گاندربل: (فردوس احمد تانترے) بلند پایہ ولی کامل میاں نظام الدین کیانوی رحمتہ اللہ علیہ کا 129 واں عرس شریف بابانگری وانگت کنگن میں خصوصی دعائے مجالس کے ساتھ اختتام پذیرہوا۔ عرس شریف میں زائرین اور عقیدت مندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے اپنی اپنی حاجات کو لیکر دربار عالیہ میں حاضری دی۔ دو روزہ عرس شریف میں قرآن خوانی، درود اذکار، خطمات معظمات اور اسلامی تعلیمات پر روشنی ڈالی۔
دربار عالیہ کے سجادہ نشین میاں الطاف احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ "موجود وقت میں اسلامی تعلیمات، قرآن پاک کی تلاوت، نماز اور سنت رسول اللہ صلی عیلہ وسلم پر چلنے سے ہی دنیا اور آخرت کی کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو سخت تلقین کہ وہ منشیات سے دور رہیں کیونکہ منشیات کے عادی نوجوان اپنی زندگی سے کھیل رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ منشیات کے عادی نوجوان پورے خاندان کا وجود خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ولی اللہ کی سکھائی اور دکھائی ہوئی راہ پر چل کر زندگی کا اصل مقصد حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میاں نظام الدین کیانوی رحمۃ اللہ علیہ بلند پایہ ولی کامل تھے۔ اولیا اللہ کو حکومت اور اسناد سے نہیں جانا جاتا ہے بلکہ یہ قدرت کا قانون ہے کہ مخلوق خدا کو ان کی صورت اور سیرت سے انس پیدا ہوجاتا ہے ۔ وہ اپنی ظاہری اور باطنی مشکلات کے حل کی خاطر رجوع کرتے ہیں۔ اس موقع پر سجادہ نشین میاں الطاف احمد نے جموں کشمیر کی ترقی، خوشحالی اور امن کے لئے خصوصی دعائیں مانگی۔ اس موقع پر دیگر علماء کرام نے بھی خطاب کرتے ہوئے سنت رسول پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔
دو روزہ عرس شریف میں شرکت کیلئے ہزاروں کی تعداد میں زائرین اور عقیدت مند زیارت پر حاضری دینے آئے تھے. اس موقع پر متعدد زائرین نے کہا کہ وہ بابانگری زیارت کے ساتھ نسل در نسل عقیدت رکھتے ہیں کیونکہ ان کی مرادیں اور حاجتیں زیارت پر حاضری دینے کے بعد پوری ہوتی ہیں۔ ان کی حاجات جن میں بے روزگاری، صحت، مال مویشی، فصل اور بے اولادوں کو اولاد کی فراہمی ہوتی ہے۔ اگرچہ زیارت پر پورے سال لنگر چلتا رہتا ہے لیکن عرس شریف میں "میٹھے چاول" خصوصی طور پر پکائے جاتے ہیں جن کو زائرین برکت اور احترام کے ساتھ گھر لے جاتے ہیں۔
واضع رہے عرس پاک 7 اور 8 جون کو منانے کےلئے پورے انتظامات کئے گئے تھے تاہم عید کی وجہ عرس مبارک موخر کرنا پڑا اور آج 9 جون کو عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا۔