بڈگام (عارف بشیر وانی) : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے بیروہ علاقے میں واقع گوردوارہ میں بیساکھی کا تہوار روایتی عقیدت اور مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر وادی کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے سکھ برادری کی خاصی تعداد نے شرکت کی اور شبد کیرتن میں حصہ لیا۔ اگرچہ بیساکھی کا تہوار عام طور پر 13 اپریل کو ملک بھر میں منایا جاتا ہے، تاہم بیروہ میں یہ تقریب 14 اپریل کو اجتماعی طور منعقد ہوتی ہے۔
اس بارے میں گوردوارہ کے منتظمین نے وضاحت کی کہ 13 اپریل کو وادی کشمیر کے سکھ سرینگر کے مرکزی گوردوارہ چرن استھان رعناواری میں بڑا اجتماع منعقد کرتے ہیں، جو بیساکھی کا سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔ بیروہ کی تقریب اسی سلسلے کا ایک حصہ ہے، جس میں مختلف اضلاع کے سکھ حضرات اگلے دن یعنی 14اپریل کو تقریب میں شامل ہوتے ہیں۔ اسی تسلسل میں ترال اور بارہ مولہ میں بھی آئندہ دنوں بیساکھی تقریبات منعقد ہوں گی۔
بیروہ میں منعقدہ تقریب کے دوران بچوں کا جوش و خروش قابل دید تھا جبکہ تقریب میں شرکت کرنے والوں کے لیے بلا لحاظ مذہب و ملت، لنگر کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں خاص کر مقامی مسلم آبادی نے بھی شرکت کی، جس سے آپسی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کا ماحول نمایاں طور پر محسوس کیا گیا۔
بیروہ کے ایم ایل اے ڈاکٹر شفیع احمد وانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’’یہ شرکت فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کے پیغام کو فروغ دینے کے لیے ہے۔‘‘ اسی طرح مقامی عالمی دین سید عبد اللطیف بخاری نے بھی تقریب میں شرکت کی اور سکھ برادری کو تہوار کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایسے مواقع وادی کی ثقافتی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی مثال ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: