شوپیاں : پولیس نے ممنوعہ سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کی دفعہ 13 کے تحت درج ایف آئی آر نمبر 09/2024 کے سلسلے میں کل جماعتی حریت کانفرنس (حریت گ) نامی علیحدگی پسند تنظیم کی مبینہ طور معاونت کے الزام میں دو افراد کے گھروں پر سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مارا اور تلاشی لی۔ دونوں افراد کا تعلق جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع سے بتایا جا رہا ہے۔ علیحدگی پسند رہنما مرحوم سید علی گیلانی متحدہ حریت کانفرنس سے علیحدہ ہونے کے بعد تاحیات اس تنظیم (حریت گ) کے چیئرمین تھے۔
حکام کے مطابق یہ کارروائی تحقیقات کو مزید آگے بڑھانے کے لیے عمل میں انجام دی گئی ہے۔ تاہم، اس دوران ان افراد کے گھر سے کسی بھی قسم کی ضبطگی کے بارے میں کوئی جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ تفتیش کا عمل بدستور جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں جلد ہی ایک پریس نوٹ شائع کرکے کارروائی کی تفصیلات شیئر کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کو حکومت ہند نے 2021 میں ایک کالعدم تنظیم قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کر دی تھی۔ مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ ’’غیر قانونی سرگرمیوں میں مبینہ شمولیت اور قومی سلامتی‘‘ کے پیش نظر لیا تھا۔ جموں و کشمیر میں یاسین ملک کی لبریشن فرنٹ، نعیم خان اور شبیر کی تنظیموں کے علاوہ مذہبی و سیاسی تنظیموں پر بھی مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ جماعت اسلامی کے بعد گزشتہ دنوں میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی زیر قیادت عوامی ایکشن کمیٹی پر بھی مرکزی حکومت نے پابندی عائد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:
حریت رہنما سید سلیم گیلانی پی ڈی پی میں شامل
اسمبلی میں سید علی گیلانی کو خراج پیش کرنے پر جموں میں احتجاج