پلوامہ: ترال اور بجبہاڑہ کے بعد اب ضلع پلوامہ کے مورن اور کچی پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے سرگرم عسکریت پسند احسان احمد شیخ اورحارث احمد کا رہائشی مکان منہدم کر دیا گیا۔
سرگرم عسکریت پسند احسان احمد شیخ لشکر طیبہ عسکری تنظیم سے وابستہ تھا اور وہ جون 2023 سے سرگرم تھا۔ وہیں حارث احمد ضلع کے کچی پورہ علاقے سے تعلق رکھتا ہے اور وہ 2023 سے لشکر طیبہ عسکری تنظیم کا سرگرم عسکریت پسند ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ بھی پہلگام حملے میں بھی مشتبہ ہے۔ اب تک چار سرگرم عسکریت پسندوں کے مکانات کو سیکورٹی فورسز نے تباہ کر دئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے ان علاقوں کو گھیرے میں لے کر ان کاروائیوں کو انجام دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی فورسز نے سرگرم عسکریت پسند کے خلاف سحت موقوف اپنایا ہے۔ پہلگام حملہ کے بعد سے سیکورٹی فورسز نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
اس سے قبل جنوبی کشمیر کے ترال کے ایک گاؤں مونگہامہ میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے جاری تلاشی آپریشن کے دوران دھماکہ میں آصف شیخ کا مکان پوری طرح تباہ کردیا گیا تھا۔ آصف شیخ کئی برس قبل عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہوگیا تھا جبکہ اس کا نام پہلگام حملے میں بھی لیا جارہا ہے ۔ وہیں اننت ناگ ضلع کے بجبہاڑہ میں عادل ٹھوکر کے مکان کو دھماکہ میں زمین بوس کردیا گیا ۔
واضح رہے کہ منگل کو جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں ایک مشہور سیاحتی مقام کو نشانہ بنانے والے حملے میں کم از کم 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