ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں تازہ برفباری اور بارش، کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند - KASHMIR SNOW

کشمیر میں تازہ برفباری اور موسلا دھار بارشوں کے باعث متعدد سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، تاہم سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک جاری ہے۔

کشمیر میں تازہ برفباری
کشمیر میں تازہ برفباری (ای ٹی وی بھارت)
author img

By Muhammad Zulqarnain Zulfi

Published : May 31, 2025 at 1:19 PM IST

Updated : May 31, 2025 at 1:43 PM IST

4 Min Read
کشمیر میں تازہ برفباری اور بارش، کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند (ویڈیو: ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں و کشمیر میں ہفتے کو تازہ برفباری اور شدید بارشوں کے باعث معمولات زندگی متاثر ہوئی، کئی علاقوں میں اہم اور رابطہ سڑکوں پر نقل و حمل مسدود ہو کر رہ گئی ہے، جبکہ محکمہ موسمیات نے تیز ہواؤں، لینڈ سلائیڈنگ اور فلیش فلڈز کے خدشے کے پیش نظر وارننگ جاری کر دی ہے۔

شمالی کشمیر کے رازدان ٹاپ پر گریز-باندی پورہ روڈ اور جنوبی کشمیر کے مغل روڑ پر پیر کی گلی میں تازہ برفباری کے باعث پونچھ-راجوری-شوپیاں سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان راستوں پر پھسلن اور برفانی تودوں کے خطرے کے پیش نظر احتیاطی طور پر ٹریفک کو بند کر دیا گیا ہے۔

محکمہ ٹریفک کے ایک اہلکار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’گریز-بانڈی پورہ روڈ، جو کہ بانڈی پورہ ضلع کے دشوار گزار پہاڑی علاقوں سے گزرتا ہے، اگلے احکامات تک بند رہے گا۔‘‘ اسی طرح مغل شاہراہ، جو پیر پنجال خطے کو کشمیر سے جوڑتی ہے، پیر کی گلی نام علاقے پر برف جمع ہونے کے بعد بند کر دی گئی ہے۔

وادی کشمیر کو خطہ لداخ سے جوڑنے والے زوجیلا پاس پر بھی برفباری کے باعث گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق اس بندش سے لداخ کی ضروری رسد پر اثر پڑ سکتا ہے۔

ادھر، صوبہ جموں کے رام بن ضلع میں ژالہ باری اور شدید بارش کے بعد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے اور ٹریفک سست روی کا شکار ہو گیا ہے۔ سرینگر کے کئی حصوں میں بھی درمیانی سے تیز درجے کی بارش ہوئی، جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے۔

تاہم سرینگر جموں قومی شاہراہ (این ایچ-44) دونوں اطراف سے مسافر گاڑیوں کے لیے کھلی ہے، تاہم بڑی گاڑیوں کو صرف جموں سے سرینگر کی طرف ہی جانے کی اجازت دی گئی۔ ٹریفک کنٹرول روم کے ایک اہلکار کے مطابق: ’’بارش کی وجہ سے شاہراہ پر اثر پڑا ہے، ہم ڈرائیوروں سے درخواست کی گئی ہے کہ لین ڈسپلن برقرار رکھیں اور اوورٹیک سے گریز کریں۔‘‘

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہفتے کو درمیانی سے تیز بارش، گرج چمک اور تیز ہوائیں متوقع ہیں۔ محکمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے شہریوں سے موسمی خطرات سے چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے مطابق: ’’گزشتہ 24 گھنٹوں میں بیشتر علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی بارش اور گرج چمک ریکارڈ کی گئی۔ پونچھ میں 39 ملی میٹر، بارہمولہ میں 22 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ہوا کی رفتار سانبہ ضلع میں 72 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جموں میں 65 اور کٹھوعہ میں 58 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔‘‘

محکمہ موسمیات کے مطابق، 31 مئی کو ہلکی سے درمیانہ درجے کی بارش اور گرج چمک کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، جبکہ بالائی علاقوں پر ہلکی برفباری کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ بعض علاقوں میں ژالہ باری، تیز ہواؤں اور شدید بارش کے امکانات بھی ہیں۔

یکم سے 2 جون کے درمیان چند مقامات پر ہلکی بارش یا گرج چمک متوقع ہے۔ 4 سے 6 جون تک موسم عمومی طور پر خشک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، البتہ بعض علاقوں میں دوپہر کے وقت ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ 7 اور 8 جون کو دوبارہ بارش یا گرج چمک کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. محکمہ موسمیات کا ان ریاستوں میں موسلادھار بارش کا الرٹ، جانیے آج کا موسم
  2. جموں و کشمیر میں برف باری کی پیشین گوئی

