ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں میں بڑھتے عسکری واقعات، کانگریس نے امیت سے وضاحت طلب کی - AMIT SHAH JAMMU KASHMIR VISIT

جموں کی سیکیورٹی صورتحال پر جموں کشمیر کانگریس نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے وضاحت طلب کی ہے۔

جموں میں بڑھتے عسکری واقعات، کانگریس نے امیت سے وضاحت طلب کی
جموں میں بڑھتے عسکری واقعات، کانگریس نے امیت سے وضاحت طلب کی (ای ٹی وی بھارت)
author img

By Mir Farhat Maqbool

Published : April 7, 2025 at 8:06 PM IST

3 Min Read

سرینگر: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے تین روزہ جموں و کشمیر دورے کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس نے جموں خطے میں عسکریت پسندی کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ سے جواب طلب کیا ہے۔ امیت شاہ اتوار کی شام جموں پہنچے جہاں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) قانون سازوں کے ساتھ ملاقات کی، بین الاقوامی سرحد کا دورہ کیا اور دوران ڈیوٹی ہلاک ہوئے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ وہ سرینگر میں سیکورٹی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر اعلیٰ سطحی اجلاس کریں گے اور 8 اپریل کو دہلی روانہ ہوں گے۔

جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان رویندر شرما نے کہا کہ ’’جموں خطے میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور وزیر داخلہ کو اپنی وزارت کی ناکامی کی وضاحت کرنی چاہیے، جو کہ براہِ راست یونین ٹیریٹری کی سیکورٹی کی نگرانی کر رہی ہے۔‘‘ شرما نے کہا: ’’گزشتہ دو دہائیوں میں جموں سے دہشتگردی تقریباً ختم کر دی گئی تھی، لیکن جنوری 2023 سے اس میں دوبارہ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ راجوری کے ڈنگری میں سات اقلیتی ہندوؤں کی موت کے بعد سے مسلسل حملے ہو رہے ہیں، جن میں فوج اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔‘‘

شرما نے بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو اُس وقت کانگریس حکومت کو سرحد پار دراندازی اور دہشتگردی پر تنقید کا نشانہ بناتی تھی، لیکن اب خود گیارہ سال سے اقتدار میں رہنے کے باوجود دہشتگردی پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ’’کانگریس دہشتگردی پر سیاست نہیں کرتی اور فوج و سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

پلوامہ حملے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں سخت کارروائیوں کے نتیجے میں جموں خطے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر داخلہ کے دورے کے دوران کٹھوعہ کے جنگلات میں حالیہ دراندازی کے بعد ایک انسدادِ دہشت گردی آپریشن جاری رہا، جو سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ پر ختم ہوا۔

وزیر داخلہ کے دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے چیف ترجمان محبوب بیگ نے کہا کہ عوام نے نیشنل کانفرنس (این سی) کو مینڈیٹ دیا ہے، اب ذمہ داری وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر ہے کہ وہ وزیر داخلہ کے ساتھ یہ معاملات اٹھائیں۔ بیگ نے کہا: ’’جموں و کشمیر کے لوگ ریزرویشن، بے روزگاری اور اختیارات کی منتقلی جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ وہ وزیر داخلہ سے بات کر کے ان امور کو حل کریں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ امیت شاہ سرینگر پہنچے، عمر عبداللہ نے کیا استقبال

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا دورہ، کٹھوعہ بارڈر پر بی ایس ایف پوسٹ کا معائنہ، سیکورٹی صورتحال کا جائزہ

سرینگر: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے تین روزہ جموں و کشمیر دورے کے دوران اپوزیشن جماعت کانگریس نے جموں خطے میں عسکریت پسندی کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ سے جواب طلب کیا ہے۔ امیت شاہ اتوار کی شام جموں پہنچے جہاں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) قانون سازوں کے ساتھ ملاقات کی، بین الاقوامی سرحد کا دورہ کیا اور دوران ڈیوٹی ہلاک ہوئے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ وہ سرینگر میں سیکورٹی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر اعلیٰ سطحی اجلاس کریں گے اور 8 اپریل کو دہلی روانہ ہوں گے۔

جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان رویندر شرما نے کہا کہ ’’جموں خطے میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور وزیر داخلہ کو اپنی وزارت کی ناکامی کی وضاحت کرنی چاہیے، جو کہ براہِ راست یونین ٹیریٹری کی سیکورٹی کی نگرانی کر رہی ہے۔‘‘ شرما نے کہا: ’’گزشتہ دو دہائیوں میں جموں سے دہشتگردی تقریباً ختم کر دی گئی تھی، لیکن جنوری 2023 سے اس میں دوبارہ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ راجوری کے ڈنگری میں سات اقلیتی ہندوؤں کی موت کے بعد سے مسلسل حملے ہو رہے ہیں، جن میں فوج اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔‘‘

شرما نے بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو اُس وقت کانگریس حکومت کو سرحد پار دراندازی اور دہشتگردی پر تنقید کا نشانہ بناتی تھی، لیکن اب خود گیارہ سال سے اقتدار میں رہنے کے باوجود دہشتگردی پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔‘‘ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ’’کانگریس دہشتگردی پر سیاست نہیں کرتی اور فوج و سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

پلوامہ حملے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں سخت کارروائیوں کے نتیجے میں جموں خطے میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر داخلہ کے دورے کے دوران کٹھوعہ کے جنگلات میں حالیہ دراندازی کے بعد ایک انسدادِ دہشت گردی آپریشن جاری رہا، جو سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپ پر ختم ہوا۔

وزیر داخلہ کے دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے چیف ترجمان محبوب بیگ نے کہا کہ عوام نے نیشنل کانفرنس (این سی) کو مینڈیٹ دیا ہے، اب ذمہ داری وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر ہے کہ وہ وزیر داخلہ کے ساتھ یہ معاملات اٹھائیں۔ بیگ نے کہا: ’’جموں و کشمیر کے لوگ ریزرویشن، بے روزگاری اور اختیارات کی منتقلی جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔ وزیراعلیٰ کو چاہیے کہ وہ وزیر داخلہ سے بات کر کے ان امور کو حل کریں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

وزیر داخلہ امیت شاہ سرینگر پہنچے، عمر عبداللہ نے کیا استقبال

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا دورہ، کٹھوعہ بارڈر پر بی ایس ایف پوسٹ کا معائنہ، سیکورٹی صورتحال کا جائزہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.