گلمرگ: ایشیا کے سب سے بڑے کیبل کار منصوبے - گلمرگ گنڈولا - میں ٹکٹنگ بحران شدید رخ اختیار کر چکا ہے، جہاں روزانہ صبح سویرے سینکڑوں سیاح گنڈولا کی سواری کے لیے ٹھنڈ میں قطاروں میں لگ جاتے ہیں۔ اس وقت آن لائن ٹکٹنگ پورٹل پر مئی تک کی تمام نشستیں بک ہو چکی ہیں، جس کے سبب دہلی سے آئے گورو کمار جیسے سیاح صبح ساڑھے پانچ بجے سے ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے سردی میں درماندہ اور پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔
گلمرگ گنڈولا روزانہ 3200 ٹکٹ جاری کرتا ہے اور 54 کیبنز کے ذریعے پانچ کلومیٹر کے فضائی راستے پر سیر کراتا ہے۔ یہ سروس سیاحوں کو سطح سمندر سے 13,500 فٹ بلند ’’افر وٹ‘‘ پہاڑ تک پہنچاتی ہے۔ افروٹ پہاڑ جون تک برف سے ڈھکا رہتا ہے جو یہاں آنے والوں کا سفر یادگار بناتا ہے۔
جموں و کشمیر کیبل کار کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر سید قمر سجاد کے مطابق ’’روزانہ صبح 8 سے 9 بجے کے درمیان ایک گھنٹے کے لیے کاؤنٹر کھول کر 1000 سے 1500 ٹکٹ آن اسپاٹ جاری کیے جاتے ہیں۔‘‘
کارپوریشن نے 2024 میں 7.68 لاکھ سیاحوں سے 103 کروڑ روپے کی آمدن حاصل کی، اس رقم سے یہ منصوبہ یونین ٹیریٹری کے منافع بخش اداروں میں سے ایک شمار ہوتا ہے۔ اس کامیابی کو دیکھتے ہوئے حکومت معروف سیاحتی مقام پہلگام میں بھی اسی طرز کا منصوبہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تاہم، وادی کشمیر کے تاجر طبقے نے آن لائن ٹکٹنگ نظام میں شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے، سیاحتی شعبے میں دھوکہ دہی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ظاہر کی ہے۔ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو خط لکھ کر پولیس کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
17 مارچ کو گلمرگ میں تین افراد جعلی ٹکٹوں سمیت دھر لیے گئے، جب کہ گزشتہ سال دو درجن سے زائد جعلی ٹکٹ رکھنے والے سیاحوں کو روکا گیا تھا۔ ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر رؤف احمد ترنبو کے مطابق، ٹکٹ حاصل نہ ہونے سے ان کا کاروبار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ ایک سینئر افسر نے تسلیم کیا کہ ٹکٹ (آن لائن) کھلتے ہی چند لمحوں میں بک ہو جاتے ہیں اور غالباً اس میں تکنیکی مداخلت کا امکان ہے، جس کی جانچ کارپوریشن اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کر رہے ہیں۔
منیجنگ ڈائریکٹر سید قمر نے مزید بتایا کہ اب وہ بھارتی ریلوے کے آئی آر سی ٹی سی (IRCTC) کے طرز پر ایک نیا بکنگ سسٹم متعارف کرانے والے ہیں، جو چھ مہینوں میں تیار ہوگا۔ اس میں ٹکٹ منسوخی اور تاریخ بدلنے جیسے فیچرز بھی شامل ہوں گے تاکہ سیاحوں کو مکمل سہولت فراہم ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: