جموں و کشمیر: جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 20 سے سیاحوں کے ہلاکت کے اندیشہ کے بعد جانیے وادیٔ کشمیر میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کب اور کہاں ہوئے؟
4 جولائی 1995: چار مغربی سیاحوں کو پہلگام میں ایک ٹریکنگ مہم کے دوران الفاران نے اغوا کیا، جو کہ حرکت الانصار کا ایک محاذ ہے۔
8 جولائی 1995 کو مزید دو غیر ملکیوں کو اغوا کیا گیا۔ ایک سیاح کا سر قلم کر دیا گیا۔ باقی چار کا کبھی پتہ نہیں چل سکا اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مارے گئے ہیں۔
6 اپریل 2005: 2 فدائین عسکریت پسندوں نے ٹورسٹ ریسپشن سنٹر پر حملہ کیا جس میں مبینہ طور پر 24 مسافروں کی رہائش تھی۔ دونوں عسکریت پسند مارے گئے، اور 7 افراد زخمی ہوئے۔
27 اپریل 2006: پہلگام کے ایک بس اسٹینڈ پر دستی بم کے دھماکے میں زخمی ہونے والے 20 افراد میں آٹھ سیاح بھی شامل تھے۔
25 مئی 2006: سری نگر کے مضافات میں عسکریت پسندوں نے سیاحوں کی بس پر گرینیڈ پھینکا جس میں گجرات کے چار سیاح ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے۔
31 مئی 2006: سری نگر میں دو سیاحوں کی بسوں پر نامعلوم عسکریت پسندوں کے گرینیڈ حملے میں مغربی بنگال کے 36 سیاح زخمی ہوئے۔
سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کب کب اور کہاں (ETV Bharat GFX)
11 جولائی 2006: سری نگر میں گھریلو سیاحوں کو نشانہ بناتے ہوئے مشتبہ عسکریت پسندوں کے سلسلہ وار گرینیڈ حملوں کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے۔
12 جولائی 2006: مشتبہ عسکریت پسندوں نے گلمرگ میں سیاحوں کی گاڑی پر گرینیڈ پھینکا، جس میں تین خواتین سمیت سات سیاح زخمی ہوئے۔ سوپور میں عسکریت پسندوں نے ان پر گرینیڈ پھینکا تو دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ گلمرگ کے جنرل بس اسٹینڈ کے قریب جب گرینیڈ پھینکا گیا تو چھ سیاح بس میں موجود تھے۔
29 جولائی 2007: سری نگر میں گجرات سے آنے والی سیاحوں کی بس میں دھماکے سے 6 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔
18 مئی 2024: پہلگام کے سیاحتی مقام یانر علاقے میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ایک سیاح جوڑا زخمی ہوگیا۔
30 جون، 2024: سکیورٹی فورسز (BSF) نے گلمرگ کے عفروت علاقے میں بندوقوں کے ساتھ دو مشتبہ لوگوں کو دیکھنے کے بعد سیاحتی مقام کے اونچے علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
3 نومبر 2024: سری نگر کے ایک پرہجوم اتوار بازار میں نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے گرینیڈ پھینکنے کے بعد 12 افراد زخمی ہوئے۔
جموں و کشمیر: جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 20 سے سیاحوں کے ہلاکت کے اندیشہ کے بعد جانیے وادیٔ کشمیر میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کب اور کہاں ہوئے؟
4 جولائی 1995: چار مغربی سیاحوں کو پہلگام میں ایک ٹریکنگ مہم کے دوران الفاران نے اغوا کیا، جو کہ حرکت الانصار کا ایک محاذ ہے۔
8 جولائی 1995 کو مزید دو غیر ملکیوں کو اغوا کیا گیا۔ ایک سیاح کا سر قلم کر دیا گیا۔ باقی چار کا کبھی پتہ نہیں چل سکا اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مارے گئے ہیں۔
6 اپریل 2005: 2 فدائین عسکریت پسندوں نے ٹورسٹ ریسپشن سنٹر پر حملہ کیا جس میں مبینہ طور پر 24 مسافروں کی رہائش تھی۔ دونوں عسکریت پسند مارے گئے، اور 7 افراد زخمی ہوئے۔
27 اپریل 2006: پہلگام کے ایک بس اسٹینڈ پر دستی بم کے دھماکے میں زخمی ہونے والے 20 افراد میں آٹھ سیاح بھی شامل تھے۔
25 مئی 2006: سری نگر کے مضافات میں عسکریت پسندوں نے سیاحوں کی بس پر گرینیڈ پھینکا جس میں گجرات کے چار سیاح ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے۔
31 مئی 2006: سری نگر میں دو سیاحوں کی بسوں پر نامعلوم عسکریت پسندوں کے گرینیڈ حملے میں مغربی بنگال کے 36 سیاح زخمی ہوئے۔
سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے کب کب اور کہاں (ETV Bharat GFX)
11 جولائی 2006: سری نگر میں گھریلو سیاحوں کو نشانہ بناتے ہوئے مشتبہ عسکریت پسندوں کے سلسلہ وار گرینیڈ حملوں کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے۔
12 جولائی 2006: مشتبہ عسکریت پسندوں نے گلمرگ میں سیاحوں کی گاڑی پر گرینیڈ پھینکا، جس میں تین خواتین سمیت سات سیاح زخمی ہوئے۔ سوپور میں عسکریت پسندوں نے ان پر گرینیڈ پھینکا تو دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ گلمرگ کے جنرل بس اسٹینڈ کے قریب جب گرینیڈ پھینکا گیا تو چھ سیاح بس میں موجود تھے۔
29 جولائی 2007: سری نگر میں گجرات سے آنے والی سیاحوں کی بس میں دھماکے سے 6 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔
18 مئی 2024: پہلگام کے سیاحتی مقام یانر علاقے میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ایک سیاح جوڑا زخمی ہوگیا۔
30 جون، 2024: سکیورٹی فورسز (BSF) نے گلمرگ کے عفروت علاقے میں بندوقوں کے ساتھ دو مشتبہ لوگوں کو دیکھنے کے بعد سیاحتی مقام کے اونچے علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
3 نومبر 2024: سری نگر کے ایک پرہجوم اتوار بازار میں نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے گرینیڈ پھینکنے کے بعد 12 افراد زخمی ہوئے۔