پلوامہ: جموں کشمیر میں فصلوں کو جلد ہی انشورنس کے زمرے میں لایا جائے گا، اس حوالہ سے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔ ان باتوں کا اظہار زرعی پیداوار، دیہی ترقی، پنچایتی راج اور کوآپریٹو کے وزیر جاوید احمد ڈار نے فروٹ منڈی پرچھو، پلوامہ کے دورے کے دوران کیا۔ دورے کے دوران وزیر نے میوہ صنعت سے وابستہ کسانوں اور تاجرین سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات سنے۔
فروٹ منڈی کے دورے کے دوران وزیر نے یقین دلایا کہ ’’پرچھو، پچہار اور جبلیپورہ فروٹ منڈیوں کو جدید بنیادوں پر استوار کیا جائے گا تاکہ میوہ صنعت کو فروغ دیا جا سکے اور اس صنعت سے بالواسطہ یا بالواسطہ طور پر وابستہ لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہو سکے۔‘‘
فصلوں کے انشورنس اسکیم کے بارے میں، جو جموں کشمیر میں دہائیوں سے زیر غور ہے، پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’اس سال اس اسکیم کو جموں و کشمیر میں نافذ کیا جائے گا۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وادی کے یمین و یسار خاص کر جنوبی کشمیر میں شدید بارشوں اور ژالہ باری سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
جموں کشمیر کے کسان دہائیوں سے انشورنس کی مانگ کرتے آ رہے ہیں تاہم اسے آج تک عملہ جامہ نہیں پہنایا گیا، نتیجتاً، بعض اوقات کسانوں کی سال بھر کی محنت ژالہ باری، تیز بارشوں یا غیر متوقع برف باری کے دوران ضائع ہو جاتی ہے۔ وزیر جاوید ڈار نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ اب تک کئی مرتبہ کراپ انشورنس کے لیے ٹینڈر نوٹس اجرا کیا گیا تاہم کمپنیز کی جانب سے صحیح تشخیص نہ کیے جانے کے سبب ٹینڈرز رد کیے گئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار پھر سے پراسیس شروع کیا گیا ہے اور جلد ہی کسانوں کو انشورنس اسکیم کے حوالہ سے خوشخبری دی جائے گی۔
جاوید احمد ڈار نے کشمیر کے لئے ریل رابطہ شروع ہونے کو میوہ صنعت کے لیے نیک شگون قرار دیتے ہوئے جلد کارگو ٹرینز شروع کیے جانے کی امید ظاہر کی تاکہ نقل و حمل آسان ہو اور میوہ صنعت کو بھی فروغ مل سکے۔ دریں اثناء، جاوید ڈار کے ہمراہ دورے کے دوران ایم ایل اے راج پورہ غلام محی الدین میر، ایم ایل اے پانپور حسنین مسعودی، سابق ایم ایل اے محمد خلیل بند اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: