ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پہلگام حملے کے خلاف پورا کشمیر سراپا احتجاج، مظاہرین کا امیت شاہ اور ایل جی سے استعفے کا مطالبہ - PROTESTS IN KASHMIR

پہلگام دہشت گرد حملے کے خلاف کشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

کشمیر بھر میں پہلگام حملے کے خلاف احتجاج
کشمیر بھر میں پہلگام حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرے (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 23, 2025 at 7:15 PM IST

6 Min Read

سرینگر (پرویز الدین) : پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے سفا کانہ حملے کے خلاف بدھ کو وادی کشمیر میں مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی۔ متحدہ مجلس علماء، تاجر انجمنوں، مذہبی اداروں اور اہم سیاسی قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال کی اپیل پر کشمیر بھر میں مکمل بند کا اثر دیکھنے کو ملا۔

پہلگام حملے کے خلاف عوامی ردعمل صرف ہڑتال تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی احتجاجی مارچ برآمد کیے گئے۔ سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں نہ صرف مختلف سیاسی اور سماجی انجمنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا بلکہ جسمانی طور خاص افراد بھی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے اس واقعے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

پہلگام حملے کے خلاف سرینگر میں احتجاج (ETV Bharat)

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران پدم شری ایوارڈ یافتہ جاوید ٹاک، جو جسمانی طور خاص افراد کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ’’اس حملے نے جموں وکشمیر خاص کر وادی کشمیر کے لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس انسانیت سوز واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘ انہوں نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’زخمیوں میں سے کئی ایسے بھی ہوں گے جو کہ زندگی بھر معذور ہو سکتے ہیں۔‘‘ ٹاک کے مطابق ’’جو مرتا ہے اس کی زندگی کا خاتمہ ایک ہی بار ہوتا ہے، لیکن جو معذور ہوتا ہے وہ دن میں ہزار بار مرتا ہے وہ نہ صرف اپنے گھر والوں بلکہ معاشرے کے لیے بھی ایک بوجھ بن جاتا ہے۔ جس کا ہمیں دہائیوں کا تلخ تجربہ ہےکیونکہ کشمیر میں تشدد کی وجہ سے اب تک متعدد افراد عمر بھر کے لئے اپاہج ہوچکے ہیں۔‘‘

دونوں ٹاگوں سے محروم جاوید ٹاک نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’دن دہاڑے اس طرح کا واقعہ رونما ہونا مرکزی اور یوٹی سرکار پر سوالیہ نشان ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس حملے کی تحقیقات جلد سے جلد ہونی چاہئے تاکہ حقائق لوگوں کے سامنے آئیں۔ اگر ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور ایل جی منوج سنہا جموں وکشمیر کی سیکورٹی پر نظر رکھے ہوئے تو اس طرح کے حملے کس طرح پیش آ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت ایک جانب دعویٰ کررہی ہے کہ 2019 سے امن ہے تو دوسری جانب اس طرح کے واقعات ان دعوؤں کی نفی کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر امیت شاہ اور ایل جی جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کو بہتر نہیں بنا سکتے ہیں تو انہیں فوراً استعفیٰ دینا چائیے۔‘‘

جسمانی طور خاص ایک اور احتجاجی، عبد الرشید، کہتے ہیں کہ ’’نہتے سیاحوں پر یہ حملہ شرمناک تو ہے ہی، لیکن اس واقعے نے سرکار پر کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ کشمیر پر پوری دنیا کی نظر ہے۔ اور ملک کی بڑی سیکورٹی ایجنسیاں کا یہاں کام کرنے کے باوجود اس طرح کا واقعہ پیش آنا ایک بڑا سوال ہے۔‘‘

انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا: ’’وزیر داخلہ کہتے ہیں ’مجھے معلوم نہیں‘، ایل جی اور وزیر بھی یہی کہتے ہیں تو پھر یہ کس کو معلوم ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کی سکیورٹی صورتحال کے بہتری کے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن پہلگام حملے نے ان سبھی دعوؤں کی پول کھول دی۔

’جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے لئے پاکستان ذمہ دار‘

پہلگام حملے کے خلاف پلوامہ میں احتجاج (ETV Bharat)


پلوامہ (سید عادل مشتاق) : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بی جے پی یونٹ کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس میں پارٹی کارکنان نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی، جبکہ پہلگام حملے کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

بی جے پی کے ضلع صدر، غیور اندرابی، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حملے جموں وکشمیر کی معیشت پر حملے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کو تنقید نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وہ نہیں چاہتے کہ کشمیر میں عوام خوشحالی سے زندگی گزاریں۔‘‘

شوپیاں میں احتجاجی مظاہرے

پہلگام حملے کے خلاف شوپیاں میں احتجاج (ETV Bharat)


