پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے مرن علاقے میں دوران شب اچانک خوشیوں کا خواب ملبے میں بدل گیا۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ایک سرگرم عسکریت پسند، احسان الحق شیخ، کے مکان کو دھماکہ خیز مواد سے منہدم کیا گیا۔ اس دھماکے کے دوران قریبی مکانات بھی متاثر ہوئے، جن میں بلال احمد ٹوکھر کا گھر بھی شامل ہے۔ بلال کی شادی صرف چار دن بعد طے تھی۔
پر نم آنکھوں سے بلال احمد نے میڈیا نمائندوں کو اپنی روداد یوں سنائی: ’’ہم شادی کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ کپڑے، زیورات اور دیگر سامان خرید کر رکھا تھا، جو سب مکان میں موجود تھا۔ ایک ہی لمحے میں سب کچھ تباہ ہو گیا۔‘‘ بلال نے دعویٰ کیا: ’’ہمارا کسی سے کوئی لینا دینا نہیں، مگر دھماکے کی شدت نے ہمارے مکان کو بھی مکمل طور پر برباد کر دیا۔ اب ہمارے پاس کچھ نہیں بچا۔‘‘
بلال احمد کی اداس آنکھوں میں یہ سوال جھلک رہا تھا ’’ہماری کیا غلطی تھی؟‘‘ ان کے الفاظ میں ایک ٹوٹے ہوئے خواب کی گونج سنائی دیتی ہے، جس نے ایک خوشی بھرے موقع کو المیے میں بدل دیا۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد، جس میں 26افراد ہلاک ہو گئے، سیکورٹی ایجنسیز نے وادی کشمیر میں عسکریت پسندوں اور ان کے معاونین کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کر دیا اور ہے اور اب تک جنوبی کشمیر کے ترال، پلوامہ اور بجبہاڑہ سمیت پانچ مکانات کو دھماکہ خیز مواد سے زمین بوس کر دیا گیا۔



یہ بھی پڑھیں: