اننت ناگ (میر اشفاق): 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر بند کیے گئے کئی سیاحتی مقامات کو دوبارہ کھولے جانے کے بعد مغل گارڈنز اور سیاحتی مقامات پر رونقیں دوبارہ بحال ہو رہی ہیں۔ کھولے گئے سیاحتی مقامات پر مقامی و غیر مقامی سیاح وارد ہو رہے ہیں اور قدرتی نظاروں کا خوب لطف لے رہے ہیں۔ وہیں سیاحتی سرگرمیاں بحال ہونے کے بعد نہ صرف عام لوگوں بلکہ سیاحت سے روزی روٹی کمانے والے افراد نے راحت کی سانس لی ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد حکومت نے وادی کے سیاحتی مقامات کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بند کر دیا تھا، تاہم چند روز قبل حکومت کی جانب سے تقریبا 16 سیاحتی مقامات کو دوبارہ کھول دیا گیا۔
دریں اثنا، مقامی اسٹیک ہولڈرز نے سیاحتی مقامات کو دوبارہ کھولنے کے اقدام کا خیرمقدم کیا۔ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں موجود مشہور کوکرناگ مغل باغ میں مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی خاصی آمد شروع ہوگئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سیاحوں نے کہا کہ وہ سیاحتی مقامات کے کھلنے کے کافی منتظر تھے، جوں ہی سیاحتی مقامات کو کھولا گیا وہ مختلف سیاحتی مقامات کی جانب سیر و تفریح کے لیے نکل پڑے۔ انہوں نے کہا کہ شدید گرمیوں کا موسم چل رہا ہے، اس لیے اپنے جسم و ذہن کو تر و تازہ کرنے کے لیے سیر و تفریح ایک اہم ذریعہ ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملے کے 52روز بعد بھی کشمیر کے درجنوں سیاحتی مقامات بند کیوں؟
وہیں سیاحتی سرگرمیوں سے روزی کمانے والے افراد نے بھی سرکار کے اس قدم کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران فاقہ کشی تک نوبت آگئی تھی، کیونکہ ان کا پورا انحصار سیاحت پر ہے، کمائی نہ ہونے کے سبب ان کا گزارہ کرنا کافی مشکل ہو گیا تھا، تاہم سیاحتی سرگرمیاں بحال ہونے کے بعد انہوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ فی الحال سیاحوں کی قلیل آمد شروع ہو گئی ہے تاہم انہیں امید ہے کہ آہستہ آہستہ مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوگا اور سیاحت کے پٹری پر لوٹنے سے معاشی سرگرمیاں بھی بحال ہوں گی۔ انہوں نے سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دیگر سیاحتی مقامات کو بھی جلدی کھولا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار، پہلگام میں کابینہ اجلاس منعقد