سرینگر (پرویز الدین): حریت چیئرمین اور میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو ایک مرتبہ پھر سے اپنے گھر واقع نگین سرینگر میں نظربند کر دیا گیا ہے اور انہیں چوتھے ہفتے بھی جامع میں جمعہ کا خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔ایسے میں انجمن اوقاف جامع مسجد کے مطابق میر واعظ کو گھر پر نظر بند رکھ کر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرنے سے روک دیا گیا۔
نظر بندی کا کیس زیر التوا، صبر ہی واحد طاقت
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھے گئے ایک پوسٹ پر میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق نے لکھا ہے۔ ہر جمعہ کو مجھے من مانی طریقے سے گھر میں نظر بند کر دیا جاتا ہے! مجھ پر بات نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے ہوئے، پابندی کا مقصد وادی کے مسلم اداروں کی مرکزیت کو بھی کمزور کرنا ہے۔ یہ جامع مسجد، میرواعظ کا دفتر اور مسلمانوں اور ان تمام لوگوں کے لیے اجتماعی غم کا باعث ہے جو اس آمرانہ اور فرقہ وارانہ نقطۂ نظر کی مخالفت کرتے ہیں۔ میرے گھر کی نظر بندی کا کیس ابھی تک عدالت میں زیر التوا ہے. جہاں میں ہائی کورٹ سے ریلیف مانگ رہا ہوں، لیکن ایسے وقت میں صبر ہی ہماری واحد طاقت ہے۔
Every Friday I am put under arbitrary house arrest ! Putting pressure on me not to speak up, the ban also aims to weaken the centrality of Muslim institutions of the valley-the Jama Masjid, office of the Mirwaiz , and cause collective grief to Muslims and all those who oppose… pic.twitter.com/WR7w4OC3VU
— Mirwaiz Umar Farooq (@MirwaizKashmir) April 18, 2025
نماز جمعہ سے روکنے کا عمل بلا جواز
ادھر اپنے بیان میں انجمن اوقاف جامع مسجد نے اپنے سربراہ اور میر واعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل اپنی رہائش گاہ میں نظربند کرنے پر شدید افسوس اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میر واعظ کو تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کا عمل بلا جواز ہے۔
انجمن اوقاف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکام کی طرف سے یہ من مانی ہے اور بلاجواز اقدام ہے۔ انجمن اوقاف نے کہا کہ میر واعظ کشمیر کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنا اور ان کے خطبات سے مؤمنین کو مستفید ہونے سے روکنے سے لوگوں کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔
انجمن نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے لیے پریشان کن اور مایوس کن ہے جو دور دور سے ان کی رہنمائی سننے آتے ہیں۔ اس طرح کی پابندیاں، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں، مکمل طور پر غیر ضروری اور مذہبی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ میر واعظ گزشتہ کئی ہفتوں سے گھر پر نظر بند ہیں اور انہیں مسلسل جمعۃ الوداع سے جامع میں خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ مولوی عمر فاروق کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کے خطیب اور کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین ہیں۔ والد کے قتل کے بعد محمد عمر فاروق کو میر واعظ کشمیر بنایا گیا اور تب سے یہ جامع میں جمعہ کا خطبہ دیتے آرہے ہیں۔