کشمیر میں تازہ برفباری اور بارش، کئی سڑکیں ٹریفک کے لیے بند (ویڈیو: ای ٹی وی بھارت)

سرینگر: جموں و کشمیر میں ہفتے کو تازہ برفباری اور شدید بارشوں کے باعث معمولات زندگی متاثر ہوئی، کئی علاقوں میں اہم اور رابطہ سڑکوں پر نقل و حمل مسدود ہو کر رہ گئی ہے، جبکہ محکمہ موسمیات نے تیز ہواؤں، لینڈ سلائیڈنگ اور فلیش فلڈز کے خدشے کے پیش نظر وارننگ جاری کر دی ہے۔

شمالی کشمیر کے رازدان ٹاپ پر گریز-باندی پورہ روڈ اور جنوبی کشمیر کے مغل روڑ پر پیر کی گلی میں تازہ برفباری کے باعث پونچھ-راجوری-شوپیاں سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان راستوں پر پھسلن اور برفانی تودوں کے خطرے کے پیش نظر احتیاطی طور پر ٹریفک کو بند کر دیا گیا ہے۔

محکمہ ٹریفک کے ایک اہلکار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’گریز-بانڈی پورہ روڈ، جو کہ بانڈی پورہ ضلع کے دشوار گزار پہاڑی علاقوں سے گزرتا ہے، اگلے احکامات تک بند رہے گا۔‘‘ اسی طرح مغل شاہراہ، جو پیر پنجال خطے کو کشمیر سے جوڑتی ہے، پیر کی گلی نام علاقے پر برف جمع ہونے کے بعد بند کر دی گئی ہے۔

وادی کشمیر کو خطہ لداخ سے جوڑنے والے زوجیلا پاس پر بھی برفباری کے باعث گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق اس بندش سے لداخ کی ضروری رسد پر اثر پڑ سکتا ہے۔

ادھر، صوبہ جموں کے رام بن ضلع میں ژالہ باری اور شدید بارش کے بعد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے اور ٹریفک سست روی کا شکار ہو گیا ہے۔ سرینگر کے کئی حصوں میں بھی درمیانی سے تیز درجے کی بارش ہوئی، جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے۔

تاہم سرینگر جموں قومی شاہراہ (این ایچ-44) دونوں اطراف سے مسافر گاڑیوں کے لیے کھلی ہے، تاہم بڑی گاڑیوں کو صرف جموں سے سرینگر کی طرف ہی جانے کی اجازت دی گئی۔ ٹریفک کنٹرول روم کے ایک اہلکار کے مطابق: ’’بارش کی وجہ سے شاہراہ پر اثر پڑا ہے، ہم ڈرائیوروں سے درخواست کی گئی ہے کہ لین ڈسپلن برقرار رکھیں اور اوورٹیک سے گریز کریں۔‘‘

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہفتے کو درمیانی سے تیز بارش، گرج چمک اور تیز ہوائیں متوقع ہیں۔ محکمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مختار احمد نے شہریوں سے موسمی خطرات سے چوکنا رہنے کی اپیل کی ہے۔ ان کے مطابق: ’’گزشتہ 24 گھنٹوں میں بیشتر علاقوں میں ہلکی سے درمیانہ درجے کی بارش اور گرج چمک ریکارڈ کی گئی۔ پونچھ میں 39 ملی میٹر، بارہمولہ میں 22 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ہوا کی رفتار سانبہ ضلع میں 72 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جموں میں 65 اور کٹھوعہ میں 58 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔‘‘

محکمہ موسمیات کے مطابق، 31 مئی کو ہلکی سے درمیانہ درجے کی بارش اور گرج چمک کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، جبکہ بالائی علاقوں پر ہلکی برفباری کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ بعض علاقوں میں ژالہ باری، تیز ہواؤں اور شدید بارش کے امکانات بھی ہیں۔

یکم سے 2 جون کے درمیان چند مقامات پر ہلکی بارش یا گرج چمک متوقع ہے۔ 4 سے 6 جون تک موسم عمومی طور پر خشک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، البتہ بعض علاقوں میں دوپہر کے وقت ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔ 7 اور 8 جون کو دوبارہ بارش یا گرج چمک کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. محکمہ موسمیات کا ان ریاستوں میں موسلادھار بارش کا الرٹ، جانیے آج کا موسم
  2. جموں و کشمیر میں برف باری کی پیشین گوئی
Last Updated : May 31, 2025 at 1:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.