ETV Bharat / jammu-and-kashmir

علیحدگی پسند تنظیم کی معاونت کے الزام میں دوا فراد کے گھروں پر چھاپے - SOUTH KASHMIR POLICE RAIDS

کالعدم قرار دی گئی تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کی مبینہ طور معاونت کرنے کے الزام میں دو افراد کے گھروں پر پولیس ریڈ۔

ا
شوپیاں میں چھاپے (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : March 24, 2025 at 5:19 PM IST

2 Min Read
شوپیاں میں پولیس ریڈ (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں : پولیس نے ممنوعہ سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کی دفعہ 13 کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 09/2024 کے سلسلے میں کل جماعتی حریت کانفرنس (حریت گ) نامی علیحدگی پسند تنظیم کی مبینہ طور معاونت کے الزام میں دو افراد کے گھروں پر سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مارا اور تلاشی لی۔ دونوں افراد کا تعلق جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع سے بتایا جا رہا ہے۔ علیحدگی پسند رہنما مرحوم سید علی گیلانی متحدہ حریت کانفرنس سے علیحدہ ہونے کے بعد تاحیات اس تنظیم (حریت گ) کے چیئرمین تھے۔

حکام کے مطابق یہ کارروائی تحقیقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے عمل میں انجام دی گئی ہے۔ تاہم، اس دوران ان افراد کے گھر سے کسی بھی قسم کی ضبطگی کے بارے میں کوئی جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ تفتیش کا عمل بدستور جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں جلد ہی ایک پریس نوٹ شائع کرکے کارروائی کی تفصیلات شیئر کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کو حکومت ہند نے 2021 میں ایک کالعدم تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔ مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ ’’غیر قانونی سرگرمیوں میں مبینہ شمولیت اور قومی سلامتی‘‘ کے پیش نظر لیا تھا۔ جموں و کشمیر میں یاسین ملک کی لبریشن فرنٹ، نعیم خان اور شبیر کی تنظیموں کے علاوہ مذہبی و سیاسی تنظیموں پر بھی مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ جماعت اسلامی کے بعد گزشتہ دنوں میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی زیر قیادت عوامی ایکشن کمیٹی پر بھی مرکزی حکومت نے پابندی عائد کر دی۔

یہ بھی پڑھیں:

حریت رہنما سید سلیم گیلانی پی ڈی پی میں شامل

اسمبلی میں سید علی گیلانی کو خراج پیش کرنے پر جموں میں احتجاج

شوپیاں میں پولیس ریڈ (ای ٹی وی بھارت)

شوپیاں : پولیس نے ممنوعہ سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کی دفعہ 13 کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 09/2024 کے سلسلے میں کل جماعتی حریت کانفرنس (حریت گ) نامی علیحدگی پسند تنظیم کی مبینہ طور معاونت کے الزام میں دو افراد کے گھروں پر سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مارا اور تلاشی لی۔ دونوں افراد کا تعلق جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع سے بتایا جا رہا ہے۔ علیحدگی پسند رہنما مرحوم سید علی گیلانی متحدہ حریت کانفرنس سے علیحدہ ہونے کے بعد تاحیات اس تنظیم (حریت گ) کے چیئرمین تھے۔

حکام کے مطابق یہ کارروائی تحقیقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے عمل میں انجام دی گئی ہے۔ تاہم، اس دوران ان افراد کے گھر سے کسی بھی قسم کی ضبطگی کے بارے میں کوئی جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ تفتیش کا عمل بدستور جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں جلد ہی ایک پریس نوٹ شائع کرکے کارروائی کی تفصیلات شیئر کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کو حکومت ہند نے 2021 میں ایک کالعدم تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔ مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ ’’غیر قانونی سرگرمیوں میں مبینہ شمولیت اور قومی سلامتی‘‘ کے پیش نظر لیا تھا۔ جموں و کشمیر میں یاسین ملک کی لبریشن فرنٹ، نعیم خان اور شبیر کی تنظیموں کے علاوہ مذہبی و سیاسی تنظیموں پر بھی مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ جماعت اسلامی کے بعد گزشتہ دنوں میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی زیر قیادت عوامی ایکشن کمیٹی پر بھی مرکزی حکومت نے پابندی عائد کر دی۔

یہ بھی پڑھیں:

حریت رہنما سید سلیم گیلانی پی ڈی پی میں شامل

اسمبلی میں سید علی گیلانی کو خراج پیش کرنے پر جموں میں احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.