ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر: سابق ایم ایل اے گریز کی خون میں لت پت لاش برآمد - FORMER MLA SUICIDE

سرحدی حلقہ انتخاب کے با اثر لیڈر فقیر محمد خان کو سرینگر میں انکی سرکاری رہائش گاہ کے اندر مردہ پایا گیا۔

a
فقیر محمد خان اس وقت بی جے پی کے ساتھ وابستہ تھے (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Jammu & Kashmir Team

Published : March 20, 2025 at 3:37 PM IST

Updated : March 20, 2025 at 4:23 PM IST

4 Min Read

سرینگر : قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما فقیر محمد خان کو سرینگر میں انکی سرکاری رہائش گاہ میں مردہ پایا گیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق 1996 سے 2002 تک سرحدی حلقہ انتخاب کی نمائندگی کرنیوالے فقیر محمد خان نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔

فقیر محمد خان کا تعلق شمالی کشمیر کے دور افتادہ علاقے تلیل سے تھا اور وہ فی الوقت سرینگر میں ہائی سیکورٹی والے علاقے میں سرکاری رہائش گاہ میں مقیم تھے۔ انہیں جمعرات کو خون میں لت پت مردہ پایا گیا۔ فقیر محمد خان ماضی میں ایک باثر سیاسی شخصیت تھے جنہوں نے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر 1996 مین انتخاب جیتا تھا لیکن 2002 میں انہیں ایک نوجوان اور نوآموز سیاسی کارکن نزیر احمد گریزی نے ہرایا جس کے بعد انکی کبھی دوبارہ واپسی نہیں ہوئی حالانکہ اپنے علاقے میں انہیں ہمیشہ قدر کی نگاہوں سے دیکھا جاتا تھا۔

یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فقیر محمد خان کی موت کن حالات میں ہوئی ہے۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے خان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں انتہائی نازک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

حالانکہ فقیر خان نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ وابستہ رہے لیکن گزشتہ سال انہوں نے بھاجپا میں شمولیت اختیار کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔ دراصل تلیل علاقے میں انکی عوامی ساکھ کے پیش نظر انہیں یقین تھا کہ وہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار نزیر گریزی کو شکست دیں گے۔ ایک موقعے پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ فقیر خان کی کامیابی یقینی ہے اور وہ بھاجپا کو وادی کشمیر میں پہلی انتخابی فتح سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔ تاہم نزیر گریزی نے انہیں سخت مقابلے کے بعد ایک ووٹوں کے ایک قلیل فرق سے ہرادیا۔ بھاجپا لیڈروں نے بھی انکی حمایت میں اپنی ساری مشنری جھونک دی تھی۔ فقیر خان کا بیٹا علاقے کا ڈی ڈی سی رکن بھی ہے جسکی بدولت انہیں لوگوں کے ساتھ جڑنے کا دوبارہ موقعہ ملا تھا۔

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے فقیر محمد خان کے انتقال پر سوگ کا اظہار کیا۔سپیکر قانون ساز اسمبلی عبدالرحیم راتھر نے رکن اسمبلی کو یاد کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے لیے ابدی سکون اور لواحقین کے لیے یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کے لیے دعا کی۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایوان میں یہ چونکا دینے والی خبر پہنچاتے ہوئے سابق رکن اسمبلی کو زمینی سطح کے لیڈر کے طور پر یاد کیا، جنہوں نے گریز کے لوگوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے مرحوم رکن اسمبلی کے اہل خانہ کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور مرحوم کی روح کے لیے صبر کی دعا کی۔قائد حزب اختلاف سنیل شرما اور ایم ایل اے گریز، نذیر احمد خان (گریزی) نے بھی فقیر محمد خان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ایوان نے آنجہانی رکن اسمبلی کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔

یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ موت کے وقت فقیر خان کے گھر میں دیگر اہل خانہ موجود تھے یا نہیں۔ واضح رہے کہ خان کی اہلیہ کیلئے یہ زندگی کا یہ دوسرا سانحہ ہے۔ انکے پہلے شوہر شیخ غلام رسول کو مبینہ عسکریت پسندوں نے 1998 میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ وہ کانگریس کے لیجسلیٹیو کونسل کے رکن تھے۔ جموں و کشمیر کی خصوصی اائینی حیثیت کے خاتمے کے بعد لیجسلیٹیو کونسل کو ختم کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. جموں وکشمیر کے طالب علم نے ہاسٹل میں خود کشی کر لی -
  2. سی آر پی ایف اہلکار کی خود کشی کے سبب موت

