ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پہلگام میں دہشت گردوں کے حملے میں بحریہ، آئی بی افسران سمیت 26 سیاح ہلاک، آج جموں کشمیر بند - PAHALGAM TERROR ATTACK

اننت ناگ کے پہلگام میں ایک سیاحتی مقام پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2 غیر ملکی سیاحوں سمیت 26 افراد ہلاک ہو گئے۔

FIRING AT PAHALGAM TOURIST RESORT
پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : April 22, 2025 at 3:48 PM IST

Updated : April 23, 2025 at 7:09 AM IST

6 Min Read

پہلگام، اننت ناگ (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر میں ایک بار پھر بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔ منگل کو، دہشت گردوں نے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں ایک اہم سیاحتی مقام کا دورہ کرنے والے سیاحوں پر فائرنگ کی، جس میں دو غیر ملکی سیاحوں سمیت 26 لوگوں کی موت کی اطلاع ہے۔ اس حملے میں کئی دیگر سیاح زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔

پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، پہلگام قصبے کے قریب ایک مشہور گھاس کے میدان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 26 افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ہے۔ جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ 26 ہلاک ہونے والوں میں دو غیر ملکی اور دو مقامی شہری شامل ہیں۔

مرنے والوں کی فہرست
مرنے والوں کی فہرست (ETV Bharat)

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہندوستانی بحریہ کے افسر لیفٹیننٹ ونے نروال اور ان کی اہلیہ حملے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ایک اور متاثرہ کی شناخت حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے انٹیلی جنس بیورو کے افسر منیش رنجن کے طور پر ہوئی ہے۔

پہلگام سے ای تی وی بھارت کی رپورٹ (ETV Bharat)

مرنے والوں میں ایک منجوناتھ راؤ بھی شامل ہے، کرناٹک کے شیوموگا ضلع کا ایک رئیلٹر جو اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے گیا تھا۔ جائے وقوعہ سے ایک ویڈیو میں، اس کی بیوی کو کنڑ میں اپنے رشتہ داروں سے فون پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ راؤ کے سر پر گولی لگی اور اس کی موت ہو گئی۔ اڈیشہ کے بالاسور سے تعلق رکھنے والا پرشانت ستپارتھی بھی چھٹیوں پر وادی گیا ہوا تھا جب اسے سر پر گولی مار دی گئی۔ پی ٹی آئی کے مطابق، حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ سرکاری رپورٹس میں 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

پہلگام میں سیاحوں پر حملہ (ETV Bharat)

امت شاہ سرینگر میں:

وزیر داخلہ امت شاہ فوری طور پر دہلی سے سرینگر پہنچے تاکہ وہ وادی میں سکیورٹی صورت حال کا جائزہ لے سکیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب سے امت شاہ کے ساتھ بات کی اور انہیں کشمیر روانہ ہونے کی ہدایت دی۔

ذرائع کے مطابق یہ حملہ کافی بڑے پیمانے پر کیا گیا اور اس سے کشمیر کے سیاحتی سیزن پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ تاحال اس فائرنگ میں سیاحوں سمیت 16 زخمیوں کی شناخت ظاہر کی جا چکی ہے۔

زخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد فوری طور پر جی ایم اننت ناگ میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے۔


جموں و کشمیر میں چھ ماہ قبل عمر عبد اللہ کی قیادت میں بننے والی حکومت میں یہ اس نوعیت کا پہلا بڑا پُرتشدد واقعہ رونما ہوا ہے۔ حالانکہ عمر عبد اللہ حکومت کو سکیورٹی معاملات پر کوئی دسترس حاصل نہیں ہے۔ یوٹی میں سکیورٹی کے لیے ایل جی انتظام ذمہ دار اور جواب دہ ہے۔

22 اپریل کا یہ فائرنگ واقعہ یکم اگست 2000 کی یاد دلاتا ہے جب مبینہ دہشت گردوں نے پہلگام اور دیگر مقامات پر 100 کے قریب غیر مسلح افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔


واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقہ کو محاصرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔ علاقے کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت پہرے بٹھا دیے گئے ہیں۔ علاقے سے لوگوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے اور حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی لی جا رہی ہے۔

محبوبہ مفتی کی مذمت

پہلگام میں فائرنگ کے واقعے کے بعد، پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا، "میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، جس میں ایک سیاح کی المناک موت ہوئی اور کئی زخمی ہوئے۔ اس طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔"

رویندر رینا کا ردعمل

اس سلسلہ میں بی جے پی رہنما رویندر رینا نے کہا، "پاکستانی دہشت گردوں نے جنوبی کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ دہشت گرد حملہ کیا ہے۔ بزدل پاکستانی دہشت گرد ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور ہماری نیم فوجی دستوں کے بہادر سپاہیوں کا سامنا نہیں کر سکتے۔ ان بزدل دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ غیر مسلح کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کشمیر میں آنے والے کچھ غیر مسلح ہیں۔" جنہیں زخمی حالت میں مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ فوج اور پولیس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور ان کی مدد کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔

طارق حمید قرہ کی مذمت

اسی درمیان جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے پہلگام میں فائرنگ کے واقعہ پر کہا کہ "یہ قابل مذمت ہے، خاص طور پر سیاحوں پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، ایک طرف بی جے پی کہتی ہے کہ ماحول بالکل ٹھیک ہے، ہم نے دہشت گردوں کو بھی ختم کر دیا ہے، سب کچھ ٹھیک ہے، میرے خیال میں اسے انا کا مسئلہ بنانے کے بجائے، بی جے پی کو خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو یہ دعویٰ کرنا چاہیے کہ اگر حقیقت میں سب کچھ ٹھیک ہے تو حالات ٹھیک ہیں"۔ ٹھیک ہے تو یہ سب کیوں ہو رہا ہے بی جے پی اور حکومت ہند کو ملک کے لوگوں کو بتانا چاہیے کہ یہ کیوں ہو رہا ہے... ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:

پہلگام، اننت ناگ (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر میں ایک بار پھر بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔ منگل کو، دہشت گردوں نے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں ایک اہم سیاحتی مقام کا دورہ کرنے والے سیاحوں پر فائرنگ کی، جس میں دو غیر ملکی سیاحوں سمیت 26 لوگوں کی موت کی اطلاع ہے۔ اس حملے میں کئی دیگر سیاح زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔

پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، پہلگام قصبے کے قریب ایک مشہور گھاس کے میدان میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 26 افراد کی ہلاکت کا اندیشہ ہے۔ جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ 26 ہلاک ہونے والوں میں دو غیر ملکی اور دو مقامی شہری شامل ہیں۔

مرنے والوں کی فہرست
مرنے والوں کی فہرست (ETV Bharat)

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہندوستانی بحریہ کے افسر لیفٹیننٹ ونے نروال اور ان کی اہلیہ حملے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ایک اور متاثرہ کی شناخت حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے انٹیلی جنس بیورو کے افسر منیش رنجن کے طور پر ہوئی ہے۔

پہلگام سے ای تی وی بھارت کی رپورٹ (ETV Bharat)

مرنے والوں میں ایک منجوناتھ راؤ بھی شامل ہے، کرناٹک کے شیوموگا ضلع کا ایک رئیلٹر جو اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے گیا تھا۔ جائے وقوعہ سے ایک ویڈیو میں، اس کی بیوی کو کنڑ میں اپنے رشتہ داروں سے فون پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ راؤ کے سر پر گولی لگی اور اس کی موت ہو گئی۔ اڈیشہ کے بالاسور سے تعلق رکھنے والا پرشانت ستپارتھی بھی چھٹیوں پر وادی گیا ہوا تھا جب اسے سر پر گولی مار دی گئی۔ پی ٹی آئی کے مطابق، حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جب کہ سرکاری رپورٹس میں 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

