ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پہلگام حملے میں مارے جانے والوں کے نام نہیں دئے گئے، اسپیکر کا حیرت انگیز انکشاف - PAHALGAM TERROR ATTACK VICTIMS

اسمبلی میں اراکین نے ریاستی درجہ کی بحالی کی مانگ کی جس پر عمرعبداللہ نے کہا کہ اس مطالبہ کسی اور موقع پر کریں گے۔

عبد الرحیم راتھر
عبد الرحیم راتھر (فائل فوٹو: اے این آئی)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : April 28, 2025 at 1:47 PM IST

Updated : April 28, 2025 at 2:51 PM IST

2 Min Read

جموں: جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ انہوں نے سیکورٹی فورسز کی مختلف ایجنسیز سے پہلگام میں ہلاک ہوئے 26 افراد کے ناموں کی فہرست دینے کیلئے رابطہ قائم کیا لیکن انہیں یہ فہرست نا معلوم وجوہات کی بنا پر نہیں دی گئی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ نام پڑھے جس کے بعد اب انہیں تعزیتی قرار داد کا حصہ بنایا گیا۔

راتھر نے کہا کہ ایوان میں جب تعزیتی قرار داد پیش کی جاتی ہے تو ضوابط کے مطابق ان افراد کے نام لکھے جاتے ہیں جن کے حق میں یہ قرار داد پیش کی جاتی ہے۔ اس پس منظر میں اسمبلی سیکریٹریٹ نے جموں و کشمیر کی کئی سیکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ رابطہ قائم کیا تاکہ انہیں مارے گئے افراد کے ناموں کی قابل اعتبار فہرست دستیاب ہو۔

عمر عبداللہ کی تقریر کے بعد اسپیکر نے یہ قرارداد زبانی ووٹ کیلئے ایوان میں پیش کی اور سبھی اراکین نے اسکے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد یہ قرار داد منظور کی گئی۔

اسمبلی میں بعض اراکین کی جانب سے جموں کشمیر کی سیورٹی صورتحال پر کئی سوالات اٹھائے جبکہ ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ جس پر جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا: ’’یہ حقیقت ہے کہ جموں و کشمیر کی سیکیورٹی یہاں کی منتخب حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے لیکن میں یہ موقع ریاستی درجے کی بحالی کیلئے استعمال نہیں کروں گا۔ میری سیاست اتنی سستی نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

  1. پہلگام دہشت گردانہ حملے پر بحث کے لیے جموں و کشمیر اسمبلی کا یک روزہ خصوصی اجلاس
  2. جموں کشمیر اسمبلی اجلاس: تاریگامی نے سیکورٹی، میڈیا کے کردار پر اٹھائے سوال

جموں: جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ انہوں نے سیکورٹی فورسز کی مختلف ایجنسیز سے پہلگام میں ہلاک ہوئے 26 افراد کے ناموں کی فہرست دینے کیلئے رابطہ قائم کیا لیکن انہیں یہ فہرست نا معلوم وجوہات کی بنا پر نہیں دی گئی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ نام پڑھے جس کے بعد اب انہیں تعزیتی قرار داد کا حصہ بنایا گیا۔

راتھر نے کہا کہ ایوان میں جب تعزیتی قرار داد پیش کی جاتی ہے تو ضوابط کے مطابق ان افراد کے نام لکھے جاتے ہیں جن کے حق میں یہ قرار داد پیش کی جاتی ہے۔ اس پس منظر میں اسمبلی سیکریٹریٹ نے جموں و کشمیر کی کئی سیکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ رابطہ قائم کیا تاکہ انہیں مارے گئے افراد کے ناموں کی قابل اعتبار فہرست دستیاب ہو۔

عمر عبداللہ کی تقریر کے بعد اسپیکر نے یہ قرارداد زبانی ووٹ کیلئے ایوان میں پیش کی اور سبھی اراکین نے اسکے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد یہ قرار داد منظور کی گئی۔

اسمبلی میں بعض اراکین کی جانب سے جموں کشمیر کی سیورٹی صورتحال پر کئی سوالات اٹھائے جبکہ ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ جس پر جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا: ’’یہ حقیقت ہے کہ جموں و کشمیر کی سیکیورٹی یہاں کی منتخب حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے لیکن میں یہ موقع ریاستی درجے کی بحالی کیلئے استعمال نہیں کروں گا۔ میری سیاست اتنی سستی نہیں ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:

  1. پہلگام دہشت گردانہ حملے پر بحث کے لیے جموں و کشمیر اسمبلی کا یک روزہ خصوصی اجلاس
  2. جموں کشمیر اسمبلی اجلاس: تاریگامی نے سیکورٹی، میڈیا کے کردار پر اٹھائے سوال
Last Updated : April 28, 2025 at 2:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.