ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پہلگام حملہ: کشمیر میں اب تک 6 عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس - MILITANT HOUSE RAISED TO GROUND

پہلگام حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے کپوارہ، پلوامہ، شوپیان اور کولگام میں 6 عسکریت پسندوں کے مکانات منہدم کیے۔

کشمیر میں اب تک پانچ عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس
کشمیر میں اب تک پانچ عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس (تصویر: ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : April 26, 2025 at 1:56 PM IST

Updated : April 26, 2025 at 10:00 PM IST

3 Min Read

سرینگر: پہلگام میں بائسرن چراگاہ پر ہوئے دہشت گرد حملے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، کے بعد سکیورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے کپوارہ، پلوامہ، شوپیان اور کولگام اضلاع میں مزید عسکریت پسندوں کے مکانات منہدم کر دیے۔ حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ یہ کارروائیاں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران انجام دی گئیں۔ یہ کارروائیاں حالیہ دنوں بھارتی سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے اٹھائے جا رہے سخت ترین ردعمل میں شمار کی جا رہی ہیں اور ان کا مقصد 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے مہلک حملے کے ذمے داران کا سراغ لگانا ہے۔

شمالی کشمیر کپوارہ ضلع کے کلاروس علاقہ میں ہفتہ کی سہ پہر ایک لشکر طیبہ کمانڈر فاروق ٹیڈوا کے رہائشی مکان کو مسمار کردیا گیا۔ یہ کاروائیاں حکام کی جانب سے کریک ڈوان کے سلسلےمیں کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ضلع کپوارہ کے کلاروس علاقے میں فاروق ٹیڈواکے مکان کو منہدم کردیا گیا جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہے۔

کشمیر میں اب تک پانچ عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس
کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد اب تک پانچ عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس (ای ٹی وی بھارت)

اس سے قبل پلوامہ کے مُرن علاقے میں جمعہ دیر رات گئے احسان الحق شیخ نامی شہری کے دو منزلہ مکان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا۔ حکام کے مطابق، شیخ نے 2018 میں پاکستان میں عسکری تربیت حاصل کی تھی اور اسے پہلگام حملے میں براہ راست ملوث سمجھا جا رہا ہے۔ اس دھماکے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد، سکیورٹی فورسز نے شوپیان کے چھٹی پورہ گاؤں میں لشکر طیبہ کے کمانڈر شاہد احمد کا مکان بھی مسمار کر دیا۔ پولیس اہلکاروں کے مطابق،شاہد 2020 سے جنوبی کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کا اہم منتظم رہا ہے اور لشکر طیبہ کی دوبارہ سرگرمیوں میں مرکزی کردار ادا کر رہا تھا۔

جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے متل ہامہ نامی گاؤں میں ذاکر احمد کا مکان بھی زمین بوس کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ذاکر، جو 2023 سے سرگرم عسکریت پسند رہا ہے، مبینہ طور پر پہلگام حملے کے لیے ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی ترسیل میں معاونت کار تصور کیا جا رہا ہے۔

عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز جمعرات کو اس وقت شروع کیا گیا جب بجبہاڑہ کے ایک گاؤں میں عادل حسین ٹھوکر اور ترال کے منگہام علاقے میں آصف احمد شیخ کے مکانات کو منہدم کیا گیا۔ حکام کے مطابق ان مکانات کو دھماکہ خیز مواد ذخیرہ اور ممکنہ طور پر پہلگام حملے کے لیے تیار کرنے میں استعمال کیا گیا تھا۔

سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پانچوں مقامات پر کارروائیاں مصدقہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئیں، جو ان مکانات کو عسکری سرگرمیوں کے ساتھ جوڑتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

  1. عسکریت پسند کا مکان اڑانے سے کئی دیگر مکانات کو بھاری نقصان
  2. سیکورٹی فورسز نے پلوامہ میں سرگرم عسکریت پسندوں کے مزید دو مکانات کو تباہ کیا

سرینگر: پہلگام میں بائسرن چراگاہ پر ہوئے دہشت گرد حملے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے، کے بعد سکیورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے کپوارہ، پلوامہ، شوپیان اور کولگام اضلاع میں مزید عسکریت پسندوں کے مکانات منہدم کر دیے۔ حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ یہ کارروائیاں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران انجام دی گئیں۔ یہ کارروائیاں حالیہ دنوں بھارتی سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے اٹھائے جا رہے سخت ترین ردعمل میں شمار کی جا رہی ہیں اور ان کا مقصد 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے مہلک حملے کے ذمے داران کا سراغ لگانا ہے۔

شمالی کشمیر کپوارہ ضلع کے کلاروس علاقہ میں ہفتہ کی سہ پہر ایک لشکر طیبہ کمانڈر فاروق ٹیڈوا کے رہائشی مکان کو مسمار کردیا گیا۔ یہ کاروائیاں حکام کی جانب سے کریک ڈوان کے سلسلےمیں کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ضلع کپوارہ کے کلاروس علاقے میں فاروق ٹیڈواکے مکان کو منہدم کردیا گیا جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہے۔

کشمیر میں اب تک پانچ عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس
کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد اب تک پانچ عسکریت پسندوں کے مکانات زمین بوس (ای ٹی وی بھارت)

اس سے قبل پلوامہ کے مُرن علاقے میں جمعہ دیر رات گئے احسان الحق شیخ نامی شہری کے دو منزلہ مکان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا۔ حکام کے مطابق، شیخ نے 2018 میں پاکستان میں عسکری تربیت حاصل کی تھی اور اسے پہلگام حملے میں براہ راست ملوث سمجھا جا رہا ہے۔ اس دھماکے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد، سکیورٹی فورسز نے شوپیان کے چھٹی پورہ گاؤں میں لشکر طیبہ کے کمانڈر شاہد احمد کا مکان بھی مسمار کر دیا۔ پولیس اہلکاروں کے مطابق،شاہد 2020 سے جنوبی کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کا اہم منتظم رہا ہے اور لشکر طیبہ کی دوبارہ سرگرمیوں میں مرکزی کردار ادا کر رہا تھا۔

جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے متل ہامہ نامی گاؤں میں ذاکر احمد کا مکان بھی زمین بوس کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ذاکر، جو 2023 سے سرگرم عسکریت پسند رہا ہے، مبینہ طور پر پہلگام حملے کے لیے ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی ترسیل میں معاونت کار تصور کیا جا رہا ہے۔

عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز جمعرات کو اس وقت شروع کیا گیا جب بجبہاڑہ کے ایک گاؤں میں عادل حسین ٹھوکر اور ترال کے منگہام علاقے میں آصف احمد شیخ کے مکانات کو منہدم کیا گیا۔ حکام کے مطابق ان مکانات کو دھماکہ خیز مواد ذخیرہ اور ممکنہ طور پر پہلگام حملے کے لیے تیار کرنے میں استعمال کیا گیا تھا۔

سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پانچوں مقامات پر کارروائیاں مصدقہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کی گئیں، جو ان مکانات کو عسکری سرگرمیوں کے ساتھ جوڑتی ہیں۔

مزید پڑھیں:

  1. عسکریت پسند کا مکان اڑانے سے کئی دیگر مکانات کو بھاری نقصان
  2. سیکورٹی فورسز نے پلوامہ میں سرگرم عسکریت پسندوں کے مزید دو مکانات کو تباہ کیا
Last Updated : April 26, 2025 at 10:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.