ETV Bharat / jammu-and-kashmir

درآمد کی گئی سبھی گاڑیوں کی رجسٹریشن ممکن نہیں : آر ٹی او کشمیر - RTO KASHMIR ON VEHICLE REGISTRATION

وادی کشمیر میں دس لاکھ کے قریب گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، جس میں ہر سال دس فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے۔

ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر، کشمیر، قاضی عرفان کے ساتھ خصوصی گفتگو
ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر، کشمیر، قاضی عرفان کے ساتھ خصوصی گفتگو (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : April 19, 2025 at 5:56 PM IST

Updated : April 19, 2025 at 6:01 PM IST

4 Min Read
ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر، کشمیر، قاضی عرفان کے ساتھ خصوصی گفتگو (ویڈیو: ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (پرویز الدین) : ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر، کشمیر، قاضی عرفان کا کہنا ہے کہ وادی میں اس وقت تقریباً دس لاکھ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں اور ضلع سرینگر میں یہ تعداد 3.5 لاکھ ہیں۔ سرینگر کے بعد گاڑیوں کی تعداد میں اننت ناگ دوسرے جبکہ ضلع بارہمولہ تیسرے نمبر ہے۔ وہیں سالانہ بنیاد پر وادی میں گاڑیوں کی تعداد میں 10 فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران قاضی عرفان نے کہا: ’’اب ڈرائیورنگ ٹیسٹ دینے کے بعد 10 روز کے اندر اندر لائسنس کی ہارڈ کاپی درخواست دہنگان کے گھر پہنچے گی اور اس وقت روزانہ کی بنیاد پر 3 ہزار لائسنسز ڈاک کے ذریعے روانہ کی جا رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے اعداد و شمار گنواتے ہوئے کہا کہ کشمیر صوبے میں اس وقت 9.6 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں جن میں نئی گاڑیوں کے علاوہ وہ پرانے گاڑیاں بھی شامل ہیں جو کہ بیرون کشمیر سے درآمد کی جا رہی ہیں۔ سرینگر ضلع، کشمیر صوبے کا پہلا ایسا ضلع ہے جہاں پر سب سے زیادہ 3.5 لاکھ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے بعد اننت ناگ اور بارہمولہ ہے جہاں دیگر اضلاع کے مقابلے میں گاڑیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ وہیں ہر سال کشمیر صوبے میں مجموعی طور 10 فیصد گاڑیوں میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے، ان میں چار پہیہ والی گاڑیوں سمیت دو پہیہ گاڑیاں - اسکوٹی، موٹر سائیکل - بھی شامل ہیں۔ تاہم آر ٹی او نے کہا کہ باہر سے درآمد کی گئی ہر ایک گاڑی کی یہاں رجسٹریشن نہیں کی جا سکتی ہے۔

آر ٹی او کشمیر کے مطابق ’’آلودگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم صرف بی ایس 4 اور ایس بی 6 سریل کی گاڑیاں یہاں رجسٹر کرتے ہیں۔ رجسٹریشن کےبعد ان سے روڑ ٹیکس بھی وصولا جاتا ہے جو کہ پرانی گاڑیوں پر 9 فیصد ہے اور نئی گاڑیوں پر یہ ٹیکس بڑھا کر سرکار نے 12 فیصد کیا ہے۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں قاضی عرفان نے کہا کہ جس حساب سے کشمیر صوبے میں گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اس اعتبار سے سڑکوں کی گنجائش کافی کم ہے۔ نئی شاہراہیں اور سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں لیکن ٹریفک کے بڑھتے دباؤ کو دیکھتے ہوئے انفراسٹرکچر میں مزید بہتری لانے کی گنجائش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بائی پاس سرینگر میں ہوئے ایک المناک حادثے کے بعد کشمیر میں ڈرائیورنگ لائسنس کی ڈیمانڈ میں کافی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور ہر ایک اب ڈرائیونگ لائنس حاصل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے لائسنس کی خاطر زیادہ درخواستیں سرینگر میں موصول ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق ’’پہلے ہفتے ہم تین یا 4 روز ہی ڈرائیورنگ ٹیسٹ لیا کرتے تھے تام حالیہ ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے اب پورے ہفتے لائسنس کی خاطر ڈرائیونگ ٹیسٹ عمل میں لایا جاتا ہے اور ہر روز 200 درخواست ہندگان کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور ٹیسٹ میں پاس ہونے کی شرح 60 فیصد ہے۔‘‘

قاضی عرفان نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ لائسنس پرینٹنگ کے تعلق سے محکمے میں کچھ مسائل ضرور تھے۔ جس کے چلتے کافی وقت سے ڈرائیونگ لائسنس کی ہارڈ کاپی (پی وی سی کارڈ) درخواست دہندگان کو حاصل نہیں ہو پاتے تھے تاہم اب یہ معاملہ سلجھایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں تقریباً 80 ہزار لائسنسز رکی پڑی تھیں، جن میں تقریباً 90 فیصد لائسنس کو پرنٹ کیا جا چکا ہے اور روزانہ 3 ہزار لائسنس ڈاک کے ذریعے لوگوں تک پہنچائی جا رہی ہیں اور اس میں مزید ایک ماہ لگ سکتا ہے۔‘‘ آر ٹی او نے ای ٹی وی بھارت کو یقین دلایا کہ اس پرانے لائسنس کو مکمل کرنے کے بعد جو بھی درخواست گزار ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرے گا اس کی لائسنس کی کارڈ کاپی صرف 10 روز کے اندر اندد حاصل کر پائے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

  1. جموں کشمیر: عمر عبداللہ نے کیا خواتین کے لیے مفت بس سروس کا افتتاح
  2. کسی کو ای رکشہ سروس میں رکاوٹ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی:آر ٹی او کشمیر

ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر، کشمیر، قاضی عرفان کے ساتھ خصوصی گفتگو (ویڈیو: ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (پرویز الدین) : ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر، کشمیر، قاضی عرفان کا کہنا ہے کہ وادی میں اس وقت تقریباً دس لاکھ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں اور ضلع سرینگر میں یہ تعداد 3.5 لاکھ ہیں۔ سرینگر کے بعد گاڑیوں کی تعداد میں اننت ناگ دوسرے جبکہ ضلع بارہمولہ تیسرے نمبر ہے۔ وہیں سالانہ بنیاد پر وادی میں گاڑیوں کی تعداد میں 10 فیصد کا اضافہ ہو رہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران قاضی عرفان نے کہا: ’’اب ڈرائیورنگ ٹیسٹ دینے کے بعد 10 روز کے اندر اندر لائسنس کی ہارڈ کاپی درخواست دہنگان کے گھر پہنچے گی اور اس وقت روزانہ کی بنیاد پر 3 ہزار لائسنسز ڈاک کے ذریعے روانہ کی جا رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے اعداد و شمار گنواتے ہوئے کہا کہ کشمیر صوبے میں اس وقت 9.6 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں جن میں نئی گاڑیوں کے علاوہ وہ پرانے گاڑیاں بھی شامل ہیں جو کہ بیرون کشمیر سے درآمد کی جا رہی ہیں۔ سرینگر ضلع، کشمیر صوبے کا پہلا ایسا ضلع ہے جہاں پر سب سے زیادہ 3.5 لاکھ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے بعد اننت ناگ اور بارہمولہ ہے جہاں دیگر اضلاع کے مقابلے میں گاڑیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ وہیں ہر سال کشمیر صوبے میں مجموعی طور 10 فیصد گاڑیوں میں اضافہ درج کیا جا رہا ہے، ان میں چار پہیہ والی گاڑیوں سمیت دو پہیہ گاڑیاں - اسکوٹی، موٹر سائیکل - بھی شامل ہیں۔ تاہم آر ٹی او نے کہا کہ باہر سے درآمد کی گئی ہر ایک گاڑی کی یہاں رجسٹریشن نہیں کی جا سکتی ہے۔

آر ٹی او کشمیر کے مطابق ’’آلودگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم صرف بی ایس 4 اور ایس بی 6 سریل کی گاڑیاں یہاں رجسٹر کرتے ہیں۔ رجسٹریشن کےبعد ان سے روڑ ٹیکس بھی وصولا جاتا ہے جو کہ پرانی گاڑیوں پر 9 فیصد ہے اور نئی گاڑیوں پر یہ ٹیکس بڑھا کر سرکار نے 12 فیصد کیا ہے۔‘‘ ایک سوال کے جواب میں قاضی عرفان نے کہا کہ جس حساب سے کشمیر صوبے میں گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اس اعتبار سے سڑکوں کی گنجائش کافی کم ہے۔ نئی شاہراہیں اور سڑکیں تعمیر ہو رہی ہیں لیکن ٹریفک کے بڑھتے دباؤ کو دیکھتے ہوئے انفراسٹرکچر میں مزید بہتری لانے کی گنجائش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بائی پاس سرینگر میں ہوئے ایک المناک حادثے کے بعد کشمیر میں ڈرائیورنگ لائسنس کی ڈیمانڈ میں کافی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اور ہر ایک اب ڈرائیونگ لائنس حاصل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے لائسنس کی خاطر زیادہ درخواستیں سرینگر میں موصول ہو رہی ہیں۔ ان کے مطابق ’’پہلے ہفتے ہم تین یا 4 روز ہی ڈرائیورنگ ٹیسٹ لیا کرتے تھے تام حالیہ ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے اب پورے ہفتے لائسنس کی خاطر ڈرائیونگ ٹیسٹ عمل میں لایا جاتا ہے اور ہر روز 200 درخواست ہندگان کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور ٹیسٹ میں پاس ہونے کی شرح 60 فیصد ہے۔‘‘

قاضی عرفان نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ لائسنس پرینٹنگ کے تعلق سے محکمے میں کچھ مسائل ضرور تھے۔ جس کے چلتے کافی وقت سے ڈرائیونگ لائسنس کی ہارڈ کاپی (پی وی سی کارڈ) درخواست دہندگان کو حاصل نہیں ہو پاتے تھے تاہم اب یہ معاملہ سلجھایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’جموں وکشمیر میں تقریباً 80 ہزار لائسنسز رکی پڑی تھیں، جن میں تقریباً 90 فیصد لائسنس کو پرنٹ کیا جا چکا ہے اور روزانہ 3 ہزار لائسنس ڈاک کے ذریعے لوگوں تک پہنچائی جا رہی ہیں اور اس میں مزید ایک ماہ لگ سکتا ہے۔‘‘ آر ٹی او نے ای ٹی وی بھارت کو یقین دلایا کہ اس پرانے لائسنس کو مکمل کرنے کے بعد جو بھی درخواست گزار ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کرے گا اس کی لائسنس کی کارڈ کاپی صرف 10 روز کے اندر اندد حاصل کر پائے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

  1. جموں کشمیر: عمر عبداللہ نے کیا خواتین کے لیے مفت بس سروس کا افتتاح
  2. کسی کو ای رکشہ سروس میں رکاوٹ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی:آر ٹی او کشمیر
Last Updated : April 19, 2025 at 6:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.