شوپیاں (شاہد ٹاک) : پہلگام حملے کے خلاف عوامی غم و غصے کے اظہار جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں بھی دیکھنے کو ملا۔ شوپیان میں لمبردار ایسوسی ایشن، پٹواری ایسوسی ایشن، بار ایسوسی ایشن، ٹریڈرس ایسوسی ایشن سمیت تقریباً سبھی سیاسی جماعتوں نے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انہیں سخت سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا۔ ضلع بھر میں کاروباری سرگرمیاں آج دن بھر مفلوج رہیں؛ تمام دکانیں، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی متاثر رہا۔

شمالی کشمیر میں بھی مظاہرے

پہلگام حملے کے خلاف ہندوارہ میں احتجاج (ETV Bharat)


ہندوارہ (شمیم احمد) : پہلگام دہشتگرادنہ حملے کے خلاف شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں لنگیٹ، ہندوارہ سمیت متعدد قصبوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ضلع بھر میں ہڑتال کے پیش نظر تمام کاروباری ادارے بند رہے جس کے نتیجےمیں روز مرہ کی زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔ ہنوارہ میں ٹریڈریس فیڈریشن، سیول سوسائٹی، علماء کرام سمیت دیگر انجمنوں نے پر امن احتجاج کرتے ہوئے اس واقعے کو انسانیت سوز قرار دیا۔ احتجاجیوں نے اسے حملے کو ’’انسانیت کا قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے ایک جٹ ہو کر اس واقعے کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔

خطہ چناب میں عوامی غصہ پھوٹ پڑا


رام بن (نواز رونیال) : پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے خلاف ضلع رام بن میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ ہڑتال کی کال بیوپار منڈل کے علاوہ ضلع بھر میں کام کر رہی مختلف مذہبی تنظیموں، آئمہ مساجد، علماء اکرام اور بار ایسوسیشن کی جانب سے دی گئی تھی۔ ہڑتال کے پیش نظر ضلع بھر میں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں صدر مقام رامبن کے علاوہ بانہال، بٹوت اور گول علاقے قابل ذکر ہیں۔

مظاہرین نے رام بن میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر احتجاج کیا اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. پہلگام حملہ: کشمیر کی سیاحتی صنعت کو بڑا دھچکا، ایک ہی دن میں 80 فیصد بکنگ منسوخ
  2. جوتے کیچڑ میں رہ گئے، سیاح ننگے پاؤں بھاگے: پہلگام حملے کی لرزہ خیز کہانی
  3. دہشت کے سائے میں مہمان نوازی: کشمیریوں کا انسانیت سے لبریز ردعمل

سرینگر (پرویز الدین) : پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے سفا کانہ حملے کے خلاف بدھ کو وادی کشمیر میں مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی۔ متحدہ مجلس علماء، تاجر انجمنوں، مذہبی اداروں اور اہم سیاسی قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال کی اپیل پر کشمیر بھر میں مکمل بند کا اثر دیکھنے کو ملا۔

پہلگام حملے کے خلاف عوامی ردعمل صرف ہڑتال تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی احتجاجی مارچ برآمد کیے گئے۔ سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں نہ صرف مختلف سیاسی اور سماجی انجمنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا بلکہ جسمانی طور خاص افراد بھی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے اس واقعے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

پہلگام حملے کے خلاف سرینگر میں احتجاج (ETV Bharat)

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران پدم شری ایوارڈ یافتہ جاوید ٹاک، جو جسمانی طور خاص افراد کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ’’اس حملے نے جموں وکشمیر خاص کر وادی کشمیر کے لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس انسانیت سوز واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘ انہوں نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’زخمیوں میں سے کئی ایسے بھی ہوں گے جو کہ زندگی بھر معذور ہو سکتے ہیں۔‘‘ ٹاک کے مطابق ’’جو مرتا ہے اس کی زندگی کا خاتمہ ایک ہی بار ہوتا ہے، لیکن جو معذور ہوتا ہے وہ دن میں ہزار بار مرتا ہے وہ نہ صرف اپنے گھر والوں بلکہ معاشرے کے لیے بھی ایک بوجھ بن جاتا ہے۔ جس کا ہمیں دہائیوں کا تلخ تجربہ ہےکیونکہ کشمیر میں تشدد کی وجہ سے اب تک متعدد افراد عمر بھر کے لئے اپاہج ہوچکے ہیں۔‘‘

دونوں ٹاگوں سے محروم جاوید ٹاک نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’دن دہاڑے اس طرح کا واقعہ رونما ہونا مرکزی اور یوٹی سرکار پر سوالیہ نشان ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس حملے کی تحقیقات جلد سے جلد ہونی چاہئے تاکہ حقائق لوگوں کے سامنے آئیں۔ اگر ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور ایل جی منوج سنہا جموں وکشمیر کی سیکورٹی پر نظر رکھے ہوئے تو اس طرح کے حملے کس طرح پیش آ رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت ایک جانب دعویٰ کررہی ہے کہ 2019 سے امن ہے تو دوسری جانب اس طرح کے واقعات ان دعوؤں کی نفی کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر امیت شاہ اور ایل جی جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کو بہتر نہیں بنا سکتے ہیں تو انہیں فوراً استعفیٰ دینا چائیے۔‘‘

