پلوامہ : وقف ترمیمی بل جسے لوک سبھا میں منظور کرلیا گیا اور آج راجیہ سبھا میں اس پر بحث جاری ہے، کی جموں و کشمیر کے رکن اسمبلی غلام محی الدین میر نے شدید مخالفت کی ہے۔ ایم ایل اے راج پورہ نے بل کو مسلم مخالف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف اس قسم کی حرکت ناقابل قبول ہے کیونکہ ایسا مسلم کمیونٹی کو پسماندہ کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے بل کو مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیا۔
محی الدین میر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس حکومت وقف ترمیمی بل کے خلاف ہے۔ پارٹی کا ماننا ہے کہ بل کو متعارف کرانے سے حکومت کو ایسا ہتھیار مل جائے گا جسے وہ مسلم کمیونٹی کے خلاف استعمال کرے گی۔ انہوں نے اس بل کو غیر آئینی اور مسلم مخالف قرار دیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسلم کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر نظر ثانی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: وقف ترمیمی بل غیرآئینی اور مسلمانوں کی توہین، اسدالدین اویسی نے کاپی کو علامتی طور پر پھاڑ دیا - WAQF BILL UNCONSTITUTIONAL
انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ جموں و کشمیر کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ جلد ہی ریاستی درجہِ بحال کرنے کے حوالے سے اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ امت شاہ نے ریاستی درجہ بحال کرنے کا جو وعدہ کیا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ اسے فوری طور پر پورا کیا جائے۔