ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، جموں کشمیر اے سی بی نے 22 کے خلاف چارج شیٹ داخل کی - JK FRAUD CHARGESHEET

انسداد بدعنوانی بیورو نے ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں 22 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی۔

ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، جموں کشمیر اے سی بی نے 22 کے خلاف چارج شیٹ داخل کی
ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، جموں کشمیر اے سی بی نے 22 کے خلاف چارج شیٹ داخل کی (Etv Bharat)
author img

By PTI

Published : April 13, 2025 at 11:14 AM IST

2 Min Read

سری نگر: ایک عہدیدار نے بتایا کہ، جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو نے ہفتہ کو 22 افراد کے خلاف ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور دھوکہ دہی سے بڈگام ضلع میں ادائیگیوں کو واپس لینے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی۔

اینٹی گرافٹ باڈی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ملزمان میں لیک کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی (LCMA) کے دو کلکٹرز، چار ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اور 16 مستفید افراد شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انسداد بدعنوانی بیورو نے 22 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں سنٹرل کشمیر کے ضلع میں ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے ذریعے ادائیگیوں کو دھوکہ دہی سے واپس لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ اے سی بی کے ذریعہ کئے گئے مشترکہ سرپرائز چیک (جے ایس سی) کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے جس میں کشمیر میں رُخس اور فارم محکمہ کے سرکاری عہدوں کے غلط استعمال کے الزامات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ، ان اہلکاروں نے فائدہ اٹھانے والوں کے حق میں زمین پر ضرورت سے زیادہ قبضہ ظاہر کرنے کے لیے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا جس سے غیر مناسب ادائیگیاں ہوئیں اور ریاستی خزانے کو 38 لاکھ 20 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔

خسرہ نمبر 1692 کے تحت 6 کنال کی بجائے 60 کنال، خسرہ نمبر 1666/750 کے تحت 4 کنال کی بجائے 40 کنال اور 2 کنال کے بجائے 07 کنال 10 مرلہ زمین کو جعلی میوٹیشنز کے ذریعے دکھایا گیا۔

جے کے پریوینشن آف کرپشن ایکٹ ایس وی ٹی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیس کی تفتیش ختم ہوئی اور 22 افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے حکومتی منظوری کے بعد، مقدمے کا چالان عدالتی فیصلہ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سری نگر: ایک عہدیدار نے بتایا کہ، جموں و کشمیر کے انسداد بدعنوانی بیورو نے ہفتہ کو 22 افراد کے خلاف ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور دھوکہ دہی سے بڈگام ضلع میں ادائیگیوں کو واپس لینے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی۔

اینٹی گرافٹ باڈی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ملزمان میں لیک کنزرویشن اینڈ منیجمنٹ اتھارٹی (LCMA) کے دو کلکٹرز، چار ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اور 16 مستفید افراد شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انسداد بدعنوانی بیورو نے 22 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں سنٹرل کشمیر کے ضلع میں ریونیو ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے ذریعے ادائیگیوں کو دھوکہ دہی سے واپس لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ اے سی بی کے ذریعہ کئے گئے مشترکہ سرپرائز چیک (جے ایس سی) کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے جس میں کشمیر میں رُخس اور فارم محکمہ کے سرکاری عہدوں کے غلط استعمال کے الزامات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ، ان اہلکاروں نے فائدہ اٹھانے والوں کے حق میں زمین پر ضرورت سے زیادہ قبضہ ظاہر کرنے کے لیے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا جس سے غیر مناسب ادائیگیاں ہوئیں اور ریاستی خزانے کو 38 لاکھ 20 ہزار روپے کا نقصان پہنچا۔

خسرہ نمبر 1692 کے تحت 6 کنال کی بجائے 60 کنال، خسرہ نمبر 1666/750 کے تحت 4 کنال کی بجائے 40 کنال اور 2 کنال کے بجائے 07 کنال 10 مرلہ زمین کو جعلی میوٹیشنز کے ذریعے دکھایا گیا۔

جے کے پریوینشن آف کرپشن ایکٹ ایس وی ٹی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیس کی تفتیش ختم ہوئی اور 22 افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے حکومتی منظوری کے بعد، مقدمے کا چالان عدالتی فیصلہ کے لیے عدالت میں پیش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.