جسمانی طور خاص ایک اور احتجاجی، عبد الرشید، کہتے ہیں کہ ’’نہتے سیاحوں پر یہ حملہ شرمناک تو ہے ہی، لیکن اس واقعے نے سرکار پر کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ کشمیر پر پوری دنیا کی نظر ہے۔ اور ملک کی بڑی سیکورٹی ایجنسیاں کا یہاں کام کرنے کے باوجود اس طرح کا واقعہ پیش آنا ایک بڑا سوال ہے۔‘‘

انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا: ’’وزیر داخلہ کہتے ہیں ’مجھے معلوم نہیں‘، ایل جی اور وزیر بھی یہی کہتے ہیں تو پھر یہ کس کو معلوم ہوگا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کی سکیورٹی صورتحال کے بہتری کے بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن پہلگام حملے نے ان سبھی دعوؤں کی پول کھول دی۔

’جموں وکشمیر میں دہشت گردی کے لئے پاکستان ذمہ دار‘

پہلگام حملے کے خلاف پلوامہ میں احتجاج (ETV Bharat)


پلوامہ (سید عادل مشتاق) : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بی جے پی یونٹ کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس میں پارٹی کارکنان نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی، جبکہ پہلگام حملے کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

بی جے پی کے ضلع صدر، غیور اندرابی، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حملے جموں وکشمیر کی معیشت پر حملے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کو تنقید نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وہ نہیں چاہتے کہ کشمیر میں عوام خوشحالی سے زندگی گزاریں۔‘‘

شوپیاں میں احتجاجی مظاہرے

پہلگام حملے کے خلاف شوپیاں میں احتجاج (ETV Bharat)


شوپیاں (شاہد ٹاک) : پہلگام حملے کے خلاف عوامی غم و غصے کے اظہار جنوبی کشمیر کے شوپیاں میں بھی دیکھنے کو ملا۔ شوپیان میں لمبردار ایسوسی ایشن، پٹواری ایسوسی ایشن، بار ایسوسی ایشن، ٹریڈرس ایسوسی ایشن سمیت تقریباً سبھی سیاسی جماعتوں نے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انہیں سخت سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا۔ ضلع بھر میں کاروباری سرگرمیاں آج دن بھر مفلوج رہیں؛ تمام دکانیں، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی متاثر رہا۔

شمالی کشمیر میں بھی مظاہرے

پہلگام حملے کے خلاف ہندوارہ میں احتجاج (ETV Bharat)


ہندوارہ (شمیم احمد) : پہلگام دہشتگرادنہ حملے کے خلاف شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں لنگیٹ، ہندوارہ سمیت متعدد قصبوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ضلع بھر میں ہڑتال کے پیش نظر تمام کاروباری ادارے بند رہے جس کے نتیجےمیں روز مرہ کی زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی۔ ہنوارہ میں ٹریڈریس فیڈریشن، سیول سوسائٹی، علماء کرام سمیت دیگر انجمنوں نے پر امن احتجاج کرتے ہوئے اس واقعے کو انسانیت سوز قرار دیا۔ احتجاجیوں نے اسے حملے کو ’’انسانیت کا قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے ایک جٹ ہو کر اس واقعے کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔

خطہ چناب میں عوامی غصہ پھوٹ پڑا


رام بن (نواز رونیال) : پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے خلاف ضلع رام بن میں بھی مکمل ہڑتال رہی۔ ہڑتال کی کال بیوپار منڈل کے علاوہ ضلع بھر میں کام کر رہی مختلف مذہبی تنظیموں، آئمہ مساجد، علماء اکرام اور بار ایسوسیشن کی جانب سے دی گئی تھی۔ ہڑتال کے پیش نظر ضلع بھر میں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں صدر مقام رامبن کے علاوہ بانہال، بٹوت اور گول علاقے قابل ذکر ہیں۔

مظاہرین نے رام بن میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر احتجاج کیا اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. پہلگام حملہ: کشمیر کی سیاحتی صنعت کو بڑا دھچکا، ایک ہی دن میں 80 فیصد بکنگ منسوخ
  2. جوتے کیچڑ میں رہ گئے، سیاح ننگے پاؤں بھاگے: پہلگام حملے کی لرزہ خیز کہانی
  3. دہشت کے سائے میں مہمان نوازی: کشمیریوں کا انسانیت سے لبریز ردعمل
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.