سرینگر : قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما فقیر محمد خان کو سرینگر میں انکی سرکاری رہائش گاہ میں مردہ پایا گیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق 1996 سے 2002 تک سرحدی حلقہ انتخاب کی نمائندگی کرنیوالے فقیر محمد خان نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔

فقیر محمد خان کا تعلق شمالی کشمیر کے دور افتادہ علاقے تلیل سے تھا اور وہ فی الوقت سرینگر میں ہائی سیکورٹی والے علاقے میں سرکاری رہائش گاہ میں مقیم تھے۔ انہیں جمعرات کو خون میں لت پت مردہ پایا گیا۔ فقیر محمد خان ماضی میں ایک باثر سیاسی شخصیت تھے جنہوں نے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر 1996 مین انتخاب جیتا تھا لیکن 2002 میں انہیں ایک نوجوان اور نوآموز سیاسی کارکن نزیر احمد گریزی نے ہرایا جس کے بعد انکی کبھی دوبارہ واپسی نہیں ہوئی حالانکہ اپنے علاقے میں انہیں ہمیشہ قدر کی نگاہوں سے دیکھا جاتا تھا۔

یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فقیر محمد خان کی موت کن حالات میں ہوئی ہے۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے خان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں انتہائی نازک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

حالانکہ فقیر خان نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ وابستہ رہے لیکن گزشتہ سال انہوں نے بھاجپا میں شمولیت اختیار کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا۔ دراصل تلیل علاقے میں انکی عوامی ساکھ کے پیش نظر انہیں یقین تھا کہ وہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار نزیر گریزی کو شکست دیں گے۔ ایک موقعے پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ فقیر خان کی کامیابی یقینی ہے اور وہ بھاجپا کو وادی کشمیر میں پہلی انتخابی فتح سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔ تاہم نزیر گریزی نے انہیں سخت مقابلے کے بعد ایک ووٹوں کے ایک قلیل فرق سے ہرادیا۔ بھاجپا لیڈروں نے بھی انکی حمایت میں اپنی ساری مشنری جھونک دی تھی۔ فقیر خان کا بیٹا علاقے کا ڈی ڈی سی رکن بھی ہے جسکی بدولت انہیں لوگوں کے ساتھ جڑنے کا دوبارہ موقعہ ملا تھا۔

جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی نے فقیر محمد خان کے انتقال پر سوگ کا اظہار کیا۔سپیکر قانون ساز اسمبلی عبدالرحیم راتھر نے رکن اسمبلی کو یاد کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے لیے ابدی سکون اور لواحقین کے لیے یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کے لیے دعا کی۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایوان میں یہ چونکا دینے والی خبر پہنچاتے ہوئے سابق رکن اسمبلی کو زمینی سطح کے لیڈر کے طور پر یاد کیا، جنہوں نے گریز کے لوگوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے مرحوم رکن اسمبلی کے اہل خانہ کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور مرحوم کی روح کے لیے صبر کی دعا کی۔قائد حزب اختلاف سنیل شرما اور ایم ایل اے گریز، نذیر احمد خان (گریزی) نے بھی فقیر محمد خان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ایوان نے آنجہانی رکن اسمبلی کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔

یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ موت کے وقت فقیر خان کے گھر میں دیگر اہل خانہ موجود تھے یا نہیں۔ واضح رہے کہ خان کی اہلیہ کیلئے یہ زندگی کا یہ دوسرا سانحہ ہے۔ انکے پہلے شوہر شیخ غلام رسول کو مبینہ عسکریت پسندوں نے 1998 میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ وہ کانگریس کے لیجسلیٹیو کونسل کے رکن تھے۔ جموں و کشمیر کی خصوصی اائینی حیثیت کے خاتمے کے بعد لیجسلیٹیو کونسل کو ختم کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  1. جموں وکشمیر کے طالب علم نے ہاسٹل میں خود کشی کر لی -
  2. سی آر پی ایف اہلکار کی خود کشی کے سبب موت
Last Updated : March 20, 2025 at 4:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.