کٹرا (محمد اشرف گنائی) : جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں جمعہ کو کٹرا ریلوے اسٹیشن پر تاریخ رقم ہوئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کٹرا سے سرینگر کے لیے وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس موقع پر درجنوں طلبہ کو اس نئی ریل گاڑی کا پہلا مسافر بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔
کٹرا ریلوے اسٹیشن پر صبح سے ہی جشن کا سماں تھا، جہاں طلبہ ترنگے ہاتھوں میں لیے اور جوش و خروش کے ساتھ نعرے بلند کرتے ہوئے پلیٹ فارم پر موجود تھے۔ ان کے چہروں پر مستقبل کے لیے امید اور فخر کے جذبات واضح طور پر دکھائی دے رہے تھے۔
ٹرین کا سفر کرنے والے ایک مقامی طالب علم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’ہم نے صرف خبروں میں پڑھا تھا کہ سرینگر تک ٹرین چلے گی، آج ہم خود اس میں سفر کر رہے ہیں۔ یہ ایک خواب جیسا ہے۔‘‘ طلبہ نے وزیر اعظم کے وعدے کی تکمیل پر خوشی کا اظہار کیا۔ وندے بھارت ٹرین کا یہ سفر نہ صرف تکنیکی اعتبار سے اہم ہے بلکہ یہ ایک جذباتی طور پر بھی خطے کے لوگوں کے لیے خاص معنی رکھتا ہے۔
یہ ٹرین دنیا کے سب سے بلند ریل پل، دریائے چناب پر بنے تاریخی برج سے گزرے گی، تاہم یہ ٹرین فی الحال کٹرا سے سرینگر اور سرینگر سے کٹرا ہی راست سفر کرے گی۔ کشمیر سے جموں سمیت دیگر خطوں کا سفر کرنے والے مسافروں کو کٹرا ریلوے اسٹیشن پر اتر کر دوسری ٹرین میں سوار ہونا پڑے گا۔ ریلوے کے مرکزی وزیر نے ستمبر میں جموں ریلوے اسٹیشن کی توسیع کا کام مکمل ہونے کے بعد جموں سے سرینگر اور سرینگر سے جموں راست ٹرین سروس شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
کٹرا ریلوے اسٹیشن پر ایک اور طالب علم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اپنے جذبات کا یوں اظہار کیا: ’’مجھے یقین نہیں آ رہا کہ ہم اس تاریخی ٹرین میں سفر کر رہے ہیں۔ ہم تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں۔ یہ صرف ایک ریل منصوبہ نہیں بلکہ ہماری ریاست کے سنہرے مستقبل کی علامت ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد سے قبل کٹرا، ریاسی سمیت کئی علاقوں میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: