاح انجام دیا

Last Updated : April 5, 2025 at 11:43 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.