پہلگام میں سیاحوں پر حملہ (ETV Bharat)

امت شاہ سرینگر میں:

وزیر داخلہ امت شاہ فوری طور پر دہلی سے سرینگر پہنچے تاکہ وہ وادی میں سکیورٹی صورت حال کا جائزہ لے سکیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب سے امت شاہ کے ساتھ بات کی اور انہیں کشمیر روانہ ہونے کی ہدایت دی۔

ذرائع کے مطابق یہ حملہ کافی بڑے پیمانے پر کیا گیا اور اس سے کشمیر کے سیاحتی سیزن پر منفی اثرات پڑنے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ تاحال اس فائرنگ میں سیاحوں سمیت 16 زخمیوں کی شناخت ظاہر کی جا چکی ہے۔

زخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد فوری طور پر جی ایم اننت ناگ میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے۔


جموں و کشمیر میں چھ ماہ قبل عمر عبد اللہ کی قیادت میں بننے والی حکومت میں یہ اس نوعیت کا پہلا بڑا پُرتشدد واقعہ رونما ہوا ہے۔ حالانکہ عمر عبد اللہ حکومت کو سکیورٹی معاملات پر کوئی دسترس حاصل نہیں ہے۔ یوٹی میں سکیورٹی کے لیے ایل جی انتظام ذمہ دار اور جواب دہ ہے۔

22 اپریل کا یہ فائرنگ واقعہ یکم اگست 2000 کی یاد دلاتا ہے جب مبینہ دہشت گردوں نے پہلگام اور دیگر مقامات پر 100 کے قریب غیر مسلح افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔


واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے پورے علاقہ کو محاصرے میں لے لیا اور حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش جاری ہے۔ علاقے کے داخلی و خارجی راستوں پر سخت پہرے بٹھا دیے گئے ہیں۔ علاقے سے لوگوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے اور حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی لی جا رہی ہے۔

محبوبہ مفتی کی مذمت

پہلگام میں فائرنگ کے واقعے کے بعد، پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا، "میں پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں، جس میں ایک سیاح کی المناک موت ہوئی اور کئی زخمی ہوئے۔ اس طرح کا تشدد ناقابل قبول ہے اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔"

رویندر رینا کا ردعمل

اس سلسلہ میں بی جے پی رہنما رویندر رینا نے کہا، "پاکستانی دہشت گردوں نے جنوبی کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ دہشت گرد حملہ کیا ہے۔ بزدل پاکستانی دہشت گرد ہندوستانی فوج، جموں و کشمیر پولیس اور ہماری نیم فوجی دستوں کے بہادر سپاہیوں کا سامنا نہیں کر سکتے۔ ان بزدل دہشت گردوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ غیر مسلح کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو کشمیر میں آنے والے کچھ غیر مسلح ہیں۔" جنہیں زخمی حالت میں مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ فوج اور پولیس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور ان کی مدد کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔

طارق حمید قرہ کی مذمت

اسی درمیان جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے پہلگام میں فائرنگ کے واقعہ پر کہا کہ "یہ قابل مذمت ہے، خاص طور پر سیاحوں پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، ایک طرف بی جے پی کہتی ہے کہ ماحول بالکل ٹھیک ہے، ہم نے دہشت گردوں کو بھی ختم کر دیا ہے، سب کچھ ٹھیک ہے، میرے خیال میں اسے انا کا مسئلہ بنانے کے بجائے، بی جے پی کو خامیوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو یہ دعویٰ کرنا چاہیے کہ اگر حقیقت میں سب کچھ ٹھیک ہے تو حالات ٹھیک ہیں"۔ ٹھیک ہے تو یہ سب کیوں ہو رہا ہے بی جے پی اور حکومت ہند کو ملک کے لوگوں کو بتانا چاہیے کہ یہ کیوں ہو رہا ہے... ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : April 23, 2025 at 7:09 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.