سرینگر: جموں و کشمیر پولیس نے پہلگام میں سیاحوں کے قتل میں ملوث تین 'مطلوب' دہشت گردوں کے نئے پوسٹر جاری کیے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دہشت گردوں منگل کی دوپہر پہلگام میں 26 سیاحوں اور دیگر کو اندھادھند گولی باری میں ہلاک کر دیا۔ اس حملے میں ایک درجن سے زائد لوگ زخمی ہوئے۔ یہ سبھی گرمیوں کی چھٹیاں منانے کشمیر آئے تھے۔

اس خوفناک دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کرنے والی سیکورٹی ایجنسیوں کا ماننا ہے کہ یہ واردات خطے میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں نے انجام دی ہے۔ اس پوسٹر میں پاکستان کے دو دہشت گرد اور مغربی کشمیر کے اننت ناگ کے رہنے والے عادل ٹھوکر کے اسکیچ شامل ہیں۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ باقی دو میں ہاشم موسیٰ عرف سلیمان اور علی بھائی عرف طلحہ شامل ہے۔ دہشت گردی کی اس واردات کو انجام دینے والوں کا تعلق لشکر طیبہ سے بتایا جا رہا ہے۔

اس کے ساتھ ہی پولیس نے سیاحوں کے بہیمانہ قتل میں ملوث دہشت گردوں کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے پر 20 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ حکام نے پوسٹرز کے ساتھ فون نمبر بھی شیئر کیے ہیں اور کہا ہے کہ اطلاع دینے والے کی شناخت خفیہ رکھی جائے گی۔

جانچ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ لشکر طیبہ کے ڈپٹی کمانڈر سیف اللہ قصوری پہلگام حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ حال ہی میں سیف اللہ نے پاکستان کے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں واقع پاکستانی فوج کے کیمپوں کا دورہ کیا تھا۔ وہاں اس کی پاکستانی فوج کے حکام اور آئی ایس آئی سے بات چیت ہوئی۔
مزید پڑھیں: 'وہ سانس لے رہا ہے، میں کچھ نہ کر سکا'، پہلگام حملے کی کہانی عینی شاہد کی زبانی
پہلگام حملہ پر وزیراعظم مودی کا پہلا بیان، کہا دہشت گردوں کی شناخت کرکے انہیں سخت سزا دی جائے گی