ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پندرہ سال، چار کروڑ روپے، پھر بھی اریگیشن اسکیم نا مکمل - PULWAMA LIFT IRRIGATION SCHEME

پلوامہ ضلع کی چکورا لفٹ ایریگیشن اسکیم 15 سال میں بھی مکمل نہ ہو سکی۔ کسانوں کو سینچائی میں مشکلات درپیش۔

ا
اسکیم مکمل ہونے سے تین دیہات کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا (ای ٹی وی بھارت)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : May 14, 2025 at 7:57 PM IST

2 Min Read
پندرہ سال، چار کروڑ روپے، پھر بھی اریگیشن اسکیم نا مکمل (ETV Bharat)

پلوامہ (سید عادل مشتاق) : وادی کشمیر میں کسانوں کو ہرممکن مدد کرنے کے سرکاری دعوے زمینی سطح پر کھوکھلے ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں چکورہ علاقے کے کسانوں کو ڈیڑھ دہائی قبل زرعی اراضی تک پانی پہنچانے کا خواب دکھایا گیا تھا، تاکہ وہ بھی کھیتی باڑی کرکے اپنی روزی روٹی کا بندوبست کر سکیں۔ تاہم، پندرہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود یہ وعدہ وفا نہ ہو سکا اور چکورہ علاقے میں قریب تین دیہات کے کسان اب بھی سینچائی کے لئے پانی کی راہ تک رہے ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ اس لفٹ ایریگیشن سکیم کا مطالبہ سنہ 2007 سے کیے جانے کے بعد سال 2010 میں اس کو منظوری دئے جانے کے بعد کام شروع کیا گیا اور 2014 تک اس پر کچھ کام بھی ہوا، جس میں ایک شیڈ کی تعمیر کی گئی اور پائپ لائن بھی بچھائی گئی۔ کسانوں کے مطابق اس ابتدائی کام کے بعد نامعلوم وجوہات کی بنا پر کام روک دیا گیا۔

ا
لفٹ اریگیشن اسکیم کے لیے چار کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی (ای ٹی وی بھارت)

مقامی کسانوں نے دعویٰ کیا کہ کئی مرتبہ انہوں نے محکمہ آبپاشی سے اس بارے استفسار کیا گیا تو انہوں نے ہر بار فنڈس کی کمی بتا کر اپنا پلو جھاڑا۔ ادھر، ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بھی محکمہ آبپاشی کے افسران سے رجوع کیا تو انہوں نے اس حوالہ سے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ وہیں مقامی ایم ایل اے، غلام محی الدین میر نے بتایا کہ اس سکیم کو نیشنل بینک برائے زراعت اور دیہی ترقی (نابارڈ) کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، جس کے لیے انہوں نے متعلقہ وزیر سے بات کی ہے اور جلد ہی اس پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

ا
پندرہ سال سے لفٹ اریگیشن اسکیم تشنہ تکمیل (ای ٹی وی بھارت)

یہ بھی پڑھیں:

  1. ترال میں لفٹ اریگیشن اسکیم لاگو نہ کئے جانے سے باغ مالکان پریشان
  2. کسانوں کا محکمۂ آبپاشی کے خلاف احتجاج

پندرہ سال، چار کروڑ روپے، پھر بھی اریگیشن اسکیم نا مکمل (ETV Bharat)

پلوامہ (سید عادل مشتاق) : وادی کشمیر میں کسانوں کو ہرممکن مدد کرنے کے سرکاری دعوے زمینی سطح پر کھوکھلے ثابت ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں چکورہ علاقے کے کسانوں کو ڈیڑھ دہائی قبل زرعی اراضی تک پانی پہنچانے کا خواب دکھایا گیا تھا، تاکہ وہ بھی کھیتی باڑی کرکے اپنی روزی روٹی کا بندوبست کر سکیں۔ تاہم، پندرہ برس کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود یہ وعدہ وفا نہ ہو سکا اور چکورہ علاقے میں قریب تین دیہات کے کسان اب بھی سینچائی کے لئے پانی کی راہ تک رہے ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ اس لفٹ ایریگیشن سکیم کا مطالبہ سنہ 2007 سے کیے جانے کے بعد سال 2010 میں اس کو منظوری دئے جانے کے بعد کام شروع کیا گیا اور 2014 تک اس پر کچھ کام بھی ہوا، جس میں ایک شیڈ کی تعمیر کی گئی اور پائپ لائن بھی بچھائی گئی۔ کسانوں کے مطابق اس ابتدائی کام کے بعد نامعلوم وجوہات کی بنا پر کام روک دیا گیا۔

ا
لفٹ اریگیشن اسکیم کے لیے چار کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی (ای ٹی وی بھارت)

مقامی کسانوں نے دعویٰ کیا کہ کئی مرتبہ انہوں نے محکمہ آبپاشی سے اس بارے استفسار کیا گیا تو انہوں نے ہر بار فنڈس کی کمی بتا کر اپنا پلو جھاڑا۔ ادھر، ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بھی محکمہ آبپاشی کے افسران سے رجوع کیا تو انہوں نے اس حوالہ سے کیمرے کے سامنے بات کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ وہیں مقامی ایم ایل اے، غلام محی الدین میر نے بتایا کہ اس سکیم کو نیشنل بینک برائے زراعت اور دیہی ترقی (نابارڈ) کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، جس کے لیے انہوں نے متعلقہ وزیر سے بات کی ہے اور جلد ہی اس پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

ا
پندرہ سال سے لفٹ اریگیشن اسکیم تشنہ تکمیل (ای ٹی وی بھارت)

یہ بھی پڑھیں:

  1. ترال میں لفٹ اریگیشن اسکیم لاگو نہ کئے جانے سے باغ مالکان پریشان
  2. کسانوں کا محکمۂ آبپاشی کے خلاف احتجاج
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.