سرینگر: جموں کشمیر حکومت نے منشیات فروشی میں ملوث ہونے کے الزام میں محکمہ جَل شکتی کے پانچ ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ ان ملازمین کے خلاف محکمانہ تحقیقات کے بعد ان کی برطرفی آئینِ ہند کے آرٹیکل 311(2) کے تحت عمل میں لائی گئی۔ برطرف کیے گئے ملازمین میں گلزار احمد ڈار (جمعدار، شوپیاں)، عبدالرشید بٹ (گینگ کولی، سمبل، بانڈی پورہ)، دلباغ سنگھ (لائن مین، ہیرا نگر، جموں)، گلزار احمد (اسسٹنٹ موٹر مین، رام بن) اور نور محمد شیخ (گینگ کولی، ٹنگمرگ، بارہمولہ) شامل ہیں۔
محکمہ کی جانب سے جاری کردہ برطرفی کے احکامات میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کے خلاف مختلف پولیس اسٹیشنز میں نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینسز (NDPS) ایکٹ کے تحت مقدمات درج ہیں، اور انہیں مجرم قرار دینے کے بعد آئین کی شق 311(2) کے تحت انہیں نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق، اس شق کے تحت اگر کسی شخص کے خلاف مناسب تحقیقات کے بعد سزا دینے کا فیصلہ کیا جائے تو اسے اپنے دفاع کا موقع دیے بغیر بھی برطرف کیا جا سکتا ہے۔
محکمہ کے مطابق رام بن کے اسسٹنٹ موٹر مین گلزار احمد کے خلاف منشیات کی بھاری مقدار برآمد کی گئی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ ایک غیر قانونی نیٹ ورک کا حصہ تھا۔ احکامات میں کہا گیا ہے کہ ان کی سرگرمیاں سماج کے لیے خطرہ ہیں اور وہ جموں و کشمیر سرکاری ملازمین کے قواعد 1971 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔
یہ کارروائی جموں و کشمیر میں حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت عمل میں آئی ہے، جس کے تحت 2020 کے بعد سے اب تک 78 ملازمین کو آرٹیکل 311(2) (c) کے تحت برطرف کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: