کولگام (فیاض لولو) : جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ علاقے سے 13 فروری کو لاپتہ ہوئے تیسرے خانہ بدوش مزدور کی لاش آج کولگام ضلع کے نالہ ویشو سے برآمد کر لی گئی ہے۔ متوفی کی شناخت مختار احمد اعوان ساکنہ چوگام، دیوسر کے طور پر کی گئی ہے۔ حکام نے متوفی کی جسد خاکی کو فوری طور پر پوسٹ مارٹم کے لیے طبی مرکز پہنچایا جہاں قانونی و طبی کارروائی کے بعد آخری رسومات کے لیے لواحقین کے سپرد کر دیا گیا۔
یاد رہے کہ لاپتہ ہوئے تینوں مزدور ریاض احمد بجاڑ (عمر 25 سال)، شوکت احمد بجاڑ (عمر 18 سال) اور مختار احمد اعوان (جس کی لاش آج برآمد کی گئی) اشموجی، کولگام میں ایک رشتہ دار کی شادی میں شرکت کے لیے گھر سے روانہ ہوئے تاہم واپس گھر نہیں لوٹے۔ ان کے لاپتہ ہونے کے بعد اہل خانہ نے پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی۔
لاپتہ ہوئے خانہ بدوشوں کی تلاش شروع کر دی گئی اور پولیس، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف سمیت مقامی رضاکاروں کی مشترکہ کوششوں سے پہلے ہی نالہ ویشو سے دو لاشوں کو بازیاب کر لیا گیا تھا، جبکہ تیسرے شخص کی تلاش جاری تھی۔ اس دوران متاثرہ کنبوں نے کئی بار احتجاج بھی کیا اور معاملہ قانون ساز اسمبلی تک بھی پہنچا، جس کے بعد تلاشی مہم میں مزید تیزی لائی گئی۔

ادھر، انتظامیہ نے متاثرہ کنبوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مکمل انصاف کو یقینی بنانے کے لیے تفتیشی عمل کو آگے بڑھانے کی بھی یقین دہانی کی ہے۔ اس افسوسناک واقعے نے پورے علاقے کو غمزدہ کر دیا ہے اور حکام سے اس پورے معاملے کی مکمل چھان بین کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کے ’قتل‘ میں ملوث افراد کو ڈھونڈ نکال کر ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی انجام دی جانی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے مزید واقعات رونما نہ ہو سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:
اننت ناگ: لاپتہ خانہ بدوش مزدوروں میں سے ایک کی لاش برآمد، سرچ آپریشن جاری