ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جموں سرینگر ہائی وے تیسرے روز بھی بند، ہزاروں مسافر پھنس گئے - JAMMU SRINAGAR HIGHWAY CLOSED

وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ کو اندرون 24 گھنٹے بحال کردیا جائے۔

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جموں سرینگر ہائی وے تیسرے روز بھی بند، ہزاروں مسافر پھنس گئے
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جموں سرینگر ہائی وے تیسرے روز بھی بند، ہزاروں مسافر پھنس گئے (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 22, 2025 at 3:14 PM IST

3 Min Read

جموں: جموں سرینگر نیشنل ہائی وے رامبن ضلع میں متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تیسرے روز بھی بند ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر جموں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ متاثرہ مسافروں کی ایک بڑی تعداد نے شہر کے مختلف مقامات پر عارضی پناہ لی ہوئی ہے۔ ان میں سے کئی لوگ اس وقت اگرول دھرم شالہ میں قیام پذیر ہیں، جہاں وہ بے چینی سے سڑک کے دوبارہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جموں سرینگر ہائی وے تیسرے روز بھی بند، ہزاروں مسافر پھنس گئے (ETV Bharat)

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کئی پھنسے ہوئے مسافرو نے اپنی مایوسی اور پریشانی کا اظہار کیا۔ ایک مسافر نے کہاکہ ’ہم یہاں گزشتہ تین دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں اور اب تک یہ واضح نہیں کہ ہائی وے کب کھلے گا۔ ہم صرف اپنی منزل تک پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ مسافروں نے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی شکایت بھی کی۔ ایک اور مسافر نے کہا، ’’کھانے کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، اور یہاں انتظار کے دوران اپنے اخراجات پورے کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔


دوسری جانب جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ سرینگر-جموں قومی شاہراہ کو 24 گھنٹوں کے اندر بحال کیا جائے۔ عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہماری پہلی ترجیح ان معصوم جانوں کو بچانا تھی جو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پھنس گئی تھیں، اور ہم نے ان کو فوری طور پر نکالا۔انہوں نے مزید کہا، "اب ہماری ترجیح قومی شاہراہ کو دوبارہ جوڑنا اور اس کی تعمیر نو ہے، کیونکہ جب تک ہم سڑک کو دوبارہ نہیں جوڑیں گے، رام بن تک ضروری سامان نہیں بھیج سکتے۔

عمر عبداللہ نے کہاکہ افسران نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ ہائی وے پر سنگل ٹریفک کی بحالی کو ممکن بنائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ، "تین دن لگاتار انتظامیہ نے رام بن کا دورہ کیا۔ پہلے دن نائب وزیر اعلیٰ اور متعلقہ ایم ایل اے نے موقع پر پہنچ کر جائزہ لیا۔ دوسرے دن میں خود وہاں پہنچا تاکہ یہ یقین دہانی کی جا سکے کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو۔وزیر اعلیٰ نے کہا، "میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی کام اگر تیزی سے کیا جائے تو وہ زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر، درماندہ ڈرائیوروں کو مشکلات کا سامنا - STRANDED DRIVERS FACE DIFFICULTIES

انہوں نے مزید کہا، "اس وقت ہم متاثرین کو عارضی ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم یقینی بنائیں گے کہ ریڈ کراس کے ذریعے ان کو فوری طور پر امداد ملے۔ معاوضے کے بارے میں عمر عبداللہ نے کہا، "ہم متاثرہ افراد کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اصولوں کے تحت معاوضہ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا، "ہم حکومت ہند سے اپیل کریں گے کہ اس علاقے کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور مجھے یقین ہے کہ وہ متاثرین کی مدد ضرور کریں گے۔ بتادیں کہ یہ ہائی وے وادی کشمیر کے لیے ایک اہم رابطہ سڑک ہے، اور اس میں کسی بھی قسم کی طویل بندش نقل و حمل اور ضروری اشیاء کی ترسیل کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔

جموں: جموں سرینگر نیشنل ہائی وے رامبن ضلع میں متعدد مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تیسرے روز بھی بند ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں مسافر جموں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ متاثرہ مسافروں کی ایک بڑی تعداد نے شہر کے مختلف مقامات پر عارضی پناہ لی ہوئی ہے۔ ان میں سے کئی لوگ اس وقت اگرول دھرم شالہ میں قیام پذیر ہیں، جہاں وہ بے چینی سے سڑک کے دوبارہ کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث جموں سرینگر ہائی وے تیسرے روز بھی بند، ہزاروں مسافر پھنس گئے (ETV Bharat)

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کئی پھنسے ہوئے مسافرو نے اپنی مایوسی اور پریشانی کا اظہار کیا۔ ایک مسافر نے کہاکہ ’ہم یہاں گزشتہ تین دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں اور اب تک یہ واضح نہیں کہ ہائی وے کب کھلے گا۔ ہم صرف اپنی منزل تک پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ مسافروں نے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی شکایت بھی کی۔ ایک اور مسافر نے کہا، ’’کھانے کی قیمتیں بہت بڑھ گئی ہیں، اور یہاں انتظار کے دوران اپنے اخراجات پورے کرنا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے۔


دوسری جانب جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ سرینگر-جموں قومی شاہراہ کو 24 گھنٹوں کے اندر بحال کیا جائے۔ عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "ہماری پہلی ترجیح ان معصوم جانوں کو بچانا تھی جو لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پھنس گئی تھیں، اور ہم نے ان کو فوری طور پر نکالا۔انہوں نے مزید کہا، "اب ہماری ترجیح قومی شاہراہ کو دوبارہ جوڑنا اور اس کی تعمیر نو ہے، کیونکہ جب تک ہم سڑک کو دوبارہ نہیں جوڑیں گے، رام بن تک ضروری سامان نہیں بھیج سکتے۔

عمر عبداللہ نے کہاکہ افسران نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ ہائی وے پر سنگل ٹریفک کی بحالی کو ممکن بنائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ، "تین دن لگاتار انتظامیہ نے رام بن کا دورہ کیا۔ پہلے دن نائب وزیر اعلیٰ اور متعلقہ ایم ایل اے نے موقع پر پہنچ کر جائزہ لیا۔ دوسرے دن میں خود وہاں پہنچا تاکہ یہ یقین دہانی کی جا سکے کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو۔وزیر اعلیٰ نے کہا، "میں سمجھتا ہوں کہ کوئی بھی کام اگر تیزی سے کیا جائے تو وہ زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر، درماندہ ڈرائیوروں کو مشکلات کا سامنا - STRANDED DRIVERS FACE DIFFICULTIES

انہوں نے مزید کہا، "اس وقت ہم متاثرین کو عارضی ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم یقینی بنائیں گے کہ ریڈ کراس کے ذریعے ان کو فوری طور پر امداد ملے۔ معاوضے کے بارے میں عمر عبداللہ نے کہا، "ہم متاثرہ افراد کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اصولوں کے تحت معاوضہ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا، "ہم حکومت ہند سے اپیل کریں گے کہ اس علاقے کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور مجھے یقین ہے کہ وہ متاثرین کی مدد ضرور کریں گے۔ بتادیں کہ یہ ہائی وے وادی کشمیر کے لیے ایک اہم رابطہ سڑک ہے، اور اس میں کسی بھی قسم کی طویل بندش نقل و حمل اور ضروری اشیاء کی ترسیل کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.