بارہ بنکی، اترپردیش: شمالی بھارت اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے ونے بابو، جنہوں نے صرف جونیئر ہائی اسکول تک تعلیم حاصل کی ہے اور انہیں شاعری کا کافی شوق ہے، ان کے لیے اس کا اس قدر جنون تھا کہ انھوں نے اپنی زندگی کے 14 سال اس کے لیے وقف کردیے۔ ونے نے رامائن کا اردو میں ترجمہ کیا۔ ونے کو اردو سے گہری محبت ہے اور ان کی خواہش تھی کہ پوری رامائن اردو میں بھی ہو۔ بس اس خواہش کی تکمیل کے لیے انہوں نے دن رات کام کیا۔ جب کام مکمل ہوا تو اس کا نام 'ونے رامائن' رکھا گیا۔ یہ رامائن پانچ سو صفحات کی ہے۔ اس کے 7 ہزار دوہے اور 24 حصے ہیں۔ آئیے اس کی اصل تحریر کے بجائے سیاق و سباق بتانے کے لیے ہم شعر کو استعمال کرنے کی یہ دلچسپ کہانی آپ کہ بتاتے ہیں۔
اردو کی طرف جھکاؤ کیسے بڑھا
ونے بارہ بنکی کے ایک چھوٹے سے گاؤں اصغر نگر مجیٹھا کے رہنے والے ہیں۔ والد کا نام بابو لال ہے۔ ونے نے پٹماؤ سے جونیئر ہائی اسکول تک تعلیم حاصل کی۔ اسکول جاتے اور آتے اس نے کچھ لوگوں کو اردو بولتے سنا اور اسے یہ الفاظ بہت پسند آئے۔ جب ونے کو کچھ بزرگوں کی صحبت ملی تو آہستہ آہستہ اردو کی طرف ان کی دلچسپی بڑھتی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں کم عمری میں ہی اردو الفاظ سے آشنا ہو گیا تھا۔ پھر باقاعدہ شاعری شروع کی۔ کچھ لوگوں نے ان کو مشورہ دیا تو وہ شاعر عزیز بارہ بنکوی کی شاگردی اختیار کر گئے۔
رامائن کا اردو میں ترجمہ کرنے کی خواہش
اگرچہ 8ویں جماعت پاس کرنے والے ونے کو پہلے اردو کا کوئی علم نہیں تھا، لیکن وہ ہمیشہ شاعری کی طرف مائل تھے۔ رفتہ رفتہ انہوں نے شاعری شروع کی اور لوگ انہیں پہچاننے لگے۔ انہوں نے اپنے استاد سے بہت کچھ سیکھا۔ اسی دوران ونے کو معلوم ہوا کہ اردو میں مکمل رامائن نہیں ہے۔ یہاں سے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ پوری رامائن کا اردو میں ترجمہ کریں گے۔ ونے کہتے ہیں کہ رامائن اردو میں لکھی گئی ہے، لیکن ایک شاعر نے ایک حصہ لکھا ہے اور دوسرے نے دوسرا لکھا ہے۔ لیکن اردو میں مکمل رامائن نہیں ہے۔ یہیں سے ان کے ذہن میں اردو میں رامائن لکھنے کا جذبہ پیدا ہوا۔
اس خواہش کو پورا کرنے میں 14 سال لگے
جب ونے نے رامائن کا اردو میں ترجمہ کرنا شروع کیا تو انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن ان کا جذبہ ایسا تھا کہ وہ باز نہ آئے۔ ونے 14 سال تک اپنے خواب کو پورا کرنے میں مصروف رہے۔ آخرکار وہ دن آگیا جب اردو میں ونے کی رامائن مکمل ہوئی۔ انہوں نے اسے اپنا نام 'ونے رامائن' دیا۔ اس رامائن کے 500 صفحات ہیں اور یہ 24 حصوں میں ہے۔ اس میں 7 ہزار اشعار ہیں۔ ونے بتاتے ہیں کہ یہ رامائن کا ترجمہ نہیں ہے بلکہ اس کے جوہر کی تشریح ہے۔
گورنر سے ریلیز (اجرا) کی خواہش
ونے بابو بتاتے ہیں کہ رامائن لکھنے میں انہیں ایودھیا، پریاگ راج سمیت ایک درجن اضلاع کا سفر کرنا پڑا۔ حتیٰ کہ وہ ہمالیہ بھی گیا اور اسے مکمل کرنے کے لیے وہیں رہا۔ ونے کی رامائن تیار ہوکر چھپ چکی ہے۔ اب وہ اسے ریلیز (اجرا) کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح گورنر سے وقت مل جائے۔
مہابھارت کے معنی کا بھی ترجمہ کریں گے
ونے کہتے ہیں کہ اب وہ مہابھارت کا بھی ترجمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس پر کام بھی شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کچھ حصے لکھے ہیں۔ مہابھارت کے خلاصے پر ان کا ایک شعر بھی ہے۔