ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں کشمیر کے جیلوں میں پانچ ہزار سے زائد قیدی، گنجائش چار ہزار سے بھی کم - JAMMU KASHMIR JAILS

جموں و کشمیر کے جیل گنجائش سے 37 فیصد زائد قیدیوں سے بھرے ہیں، زیر سماعت ملزموں کی تعداد سب سے زیادہ۔

سرینگر سنٹرل جیل
سرینگر سنٹرل جیل (فائل فوٹو: ای ٹی وی بھارت)
author img

By Muhammad Zulqarnain Zulfi

Published : June 9, 2025 at 6:20 PM IST

5 Min Read

سرینگر: جموں کشمیر کے جیل گنجان ہو چکے ہیں جہاں 15 جیلوں میں 3,860 قیدیوں کے لیے موجود گنجائش کے مقابلے میں 5,295 قیدی رکھے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق یہ اعداد و شمار 30 اپریل 2025 تک کے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ قیدیوں کی تعداد جیلوں کی اصل گنجائش سے 37.2 فیصد زیادہ ہے۔

مرکزی حکومت کے زیر یونین ٹیریٹری جموں کشمیر میں دو مرکزی جیلیں - جموں میں کوٹ بھلوال اور کشمیر میں سرینگر سنٹرل جیل شامل - ہیں، جبکہ متعدد ضلعی جیلیں، ایک ہولڈنگ سینٹر اور ایک اصلاحی مرکز بھی اس نظام کا حصہ ہیں۔ کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جس کی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر یہ جیلیں تقریباً 1,438 کنال (179.75 ایکڑ) زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔

مرد قیدیوں کی تعداد غالب ہے: کل 5,144 مرد قیدیوں کے مقابلے میں صرف 151 خواتین قیدی ہیں۔ زیادہ تر قیدی بھارتی شہری ہیں جن کی تعداد 5,204 ہے، جبکہ 55 قیدی غیر ملکی ہیں ہیں، جن میں 51 مرد اور چار خواتین شامل ہیں۔

زیر سماعت قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جن کی مجموعی تعداد 4,529 ہے، جن میں 4,499 بھارتی اور 30 غیر ملکی شامل ہیں۔ صرف 169 قیدیوں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں، جن میں نو غیر ملکی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 597 افراد احتیاطی قوانین جیسے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت نظر بند ہیں، جن میں 16 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ زیر سماعت قیدی جیل کی آبادی کا 85 فیصد سے زیادہ ہیں۔

عمر کے لحاظ سے، 26 سے 35 سال کے درمیان کے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جو کہ 1,942 ہے۔ 19 سے 25 سال کی عمر کے قیدیوں کی تعداد 1,454 ہے، جن میں 25 خواتین شامل ہیں۔ 36 سے 60 سال کی عمر کے قیدی 1,181 ہیں، ایک قیدی 18 سال سے کم عمر ہے جبکہ 137 قیدی 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔

خواتین قیدی جیل کی مجموعی آبادی کا صرف 2.8 فیصد ہیں۔ 160 بھارتی سزا یافتہ قیدیوں میں صرف تین خواتین ہیں۔ زیر سماعت خواتین قیدیوں کی تعداد 138 ہے (134 بھارتی اور چار غیر ملکی)، جبکہ نظر بند خواتین کی تعداد 10 ہے اور یہ سبھی بھارتی شہری ہیں۔

قیدیوں کے خلاف الزامات مختلف نوعیت کے ہیں، تاہم منشیات اور دہشت گردی سے متعلق مقدمات غالب ہیں۔ سزا یافتہ قیدیوں میں 57 قتل کے جرم میں، 35 زیادتی کے مقدمے میں اور 22 منشیات سے متعلق قوانین (این ڈی پی ایس ایکٹ) کے تحت سزائیں کاٹ رہے ہیں۔ تاہم کسی بھی سزا یافتہ قیدی پر یو اے پی اے، اغوا، چوری یا جوا کھیلنے کا الزام نہیں ہے۔

زیر سماعت قیدیوں میں سب سے زیادہ تعداد منشیات سے متعلق مقدمات کی ہے۔ کل 1,208 زیر سماعت قیدی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت زیر تفتیش ہیں، اس کے بعد 922 پر یو اے پی اے کے تحت مقدمے ہیں۔ قتل اور زیادتی کے مقدمات میں بالترتیب 978 اور 493 زیر تفتیش قیدی شامل ہیں۔ 800 سے زائد زیر تفتیش نوجوان قیدی (25 سال سے کم عمر) سنگین جرائم جیسے قتل، زیادتی، منشیات اور دہشت گردی سے متعلق الزامات میں جیل میں بند ہیں۔

پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید 308 افراد کی موجودگی سیکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہے، جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 160 افراد منشیات سے متعلق مقدمات میں جبکہ 82 عسکریت پسندی سے متعلق الزامات میں نظر بند ہیں۔ پتھراؤ کے کسی بھی الزام میں فی الوقت کوئی قیدی موجود نہیں ہے۔

تعلیم کے لحاظ سے، 1,176 قیدی ناخواندہ ہیں، جبکہ 1,564 قیدیوں نے میٹرک تک کی تعلیم بھی مکمل نہیں کی ہے۔ تقریباً 750 قیدیوں نے 10+2 کی تعلیم حاصل کی ہے، 301 گریجویٹ ہیں، اور 106 پوسٹ گریجویٹ، جو تمام مرد ہیں۔ صرف 16 قیدیوں کے پاس پیشہ ورانہ ڈگریاں ہیں۔

19 سے 25 سال کی عمر کے 1,454 قیدیوں میں سے کئی پر سنگین الزامات ہیں: 299 این ڈی پی ایس ایکٹ، 326 یو اے پی اے، اور متعدد پر قتل و زیادتی کے مقدمات درج ہیں۔

جموں و کشمیر کی جیلوں کی تفصیل (30 اپریل 2025 تک)

زمرہتفصیل
کل جیلیں15
کل گنجائش3860
کل قیدی5295
گنجائش سے زیادتی37.2%

قیدیوں کی تقسیم (صنف اور قومیت کی بنیاد پر)

زمرہمردخواتینکل
بھارتی50931475240
غیر ملکی51455
کل51441515295

قیدیوں کی قانونی حیثیت

زمرہبھارتیغیر ملکیکل
مجرم160 (مرد:157، خواتین:3)9 (مرد:9)169
زیر سماعت4499 (مرد:4365، خواتین:134)30 (مرد:26، خواتین:4)4529
نظر بند581 (مرد:571، خواتین:10)16 (مرد:16)597

تعلیمی پس منظر

تعلیمی سطحکلمردخواتین
ناخواندہ1176110175
میٹرک سے کم1564152935
میٹرک پاس1249122821
انٹرمیڈیٹ75073515
گریجویٹ3012974
پوسٹ گریجویٹ1061060
پروفیشنل ڈگری16160

جرائم کی نوعیت

جرمتعدادمردخواتین25 سال سے کم عمر
قتل575431 مرد
زیادتی353502 مرد
NDPS222202 مرد
دیگر(اسلحہ، جہیز، TADA)متعدد0-4کم

زیر سماعت ملزمان کے جرائم

جرمکلمردخواتین25 سال سے کم عمر
NDPS1208117434299 مرد، 8 خواتین
UAPA92290616322 مرد، 4 خواتین
قتل97891662203 مرد، 6 خواتین
زیادتی4934894160 مرد، 2 خواتین

نظر بند افراد کے جرائم

جرمکلمردخواتین25 سال سے کم عمر
PSA3082981051 مرد، 2 خواتین
NDPS160160048 مرد
عسکریت8282025 مرد
پتھراؤ0000

ماخذ: جموں کشمیر پرزنرس ڈیپارٹمنٹ

یہ بھی پڑھیں:

  1. جیلوں میں برقی فینسنگ میں باضابطگی، تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
  2. جموں و کشمیر سے متعدد قیدیوں کو اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کیا گیا

سرینگر: جموں کشمیر کے جیل گنجان ہو چکے ہیں جہاں 15 جیلوں میں 3,860 قیدیوں کے لیے موجود گنجائش کے مقابلے میں 5,295 قیدی رکھے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق یہ اعداد و شمار 30 اپریل 2025 تک کے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ قیدیوں کی تعداد جیلوں کی اصل گنجائش سے 37.2 فیصد زیادہ ہے۔

مرکزی حکومت کے زیر یونین ٹیریٹری جموں کشمیر میں دو مرکزی جیلیں - جموں میں کوٹ بھلوال اور کشمیر میں سرینگر سنٹرل جیل شامل - ہیں، جبکہ متعدد ضلعی جیلیں، ایک ہولڈنگ سینٹر اور ایک اصلاحی مرکز بھی اس نظام کا حصہ ہیں۔ کوٹ بھلوال سب سے بڑی جیل ہے جس کی گنجائش 902 قیدیوں کی ہے، جبکہ سب سے چھوٹی جیل سب جیل ریاسی ہے، جہاں صرف 26 قیدی رکھنے کی گنجائش ہے۔ مجموعی طور پر یہ جیلیں تقریباً 1,438 کنال (179.75 ایکڑ) زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔

مرد قیدیوں کی تعداد غالب ہے: کل 5,144 مرد قیدیوں کے مقابلے میں صرف 151 خواتین قیدی ہیں۔ زیادہ تر قیدی بھارتی شہری ہیں جن کی تعداد 5,204 ہے، جبکہ 55 قیدی غیر ملکی ہیں ہیں، جن میں 51 مرد اور چار خواتین شامل ہیں۔

زیر سماعت قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جن کی مجموعی تعداد 4,529 ہے، جن میں 4,499 بھارتی اور 30 غیر ملکی شامل ہیں۔ صرف 169 قیدیوں کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں، جن میں نو غیر ملکی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 597 افراد احتیاطی قوانین جیسے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت نظر بند ہیں، جن میں 16 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ زیر سماعت قیدی جیل کی آبادی کا 85 فیصد سے زیادہ ہیں۔

عمر کے لحاظ سے، 26 سے 35 سال کے درمیان کے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جو کہ 1,942 ہے۔ 19 سے 25 سال کی عمر کے قیدیوں کی تعداد 1,454 ہے، جن میں 25 خواتین شامل ہیں۔ 36 سے 60 سال کی عمر کے قیدی 1,181 ہیں، ایک قیدی 18 سال سے کم عمر ہے جبکہ 137 قیدی 60 سال سے زائد عمر کے ہیں۔

خواتین قیدی جیل کی مجموعی آبادی کا صرف 2.8 فیصد ہیں۔ 160 بھارتی سزا یافتہ قیدیوں میں صرف تین خواتین ہیں۔ زیر سماعت خواتین قیدیوں کی تعداد 138 ہے (134 بھارتی اور چار غیر ملکی)، جبکہ نظر بند خواتین کی تعداد 10 ہے اور یہ سبھی بھارتی شہری ہیں۔

قیدیوں کے خلاف الزامات مختلف نوعیت کے ہیں، تاہم منشیات اور دہشت گردی سے متعلق مقدمات غالب ہیں۔ سزا یافتہ قیدیوں میں 57 قتل کے جرم میں، 35 زیادتی کے مقدمے میں اور 22 منشیات سے متعلق قوانین (این ڈی پی ایس ایکٹ) کے تحت سزائیں کاٹ رہے ہیں۔ تاہم کسی بھی سزا یافتہ قیدی پر یو اے پی اے، اغوا، چوری یا جوا کھیلنے کا الزام نہیں ہے۔

زیر سماعت قیدیوں میں سب سے زیادہ تعداد منشیات سے متعلق مقدمات کی ہے۔ کل 1,208 زیر سماعت قیدی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت زیر تفتیش ہیں، اس کے بعد 922 پر یو اے پی اے کے تحت مقدمے ہیں۔ قتل اور زیادتی کے مقدمات میں بالترتیب 978 اور 493 زیر تفتیش قیدی شامل ہیں۔ 800 سے زائد زیر تفتیش نوجوان قیدی (25 سال سے کم عمر) سنگین جرائم جیسے قتل، زیادتی، منشیات اور دہشت گردی سے متعلق الزامات میں جیل میں بند ہیں۔

پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت قید 308 افراد کی موجودگی سیکیورٹی خدشات کو اجاگر کرتی ہے، جن میں 10 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 160 افراد منشیات سے متعلق مقدمات میں جبکہ 82 عسکریت پسندی سے متعلق الزامات میں نظر بند ہیں۔ پتھراؤ کے کسی بھی الزام میں فی الوقت کوئی قیدی موجود نہیں ہے۔

تعلیم کے لحاظ سے، 1,176 قیدی ناخواندہ ہیں، جبکہ 1,564 قیدیوں نے میٹرک تک کی تعلیم بھی مکمل نہیں کی ہے۔ تقریباً 750 قیدیوں نے 10+2 کی تعلیم حاصل کی ہے، 301 گریجویٹ ہیں، اور 106 پوسٹ گریجویٹ، جو تمام مرد ہیں۔ صرف 16 قیدیوں کے پاس پیشہ ورانہ ڈگریاں ہیں۔

19 سے 25 سال کی عمر کے 1,454 قیدیوں میں سے کئی پر سنگین الزامات ہیں: 299 این ڈی پی ایس ایکٹ، 326 یو اے پی اے، اور متعدد پر قتل و زیادتی کے مقدمات درج ہیں۔

جموں و کشمیر کی جیلوں کی تفصیل (30 اپریل 2025 تک)

زمرہتفصیل
کل جیلیں15
کل گنجائش3860
کل قیدی5295
گنجائش سے زیادتی37.2%

قیدیوں کی تقسیم (صنف اور قومیت کی بنیاد پر)

زمرہمردخواتینکل
بھارتی50931475240
غیر ملکی51455
کل51441515295

قیدیوں کی قانونی حیثیت

زمرہبھارتیغیر ملکیکل
مجرم160 (مرد:157، خواتین:3)9 (مرد:9)169
زیر سماعت4499 (مرد:4365، خواتین:134)30 (مرد:26، خواتین:4)4529
نظر بند581 (مرد:571، خواتین:10)16 (مرد:16)597

تعلیمی پس منظر

تعلیمی سطحکلمردخواتین
ناخواندہ1176110175
میٹرک سے کم1564152935
میٹرک پاس1249122821
انٹرمیڈیٹ75073515
گریجویٹ3012974
پوسٹ گریجویٹ1061060
پروفیشنل ڈگری16160

جرائم کی نوعیت

جرمتعدادمردخواتین25 سال سے کم عمر
قتل575431 مرد
زیادتی353502 مرد
NDPS222202 مرد
دیگر(اسلحہ، جہیز، TADA)متعدد0-4کم

زیر سماعت ملزمان کے جرائم

جرمکلمردخواتین25 سال سے کم عمر
NDPS1208117434299 مرد، 8 خواتین
UAPA92290616322 مرد، 4 خواتین
قتل97891662203 مرد، 6 خواتین
زیادتی4934894160 مرد، 2 خواتین

نظر بند افراد کے جرائم

جرمکلمردخواتین25 سال سے کم عمر
PSA3082981051 مرد، 2 خواتین
NDPS160160048 مرد
عسکریت8282025 مرد
پتھراؤ0000

ماخذ: جموں کشمیر پرزنرس ڈیپارٹمنٹ

یہ بھی پڑھیں:

  1. جیلوں میں برقی فینسنگ میں باضابطگی، تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل
  2. جموں و کشمیر سے متعدد قیدیوں کو اترپردیش کی جیلوں میں منتقل کیا گیا
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.