سرینگر: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا آغاز 18 ستمبر سے ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی دوسرے مرحلے کے لئے سرینگر میں انتخابی ریلی نکالیں گے۔ یہ ان کی دوسری انتخابی ریلی ہوگی، اس سے قبل انہوں نے کشتواڑ میں اپنی پارٹی کے امیدواروں کے لیے پہلی ریلی نکالی تھی۔
بی جے پی نے ایک بیان میں کہا، " 19 ستمبر کو سرینگر کے شیرِ کشمیر پارک میں ایک ریلی منعقد کی جائے گی۔" ریلی کے لیے لوگوں کو جمع کرنے کے لیے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جموں و کشمیر یونٹ نے سری نگر میں ایک کور باڈی میٹنگ کا انعقاد کیا، جس میں بی جے پی کے جموں و کشمیر الیکشن انچارج رام مادھو، بی جے پی کے جنرل سیکریٹری اشوک کول اور سری نگر کے ضلع صدر اشوک بھٹ نے شرکت کی۔
اشوک کول نے کہا، "یہ ریلی جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کی مہم کی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے جو بی جے پی کی جموں و کشمیر پوزیشن کو مضبوط بنائے گی اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ ربط کو تقویت دینے میں میں ایک اہم قدم ہے۔" بی جے پی نے کہا کہ توقع ہے کہ وزیر اعظم خطے کی ترقی کے لیے اہم مسائل پر توجہ دیں گے جن میں روزگار کی مسائل، سیاحت اور اقتصادی ترقی کے اقدامات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
رام مادھو نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کو قبول کر لیا ہے اور انہیں وزیر اعظم مودی کی قیادت پر پورا بھروسہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم جموں و کشمیر میں اگلی حکومت ہم بنائیں گے۔
بی جے پی نے وادی کے 46 اسمبلی حلقوں میں سے صرف 19 حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں، اور 28 کو بلامقابلہ چھوڑ دیا ہے۔ اس کے کئی کارکنان اس فیصلے پر حیران اور ناراض بھی ہیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پارٹی کے کشمیر میں سیٹ جیتنے کے امکانات بہت کم ہیں، لیکن وہ جموں و کشمیر میں اپنی حریف علاقائی جماعتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے وادی میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