سرینگر: سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی خصوصی فورس ’’کوبرا‘‘ (CoBRA) کو پہلی مرتبہ جموں و کشمیر میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ یہ یونٹ جو کہ ملک کے بائیں بازو کی شدت پسندی سے متاثرہ علاقوں یعنی ’ریڈ کاریڈور‘ میں گوریلا جنگ کی مہارت رکھتی ہے، اب جموں کے گھنے جنگلات میں سرگرم ہوگی، جہاں گزشتہ ایک سال کے دوران عسکریت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سال 2008 میں قائم کی جانے والی والی Commando Battalion for Resolute Action (CoBRA) کو ابتدا میں صرف نکسل متاثرہ ریاستوں جیسے چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں کارروائیوں کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ تاہم، اب یہ فورس پہلی بار کشمیر میں کام کرے گی۔ اس تعیناتی کا باضابطہ اعلان ڈی جی سی آر پی ایف گیانیندر پرتاپ سنگھ نے جمعرات کو فورس کے 86ویں یومِ تاسیس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ جموں و کشمیر کے لیے CoBRA کی ایک نئی یونٹ بنائی جائے گی۔
یہ کمانڈوز بیلگام اور میزورم میں موجود انسداد شورش تربیتی مراکز سے گزر کر گوریلا جنگ، بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے، اور گھنے جنگلات میں زندہ رہنے کی مہارت حاصل کرتے ہیں۔ ان کے پاس جدید ترین ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ نائٹ ویژن، سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور GPS جیسے آلات بھی ہوتے ہیں۔ ان کا مشن اکثر خفیہ معلومات پر مبنی، انتہائی خطرناک اور انٹیلیجنس ڈرِون (Intelligence Dirven) کارروائیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
اگرچہ 2023 میں CoBra کی کچھ کمپنیاں تربیت کی غرض سے کشمیر لائی گئی تھیں، تاہم اب یہ پہلی بار باقاعدہ آپریشنل کردار میں تعینات ہو رہی ہیں۔ شروع میں اس تعیناتی پر تحفظات تھے کہ کوبرا صرف ماؤ متاثرہ علاقوں میں مؤثر ہے، لیکن جموں کے جنگلاتی علاقے ان کے ماہرین کی مہارت کے لیے اب موزوں سمجھے جا رہے ہیں۔
یہ کمانڈوز اب ان دیگر ماہر یونٹوں جیسے مارکوس (نیوی)، این ایس جی (بلیک کیٹس) اور آرمی پیرا اسپیشل فورسز کے ساتھ مل کر کام کریں گے، جو پہلے سے کشمیر کے مختلف حصوں میں مخصوص آپریشنز انجام دے رہے ہیں۔ اس طرح جموں و کشمیر میں انسداد عسکریت کے لیے ایک کثیر الجہتی فورس تشکیل دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: