سرینگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ سرحد پر ہوئی گولہ باری سے ہوئے نقصانات کا تخمینہ لگ بھگ مکمل ہو چکا ہے اور ان کی حکومت متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے اس معاملے پر مرکزی حکومت کے ساتھ مشاورت کرکے جلد ہی پیکیج کا اعلان کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں نے ابھی تک نقصان کی رپورٹ ارسال نہیں کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوے کہا ’’گولہ باری سے ہوئے نقصان کا تخمینہ لگ بھگ مکمل ہے تاہم مکمل کے لیے دو اضلاع کا ڈیٹا ابھی تک موصول نہیں ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دو اضلاع کی رپورٹس کا انتظار کیا جا رہاہے جو ایک بار انہیں ہوصول ہوئی تو اسے فوری طور پر مرکزی حکومت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں گے اور کم سے کم وقت میں ایک (ریلیف) پیکیج تیار کرنے کی کوشش کریں گے۔
اس دوران وزیر اعلیٰ نے ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ، جو جموں کشمیر کے دورے پر ہیں، کی بھی ستائش کرتے ہوئے کہا: ’’ترنمول کانگریس کا وفد جموں کشمیر کے دورے پر ہے اور گولہ باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں، سرحدی علاقوں کے لوگوں سے بات چیت بھی کر رہے ہیں، جس سے نہ صرف ہماری حوصلہ افزائی ہوتی ہے بلکہ لوگوں کو یہ احساس بھی ہوتا ہے کہ مشکل وقت میں یہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ راول گاندھی بھی آج یعنی ہفتے کو پونچھ کا دورہ کر رہے ہیں، جہاں وہ متاثرین سے بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: