سرینگر: حکام نے پیر کی صبح بتایا کہ پاکستان نے جموں اور کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر مسلسل چوتھی رات جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ پاکستانی فوجیوں نے کپواڑہ-پونچھ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی۔ اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے تاہم صورت حال بدستور کشیدہ ہے۔
ہندوستانی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "27-28 اپریل کی درمیانی شب، پاکستانی فوج کی چوکیوں نے لائن آف کنٹرول کے پار کپواڑہ اور پونچھ اضلاع کے مقابل علاقوں میں چھوٹے ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ شروع کی جس کا ہندوستانی فوج "تیز اور مؤثر طریقے سے" جواب دیا۔
یہ پہلا موقع تھا جب پاکستانی فوج نے پونچھ سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ جموں و کشمیر کے پہلگام میں گزشتہ منگل کو دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ہندوستانی اور پاکستانی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔
سیکورٹی فورسز نے 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو تیز کردیا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ہندوستانی فوج نے کہا کہ اس کے اپنے فوجیوں نے مناسب چھوٹے ہتھیاروں سے موثر جواب دیا۔ دریں اثنا، کولگام پولیس نے فوج اور سی آر پی ایف کے ساتھ ایک مربوط آپریشن میں دو دہشت گرد ساتھیوں کو گرفتار کیا اور جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں اسلحہ اور گولہ بارود کا ایک ذخیرہ برآمد کیا۔
ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، متلھما چوک ٹھوکر پورہ، قائم موہ میں قائم ایک معمول کی چوکی کے دوران دو افراد کو روکا گیا اور بعد میں گرفتار کیا گیا۔ ان کی تلاش پر،سیکورٹی فورسز نے ان کے قبضے سے دو پستول، دو پستول میگزین، اور پستول کے 25 راؤنڈز برآمد کر لیے۔ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت تھانہ قائم موہ میں مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کالعدم جماعت اسلامی کے سابق ارکان نے کشمیر میں نئی سیاسی جماعت تشکیل دے دی، پہلگام حملے کی مذمت کی
پہلگام دہشت گردانہ حملے میں پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ سے منسلک ایک دہشت گرد گروپ کے سامنے آنے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں – جو پلوامہ حملے کے بعد سے خراب ہے۔