سرینگر (پرویز الدین): صحت و طبی تعلیم کے سیکرٹری ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ کا کہنا ہے کہ میڈیکل سائنس میں تحقیق کو آسان زبان میں لوگوں تک پہنچانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ عام لوگ پڑھ اور سمجھ کر اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ڈاکٹروں کا شمار دنیا کے بہترین معالجین میں ہوتا ہے۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے جمعہ کو سرینگر میں منعقدہ 52 ویں انڈین ایسوسی ایشن آف پریونٹیو اینڈ سوشل میڈیسن کانفرنس کے موقع پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔
عابد رشید نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی کانفرس کے نتائج قومی صحت کی پالیسی کو تشکیل دینے اور ملک میں احتیاطی سماجی ادویات کو مضبوط بنانے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے زیر اہتمام اس کانفرس میں بھارت بھر سے اعلیٰ طبی میدان کے بہترین ذہنوں، پالیسی سازوں اور صحت کے پیشہ ور افراد کو اکٹھا کیا گیا ہے۔
سید عابد رشید شاہ کے مطابق کانفرنس میں فزیکل اور ورچول - دونوں طریقوں سے 550 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کئے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’آج کی یہ کانفرنس ملک کے طبی میدان کے بہترین دماغ کا اکیڈمک اجتماع ہے۔ ہمارے پاس ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے سے شرکاء موجود ہیں۔‘‘ انہوں نے جموں وکشمیر میں ایسی قومی کانفرنسوں کی میزبان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’سرینگر میں سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اس نوعیت کی کانفرنس اس تناظر میں بھی مثبت نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔‘‘
عابد رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’ضرورت اس بات کی ہے کہ کیسے پبلک ہیلتھ کو مزید بہتر بنایا جا سکے اور اس حوالہ سے اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔ ایسے میں میڈیکل سائنس میں ایسی تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے کی بھی ضرورت ہے جو کہ بیماریوں کے بچاؤ کی خاطر مرکوز ہو اور میڈیکل تحقیق کو آسان زبان میں عام لوگوں کے سامنے لایا جائے تاکہ اس تحقیق کو لوگ سمجھ کر فائدہ اٹھا سکیں جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں:
میڈیکل کالج سری نگر کو تحقیق میں بہترین کارکردگی پر ایوارڈ سے نوازا گیا