کولگام (فیاض لولو) : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں وقف ایکٹ کے خلاف ایک پُر امن احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاج میں شامل پارٹی کارکنان نے وقف ایکٹ کے خلاف نعرے بازی کی اور اس قانون کو واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مارچ میں شامل پی ڈی پی کارکنان نے وقف ایکٹ کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
احتجاجی ریلی کی قیادت پارٹی کے سینئر لیڈر سرتاج احمد مدنی نے کی، جنہوں نے اس موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ’’وقف بورڈ کے اختیارات میں مداخلت بند کرے اور مذہبی اداروں کی خودمختاری کا احترام کرے۔‘‘ ریلی کے دوران مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر وقف ایکٹ کے خلاف نعرے درج تھے۔
پی ڈی پی کارکنان نے پر امن طریقے سے ریلی برآمد کی اور اس میں شرکت کی اور اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ ایکٹ عوامی مفاد کے منافی ہے اور اسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔‘‘ ریلی میں شامل پی ڈی پی قیادت نے اعلان کیا کہ ’’اگر حکومت نے بل واپس نہ لیا تو احتجاجی مہم کو ریاست بھر میں وسعت دی جائے گی۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ڈی پی کارکنان نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں وقف بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک ریلی برآمد کی۔
یہ بھی پڑھیں:
کشمیر، ’وقف ایکٹ نامنظور‘ کے نعروں کی گونج
وقف ترمیمی ایکٹ: کیا ریاستی حکومت وقف ایکٹ کو لاگو کرنے سے انکار کر سکتی ہے؟