کپوارہ (شمیم احمد) : شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کے وودھ پورہ علاقے میں ہفتہ کی صبح ایک کالج بس حادثے کا شکار ہوگئی، جس میں اب تک دو طالبات کی موت واقع ہو چکی ہے جبکہ 25 دیگر زخمی ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ شدید زخمیوں کو نازک حالت میں سرینگر اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں وہ اس وقت انتہائی طبی نگہداشت میں ہیں۔
کپوارہ ضلع میں پیش آئے اس حادثے کے فوراً بعد مقامی افراد، پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو بس سے نکالا اور ابتدائی طبی امداد کے لیے گورنمنٹ میڈیکل کالج (GMC) ہندوارہ منتقل کیا۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج، ہندوارہ، کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز نے تصدیق کی کہ حادثے میں آسیہ رشید نامی ایک طالبہ کی موقع پر ہی موت واقع ہو چکی تھی جبکہ 21سالہ میمونہ نامی طالبہ کی دوران علاج موت واقع ہو گئی۔ ان کے مطابق زخمی ہوئی تین طالبات کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا جہاں میمونہ کی دوران علاج موت واقع ہو گئی۔
ڈپٹی کمشنر کپوارہ اور ایس ایس پی ہندوارہ نے اسپتال کا دورہ کیا اور ڈاکٹروں کو ہدایت دی کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کمی نہ کی جائے۔ مقامی بی ایم اوز اور دیگر میڈیکل اسٹاف کو فوری طور پر جی ایم سی طلب کیا گیا ہے، جبکہ سول سوسائٹی، بار ایسوسی ایشن اور دیگر رضاکاروں نے خون عطیہ کرنے اور دیگر ضروری مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
پولیس کے مطابق بس پکنک پر جانے والے طلبہ کو لے جا رہی تھی اور وودھ پورہ مقام پر پہنچ کر ڈرائیور گاڑی پر قابو کھو بیٹھا اور بس سڑک سے نیچے الٹ گئی۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے کیس درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے، پولیس نے بس کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
دریں اثناء، جموں کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور ہندارہ سے رکن اسمبلی سجاد غنی لون نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متوفین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ نے کہا: ’’دکھ کے اس لمحے میں، اہل خانہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، متوفی کے لیے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں، ہم اس صورتحال کا معائنہ کر رہے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں:
کالج بس پلٹنے سے متعدد طلبا زخمی
سدھارتھ نگر میں بڑا سڑک حادثہ، بس الٹنے سے تین افراد ہلاک، 22 لوگ زخمی