جموں، (محمد اشرف غنی): جموں و کشمیر فریڈم موومنٹ کے چیئرمین محمد شریف سرتاج نے ایک عوامی نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنی تنظیم کے باضابطہ خاتمے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی تنظیم گزشتہ ایک دہائی سے غیر فعال ہے۔ نوٹس میں سرتاج نے آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) اور اس سے منسلک دھڑوں اے پی ایچ سی (جی) اور اے پی ایچ سی (اے) سمیت کسی بھی علیحدگی پسند گروپ سے تعلقات کی سختی سے تردید کی۔ اعلامیے میں سرتاج نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ان کی تنظیم کا کسی علیحدگی پسند گروہ یا اس کے اراکین سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
بھارت کے ساتھ وفاداری کا اعادہ
انہوں نے حریت کانفرنس کے نظریات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت جموں و کشمیر کے عوام کے مسائل اور امنگوں کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ مزید برآں، سرتاج نے خبردار کیا کہ اگر کسی نے ان کا یا ان کی تنظیم کا نام حریت یا کسی علیحدگی پسند دھڑے سے جوڑنے کی کوشش کی تو وہ قانونی کارروائی کریں گے۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ اپنی وفاداری کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی تنظیم بھارتی آئین کی مکمل پاسداری کرتے ہیں اور ملک کے مفادات کے خلاف کسی سرگرمی کی حمایت نہیں کرتے۔ نوٹس کے اختتام پر سرتاج نے جموں و کشمیر فریڈم موومنٹ کے فوری طور پر تحلیل ہونے کا باضابطہ اعلان کیا۔

کشمیر میں علیحدگی پسند تحریکیں کمزور ہو رہیں
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت خطے میں علیحدگی پسند سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہے۔ سرتاج کا علیحدگی پسندی سے لاتعلقی کا کھلا اظہار اور بھارتی آئین سے وفاداری کا عزم جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند تحریکوں کے کمزور ہوتے اثر و رسوخ کی عکاسی کرتا ہے۔
Union Home Minister Amit Shah tweets, " separatism has become history in kashmir. the unifying policies of the modi government have tossed separatism out of j&k. two organizations of the hurriyat, j&k people's movement and the democratic political movement, have announced the… pic.twitter.com/5FhRf8yCqD
— ANI (@ANI) March 25, 2025
بتادیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس پیش رفت کو حکومتِ ہند کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے منگل کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ کشمیر میں علیحدگی پسندی تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔ حریت سے وابستہ دو تنظیموں نے علیحدگی پسندی سے مکمل طور پر ناطہ توڑ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کی یکجہتی کو مضبوط کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ میں تمام ایسی تنظیموں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ علیحدگی پسندی کو ہمیشہ کے لیے ترک کر دیں۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کے متحد اور خوشحال بھارت کے ویژن کی بڑی فتح ہے۔"