پہلگام (میر اشفاق) : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ امرناتھ یاترا کا پر امن انعقاد جموں کشمیر میں خوشحالی لانے اور 22اپریل کے دہشت گرد حملے دبانے کا ایک بہترین موقع ہے۔ محبوبہ مفتی کا مزید کہنا ہے کہ پہلگام کے باشندے صدیوں سے امرناتھ یاتریوں کی خدمت کرتے آ رہے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے پہلگام دورے کے دوران پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’وادی کشمیر کے لوگ آنے والی امرناتھ یاترا کے لئے کافی فکرمند ہیں لیکن سب سے زیادہ فکر پہلگام کے لوگوں کو ہیں اور 22 اپریل کا واقعہ پہلگام کے لوگوں کے لئے ایک بڑی مصیبت بن چکا ہے، اہم سیاحتی مقامات پر قدغن برقرار ہے ،10 ہزار گھوڑے بان، سینکڑوں ٹیکسی ڈرائیورز، دکاندار اور تجارت سے وابستہ لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔‘‘ محبوبہ مفتی نے پہلگام کے لوگوں سے ماضی کی طرح امسال بھی یاتریوں کی خدمات کرنے کی اپنی روایت کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
محبوبہ مفتی پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: ’’بکروال طبقے سے وابستہ خانہ بدوشوں کو چراگاہوں کی جانب جانے سے روکا جا رہا ہے، حملے کے بعد لاکھوں افراد روزی روٹی سے محروم ہو گئے ہیں، اسلئے آنے والی امرناتھ یاترا یہاں کے لوگوں کے لئے ایک امتحان ہے، یاتریوں کے لئے جتنی بھی سکیورٹی ہو لیکن یاتریوں کی حفاظت کی ذمہ داری پہلگام کے لوگوں کے کندھوں پر ہے، کیونکہ یہاں کے لوگوں نے یاترا کو پرامن اور خوشگوار طریقے سے کامیاب بنانے میں ہمیشہ اپنا کردار نبھایا ہے۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ نے پہلگام کے لوگوں سے اپیل کی کہ ’’سکیورٹی فورسز سے زیادہ، یہاں کے لوگوں کو امرناتھ یاتریوں کے تحفظ کو ممکن بنانا ہوگا۔‘‘
محبوبہ کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ اگر امرناتھ یاترا پرامن طریقے سے اپنے اختتام کو پہنچتی ہے تو اس سے یہاں کی رونقیں دوبارہ لوٹ سکتی ہیں، کیونکہ پرامن یاترا کے انعقاد سے پورے ملک کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر امن کا پیغام جائے گا اور سیاحوں کے دلوں سے خوف ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 22 اپریل کے دہشت کو دبانے میں پرامن امرناتھ یاترا کا انعقاد ایک اہم کردار ادا کرے گا۔
پی ڈی پی صدر نے مزید کہا کہ ان کے مرحوم والد ’’مفتی محمد سعید کا پہلگام کے ساتھ ذاتی لگاؤ تھا، بھلے ہی یہاں کے لوگوں نے پی ڈی پی کو اپنا اعتماد نہیں دیا لیکن پی ڈی پی کا وہ ہمدردانہ رویہ یہاں کی عوام کے تئیں ابھی بھی برقرار ہے۔ 22 اپریل کے واقعہ کے بعد پہلگام میں پوچھ تاچھ کے بہانے لوگوں کی پکڑ دھکڑ ہو رہی تھی، میں نے لوگوں کی شکایت کو اجاگر کیا جس کے بعد پکڑ دھکڑ کا سلسلہ کافی حد تک کم ہوگیا۔‘‘
دریں اثناء، محبوبہ مفتی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہاں کے سیاحتی مقامات، پارکس پر عائد پابندی ختم کریں تاکہ سیاحت کو دوبارہ پٹری پر لوٹنے میں راہ ہموار ہو سکے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے اننت ناگ کے سیاحتی مقام میں ایک تقریب کے دوران خطاب کے دوران کیا۔
یہ بھی پڑھیں: