ETV Bharat / jammu-and-kashmir

آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجئے: عمر عبداللہ کا وزیر اعظم سے مطالبہ - JAMMU KASHMIR STATEHOOD

عمر عبداللہ نے کٹرا میں وزیر اعظم کی موجودگی میں ان سے ایک بار پھر جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی مانگ کی۔

عمر عبداللہ نے پھر کیا اسٹیٹ ہُڈ کا مطالبہ
عمر عبداللہ نے پھر کیا اسٹیٹ ہُڈ کا مطالبہ (اے این آئی)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : June 6, 2025 at 6:09 PM IST

3 Min Read

جموں (عامر تانترے) : جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں کشمیر کے لیے پہلی ٹرین کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ اپنی تقریب میں عمر عبداللہ نے مسکراتے ہوئے کہا: ’’جب ہم نے پچھلی حکومت کے آخری پروگرام میں کٹھوعہ سے دہلی تک ٹرین کا افتتاح کیا تھا تو ہم چاروں - وزیر اعظم مودی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، منوج سنہا اور میں - اسٹیج پر موجود تھے۔ اُس وقت آپ پہلی بار وزیر اعظم بنے تھے، جتیندر سنگھ اور منوج سنہا جی وزیر مملکت تھے اور میں ایک ریاست کا وزیر اعلیٰ تھا۔ آج آپ تیسری بار وزیر اعظم بنے، منوج سنہا جی کو ترقی مل گئی اور وہ لیفٹیننٹ گورنر بن گئے، جبکہ میں ریاست کے وزیر اعلیٰ سے یونین ٹریٹری کا وزیر اعلیٰ بن گیا۔‘‘

عمر عبداللہ نے نے مزید کہا: ’’مجھے امید ہے کہ جیسے آپ کی حکومت میں کشمیر تک ٹرین پہنچ پائی، اُسی طرح جلد ہماری ریاست بھی ہمیں واپس ملے گی۔‘‘ یاد رہے کہ پانچ اگست 2019 کو بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں کشمیر تنظیم نو قانون کو منظوری دیکر نہ صرف جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کو منسوخ کیا بلکہ سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں -یو ٹی جموں و کشمیر اور یو ٹی لداخ - میں تقسیم کر دیا۔

کٹرا میں جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے دریائے چناب پر تعمیر انجینئرنگ شاہکار اور دنیا کے بلند ترین ریلے برج ’چناب پل‘ کو عوام کے نام وقف کیا اور کٹرا سے سرینگر وندے بھارت ریل کو بھی ہری جھنڈی دکھائی، بعد ازاں انہوں نے اسپورٹس اسٹیڈیم میں عوام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر پی ایم مودی نے کشمیر کو ہندوستان کے ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کو ’کشمیر سے کنیاکماری‘ کے خواب کی تعبیر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ قومی اتحاد کی علامت ہے اور لاکھوں لوگوں کی دیرینہ خواہش کی تکمیل ہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کٹرا میں اپنی تقریر کے دوران سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا: ’’یہ منصوبہ ان کے دور میں قومی اہمیت کا منصوبہ قرار دیا گیا تھا، اور انہیں یاد کیے بغیر یہ کامیابی مکمل نہیں ہو سکتی۔‘‘ تاہم عمر عبداللہ نے آنجہانی منموہن سنگھ کا ذکر نہیں کیا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ جب بھی (ٹریفک کے لئے) بند ہوتی تھی، ائرلائنز عام لوگوں کا استحصال کرتی تھیں۔ عمر نے کہا: ’’پانچ ہزار کا ٹکٹ بیس ہزار میں فروخت کیا جاتا تھا۔ اب ایسا نہیں ہوگا، ٹرین کے ذریعے ہمہ موسمی رابطہ ممکن ہو گیا ہے۔ میوہ کاشتکاروں سمیت (ٹرین سروس سے) ہر طبقہ مستفید ہوگا، کیونکہ اپنی پیداوار کو جلد اور کم لاگت میں ملکی و غیر ملکی منڈیوں تک پہنچایا جا سکے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

  1. وزیر اعظم مودی نے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کا کیا افتتاح
  2. کشمیر سے کنیاکماری ریل رابطہ اب خواب نہیں حقیقت: وزیر اعظم نریندر مودی
  3. وندے بھارت ایکسپریس کی تاریخی لانچ: سرینگر کے لیے طلبہ بنے پہلے مسافر

جموں (عامر تانترے) : جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں کشمیر کے لیے پہلی ٹرین کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ اپنی تقریب میں عمر عبداللہ نے مسکراتے ہوئے کہا: ’’جب ہم نے پچھلی حکومت کے آخری پروگرام میں کٹھوعہ سے دہلی تک ٹرین کا افتتاح کیا تھا تو ہم چاروں - وزیر اعظم مودی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، منوج سنہا اور میں - اسٹیج پر موجود تھے۔ اُس وقت آپ پہلی بار وزیر اعظم بنے تھے، جتیندر سنگھ اور منوج سنہا جی وزیر مملکت تھے اور میں ایک ریاست کا وزیر اعلیٰ تھا۔ آج آپ تیسری بار وزیر اعظم بنے، منوج سنہا جی کو ترقی مل گئی اور وہ لیفٹیننٹ گورنر بن گئے، جبکہ میں ریاست کے وزیر اعلیٰ سے یونین ٹریٹری کا وزیر اعلیٰ بن گیا۔‘‘

عمر عبداللہ نے نے مزید کہا: ’’مجھے امید ہے کہ جیسے آپ کی حکومت میں کشمیر تک ٹرین پہنچ پائی، اُسی طرح جلد ہماری ریاست بھی ہمیں واپس ملے گی۔‘‘ یاد رہے کہ پانچ اگست 2019 کو بی جے پی حکومت نے پارلیمنٹ میں جموں کشمیر تنظیم نو قانون کو منظوری دیکر نہ صرف جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کو منسوخ کیا بلکہ سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں -یو ٹی جموں و کشمیر اور یو ٹی لداخ - میں تقسیم کر دیا۔

کٹرا میں جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے دریائے چناب پر تعمیر انجینئرنگ شاہکار اور دنیا کے بلند ترین ریلے برج ’چناب پل‘ کو عوام کے نام وقف کیا اور کٹرا سے سرینگر وندے بھارت ریل کو بھی ہری جھنڈی دکھائی، بعد ازاں انہوں نے اسپورٹس اسٹیڈیم میں عوام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر پی ایم مودی نے کشمیر کو ہندوستان کے ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کو ’کشمیر سے کنیاکماری‘ کے خواب کی تعبیر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ قومی اتحاد کی علامت ہے اور لاکھوں لوگوں کی دیرینہ خواہش کی تکمیل ہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کٹرا میں اپنی تقریر کے دوران سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا: ’’یہ منصوبہ ان کے دور میں قومی اہمیت کا منصوبہ قرار دیا گیا تھا، اور انہیں یاد کیے بغیر یہ کامیابی مکمل نہیں ہو سکتی۔‘‘ تاہم عمر عبداللہ نے آنجہانی منموہن سنگھ کا ذکر نہیں کیا۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ سرینگر - جموں قومی شاہراہ جب بھی (ٹریفک کے لئے) بند ہوتی تھی، ائرلائنز عام لوگوں کا استحصال کرتی تھیں۔ عمر نے کہا: ’’پانچ ہزار کا ٹکٹ بیس ہزار میں فروخت کیا جاتا تھا۔ اب ایسا نہیں ہوگا، ٹرین کے ذریعے ہمہ موسمی رابطہ ممکن ہو گیا ہے۔ میوہ کاشتکاروں سمیت (ٹرین سروس سے) ہر طبقہ مستفید ہوگا، کیونکہ اپنی پیداوار کو جلد اور کم لاگت میں ملکی و غیر ملکی منڈیوں تک پہنچایا جا سکے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

  1. وزیر اعظم مودی نے دنیا کے بلند ترین ریلوے پل کا کیا افتتاح
  2. کشمیر سے کنیاکماری ریل رابطہ اب خواب نہیں حقیقت: وزیر اعظم نریندر مودی
  3. وندے بھارت ایکسپریس کی تاریخی لانچ: سرینگر کے لیے طلبہ بنے پہلے مسافر
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.